وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے الزام عائد کیا ہے کہ جیسے ہی میاں شہباز شریف کیخلاف ایف آئی اے نے کیس کی تفتیش شروع کی، ان کی کمر میں درد شروع ہو گیا۔
ٹویٹر پر جاری بیان میں شہباز گل نے لکھا کہ یہ وہی پرانے جھوٹ اور طریقے ہیں، بے چارے نے چند دن پہلے ہی ایک نجی چینل کی طرف سے فرمائشی خبر کروا کر خود کو جھوٹ موٹ کا انٹرنیشنل صادق اور امین بنوانے کی کوشش کی اور تفتیش کی ایک ہی خبر پر نازک کمر پھر سے خراب ہو گئی۔
تاہم لیگی ذرائع نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیڑھیوں سے گرنے کہ وجہ سے میاں شہباز شریف کو کمر کی تکلیف شروع ہو گئی ہے، ڈاکٹروں نے طبی معائنہ کرنے کے بعد انھیں مکمل صحتیابی تک آرام کا مشورہ دیا ہے، اس لئے انہوں نے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کرتے ہوئے خود کو گھر تک محدود کر لیا ہے۔
اس سے پہلے 2020ء میں نیب حراست کے دوران میاں شہباز شریف کمر کی شدید تکلیف میں مبتلا ہو گئے تھے۔ ترجمان مریم اورنگزیب نے الزام لگایا تھا کہ قائد حزب اختلاد کو بکتر بند گاڑی میں جان بوجھ کر لایا گیا جس سے ان کی کمر میں تکلیف ہوگئی۔
فروری 2021ء میں خرابی صحت کے باعث میاں شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کا میڈیکل کرکے انہیں دوبارہ قید میں منتقل کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حالیہ میٹنگ میں یہ تاثر دیا گیا کہ مریم کیمپ اور شہباز کیمپ کے درمیان جاری مخاصمت ختم ہو چکی ہے لیکن ذرائع سے پتا چلا ہے کہ اسی روز مریم نواز کی اپنے والد میاں نواز شریف کیساتھ میٹنگ طے تھے لیکن انھیں اسے تقریباً دو گھنٹوں کیلئے موخر کرنا پڑا کیونکہ شہباز شریف بضد تھے کہ وہ اسی ہال میں پریس کانفرنس کریں گے حالانکہ 180 ایچ کے اندر دیگر ہالز بھی موجود ہیں۔ اس واقعے سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں کیمپوں کے درمیان جاری کشیدگی کا ابھی خاتمہ نہیں ہو سکا ہے۔
یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ پچھلی مرتبہ دورہ کشمیر پر جانے سے قبل شہباز شریف کی کمر میں اچانک تکلیف شروع ہو گئی تھی، اس صورتحال میں مریم نواز شریف کو تن تنہا انتخابی مہم کو لیڈ کرنا پڑا تھا۔
بعد ازاں پارٹی اجلاس میں یہ راز کھلا تھا کہ شہباز شریف کو ہدایات ملی تھیں کہ وہ آزاد کشمیر نہ جائیں، الیکشن میں شکست کے بعد اس کی وجوہات جاننے کیلئے ہونے والی میٹنگز میں بھی یہی بات سامنے آئی تھی کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر کو وہاں جانے سے روکا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کیلئے بھی یہ بات انتہائی حیران کن تھی۔