پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ( پی آئی اے) افسران اور ان کے خاندان کے افراد کو پی آئی اے کی جانب سے مفت اور 95 فیصد ڈسکاؤنٹ نرخوں پر ملکی اور بین الاقوامی ہوائی ٹکٹس دینے سے پی آئی اے کو 10 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
آڈٹ حکام کے مطابق پی آئی اے بورڈ کی جانب سے حاضر سروس اور ریٹائرڈ چیئرمین پی آئی اے، بورڈ ممبران اور ان کے خاندان کے افراد کو مفت اور رعایتی نرخوں پر ٹکٹس دینے کی سہولت بورڈ کی جانب سے دی گئی تھی۔
آڈٹ حکام کے مطابق حاضر سروس اور ریٹائرڈ چیئرمین پی آئی اے، بورڈ ممبران اور ان کے خاندان والوں کو مختلف اوقات میں مفت اور 95 فیصد رعائتی نرخوں پر خلاف قانون ٹکٹس دیئے گئے جس سے قومی خزانے کو 10 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا۔
دستاویزات کے مطابق پی آئی اے افسران اور ان کے خاندان کے ممبران کو نہ صرف ڈومیسٹک آئیر ٹکٹس مفت اور 95 فیصد رعایتی نرخوں پر دی گئی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پی آئی افسران اور ان کے خاندان والوں کو بین الاقوامی ٹکٹس مفت اور 95 فیصد ڈسکاؤنٹ پر دی گئی۔
دستاویزات کے مطابق افسران اور ان کے خاندان کے افراد کسی قسم کے سرکاری ڈیوٹی پر نہیں تھے اور ان افراد نے دیگر مقاصد کے لیے مفت ہوائی ٹکٹس لیے۔
دستاویزات کے مطابق افسران اور ان کے خاندان کے افراد کو مفت ہوائی ٹکٹس دینا خلاف قانون تھا اور اس سے پی آئی اے کو دس کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا۔