سعودی ولی عہد نے امریکی ٹی وی چینل سی بی ایس کے پرواگرام سکٹی مینٹس میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے جمال خاشقجی کے قتل کا حکم نہیں دیا لیکن سعودی حکومت کا حصہ ہونے کی حیثیت سے میں قتل کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں۔ اگر سعودی حکومت کے اہلکار کسی سعودی شہری کے خلاف کوئی جرم سر زد کرتے ہیں تو میرے پر اس جرم کی پوری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ انہیں جمال خاشقجی کے قتل کے وقت اس بات کا علم بھی نہیں تھا۔
واضح رہے کہ سعودی نژاد امریکی صحافی جمال خاشقجی آخری مرتبہ 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانے کے باہر دیکھے گئے تھے۔ وہ اپنی شادی کی دستاویزات کے سلسلے میں قونصل خانہ گئے تھے جہاں انہیں بے دردی سے قتل کیا گیا اور لاش کے ٹکڑے کر کے ٹھکانے لگا دیا گیا، ان کے اعضا آج تک نہیں مل سکے۔