بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لانے اور امیر طبقے پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔ آئی ایم ایف نے پہلے بھی پاکستان سے امیروں پر ٹیکس عائد کرنے اور غریبوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لاکر مستحکم گروتھ حاصل کی جاسکتی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے بریفنگ میں پاکستان کے بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب انتہائی کم ہے۔ ملک میں امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کیا جانا چاہیے۔
آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسی مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے جس سے مہنگائی میں کمی ہو سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں آئی ایم ایف معاہدے کا مقصد پاکستان کی معیشت میں استحکام لانا ہے۔ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لا کر مستحکم گروتھ حاصل کی جاسکتی ہے۔
اس سے قبل 21 ستمبر کو نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے نیو یارک میں ملاقات کی تھی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے 3 بلین امریکی ڈالر کے سٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔
کرسٹالینا جارجیوا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ بڑھتی مہنگائی کے دور میں امیروں سے زیادہ ٹیکس وصول کرے اور غریبوں کو تحفظ دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام بھی یہی چاہتے ہیں۔
ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے ایک بیان میں آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا کہ ان کی پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ ملک کے معاشی حالات سے متعلق ملاقات ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے استحکام کو یقینی بنانے، پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے، ٹیکس وصولی کو ترجیح دینے اور پاکستان میں معاشی طور پر کمزور افراد کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مضبوط پالیسیوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس جمع کرنے میں کمزوروں کا تحفظ کیا جائے اور امیروں سے ٹیکس لیے جائیں۔
دوسری جانب ملاقات کے بعد نگران وزیراعظم کی جانب سے پوسٹ جاری کی گئی جس میں انہوں نے آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات کو تعمیری قرار دیا۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چیف ملاقات میں معاشی تعاون اور استحکام کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات میں دونوں طرف سے اقتصادی ترقی اور استحکام کے لیے اقدامات کےعزم کا اعادہ کیا گیا۔