الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز کے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی۔
درخواست میں رہنما جماعت اسلامی میاں اسلم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی نواز اعوان کو فریق بنایا گیا۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے انٹرا کورٹ اپیل پر آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا ہے کہ اتنے کم وقت میں بلدیاتی انتخابات کرانا ممکن نہیں، 14 ہزار سے زائد عملہ، سکول ٹیچرز اور دیگر ملازمین سرما کی تعطیلات پر ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے الیکشن کمیشن کی انٹرا کورٹ اپیل پر اعتراض عائد کر دیا۔ اعتراض میں کہا گیا ہے کہ انٹرا کورٹ اپیل میں کچھ دستاویزات موجود نہیں ہیں.
دوسری جانب عدالتی احکامات کے باوجود اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کے لئے پولنگ کا عمل تاحال شروع نہ ہو سکا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 31 دسمبر کو ہی بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد رات گئے تک الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس جاری رہا۔ الیکشن کمیشن حکام کوئی فیصلہ کئے بغیر گھروں کو چلے گئے۔ تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے لئے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔ نہ پولنگ اسٹیشنز کھلے اور نہ ہی پولنگ کا عملہ پہنچا ۔ پولنگ اسٹیشنز بند ہونے پر ووٹرز کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے 31 دسمبر کو ہی وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے مختصر وقت میں انتخابات کرانا ناممکن قرار دیا تھا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ صبح اسلام آباد میں انتخابات کا انعقاد کرانے کے لیے لاجسٹک سپورٹ ہے اور نہ ہی عملہ موجود ہے۔