دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس نے بھارتی فورسز کی حراست سے لاپتا کشمیریوں پر ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق 29 برسوں کے دوران 8 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فورسز کی حراست کے دوران لاپتا ہوئے۔
اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گمشدہ افراد کے اہل خانہ کو اپنے پیاروں سے متعلق کوئی معلومات نہیں دی گئیں، جبکہ مقبوضہ وادی میں ہزاروں گمنام قبریں دریافت ہوئی ہیں، گمنام قبریں بھارتی فورسز کی حراست سے لاپتا ہونے والوں کی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وادی بھر میں کرفیو نافذ ہے۔ ٹیلی فون، انٹرنیٹ سروسز بند ہیں، کئی بڑے اخبارات بھی شائع نہیں ہورہے۔ بھارتی انتظامیہ نے پورے کشمیر کو چھاؤنی میں تبدیل کررکھا ہے۔
7 اگست کو کشمیری شہریوں نے بھارتی اقدامات کیخلاف احتجاج کیا لیکن قابض بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں پر براہ راست فائرنگ، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 6 کشمیری شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔
وادی میں کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی قلت ہے جس سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔