فنانس بل میں پیش کی گئی تجویز کے مطابق ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 100 روپے کے بیلنس میں سے 13 روپے کی کٹوتی ہوگی جو اس سے قبل 9 روپے 10 پیسے تھی۔ صارفین سیلز ٹیکس کی مد میں 100 روپے کے بیلنس پر بدستور چودہ روپے 80 پیسے ادا کریں گے۔
ٹیلی کام صارفین سے 100 روپے بیلنس پر ایڈوانس اور سیلز ٹیکس کی مد میں ستائیس روپے 20 پیسے کا ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ فنانس بل سے پہلے صارفین کو 100 روپے کا بیلنس کروانے پر 76 روپے 10 پیسے کا بیلنس ملتا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان کا شمار جنوبی ایشیا کے ایسے ملک کے طور پر ہوتا ہے جہاں ٹیکسوں کی شرح بہت زیادہ ہے۔ ہمارا ملک اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔
ایڈوانس ٹیکس بڑھانے سے انٹرنیٹ کی قیمت بھی بڑھ جائے گی۔ اگرچہ ایڈوانس ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کرائی جا سکتی ہے لیکن پاکستان میں ٹیلی کام سروس استعمال کرنے والے 187 ملین افراد میں سے 98 فیصد پری پیڈ صارفین ہیں، ان کا تعلق کم آمدنی والے طبقے سے ہے۔ یہ طبقہ ریٹرن جمع نہیں کرواتا، اس لئے یہ صارفین ود ہولڈنگ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ بھی نہیں کرا سکتے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے 21-2020ء کے وفاقی بجٹ میں ود ہولڈنگ ٹیکس 12 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کیا تھا۔ بعد ازاں ود ہولڈنگ ٹیکس آٹھ فیصد تک کم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی تاہم ٹیکس خسارے پورا کرنے کے لئے موبائل فون صارفین پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا دیا گیا ہے۔