سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آبائی گاؤں چکری میں سابق یو سی چیئرمینوں، کونسلروں اور حامیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 6 ماہ پاکستانی عوام کے لیے مشکل ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھا رہا ہوں نہ ہی حکومت کا حصہ بن رہا ہوں۔ جب بھی فیصلہ کیا ضمیر اور خمیر کے مطابق کروں گا، میرے بارے میں خبریں بے بنیاد ہیں۔ اس میں کوئی صداقت نہیں کہ میں پنجاب اسمبلی کا حصہ بننے لگا ہوں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ عمران خان 22 سال کی جدوجہد کے بعد اقتدار میں آئے مگر ناکام رہے۔ ملک چلانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔
واضح رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں چوہدری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے جیپ کے نشان پر بطور آزاد امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ انہوں نے پی پی 10 سے 53 ہزار 145 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل الیکشن لڑنے والے آزاد امیدوار نصیرالحسنین 22 ہزار 253 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔ تاہم، چوہدری نثار علی خان نے تاحال پنجاب اسمبلی کی اس نشست کا حلف نہیں اٹھایا۔
چوہدری نثار نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مجھے عام انتخابات کے بعد وزارت اعلیٰ کی پیشکش ہوئی تھی۔ مگر میں نہیں چاہتا تھا کہ آزاد حیثیت سے الیکشن جیتنے کے بعد کسی کی تنقید کا نشانہ بنوں۔