ذرائع کے مطابق پشاور سے ایم این اے ارباب عامر اجلاس میں بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور وزیراعظم کو بتایا کہ وزرا ہمیں ملاقات کے لیے وقت بھی نہیں دیتے، حلقے کے عوام کے جائز کام کے لیے بھی وزرا کی منتیں کرتے ہیں، پھر بھی کام نہیں ہو رہے۔
ذرائع کے مطابق ارباب عامر جذباتی ہو کر اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو وزیراعظم نے روک دیا اور کہا کہ جن وزرا کی کارکردگی ٹھیک نہیں، انہیں تبدیل کر رہا ہوں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے وزرا کو اراکین کے شکوے دور کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ارکان کے تحفظات سننے کے لیے خود ملاقاتیں کروں گا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان اور رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کے درمیان نوک جھوک ہوئی۔
وزیراعظم نے نور عالم خان سے مکالمہ کیا کہ میں نے قومی اسمبلی میں آپ کی تقریر سنی، جب آپ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں تھے اس وقت حکومت کے خلاف تقریر کیوں نہیں کرتے تھے؟
اس کے جواب میں نور عالم خان نے کہا کہ میں اس وقت بھی حکومت پر تنقید کرتا تھا اب بھی حکومت کو آئینہ دکھاتا ہوں۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نور عالم خان این اے 27 پشاور ون سے رکن قومی اسمبلی ہیں، انہوں نے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے اجلاس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تنقید کی تھی۔ حکومتی رکن کی تنقید کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔
https://web.facebook.com/NoorAlamKhanOfficialPTI/videos/1453343424818347/
اسد عمر کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے کا عندیہ
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے کا عندیہ دے دیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے حلقوں کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ انہوں نے کہا کہ وہ حکومتی اراکین اسمبلی سے بھی جلد ملاقات کریں گے۔