لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں نئی حکومتی کمیٹی کی سمجھ نہیں آئی ہے۔ ہم سے کیے گئے وعدے بحرحال پورے ہونے چاہئیں۔
رہنما مسلم لیگ ق نے نئی حکومتی کمیٹی پر بابا بھلے شاہ کا شعر پڑھتے ہوئے کہا کہ ’’اگلی توں نہ پچھلی توں، میں صدقے جاواں وچلی توں‘‘۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت چلے اور اپنی مدت پوری کرے۔ ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں نیک نیتی کے ساتھ چلتے ہیں۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ ہم کوشش کرتے ہیں کہ صبر کے ساتھ چلیں، طے شدہ چیزوں کی یقین دہانی کرواتے رہتے ہیں۔ احساس ہے کہ اگر حکومت کو نقصان پہنچا تو ہمیں بھی پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھی اسی حکومت کے ساتھی ہیں، اس لیے نقصان سے بچنے کے لیے اصلاح کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم ویٹ اینڈ امپرومنٹ کی پالیسی پر چل رہے ہیں۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کشمیر کا ایشو اچھے طریقے سے عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان نے اچھے طریقہ سے کشمیر کا مقدمہ لڑا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔
اس حوالے سے فیصلہ اتحادی جماعتوں کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا جو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ رابطوں کا یہ عمل مزید مضبوط اور باضابطہ ہونا چاہئے تاکہ تمام حکومتی اتحادیوں کے درمیان رابطوں میں کسی قسم کی کمی نہ رہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کی مختلف کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں اسد عمر (کنوینر)، عمران اسماعیل، فردوس شمیم نقوی اور حلیم عادل شیخ شامل ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں چوہدری محمد سرور (کنوینر)، سردار عثمان بزدار اور شفقت محمود شامل ہیں۔ اسی طرح بی اے پی، بی این پی اور جے ڈبلیو پی کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں پرویز خٹک (کنوینر)، قاسم سوری اور میر خان محمد جمالی شامل ہیں۔