بھارت کو ہندو ریاست بنانے کا اعلان کیا جائے، مذہبی رہنمائوں کا حکومت سے مطالبہ

12:26 PM, 31 Jan, 2022

نیا دور
بھارت کے ہندو مذہبی رہنماؤں نے بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو ہندو ریاست بنانے کا اعلان کیا جائے۔ اس کیساتھ ساتھ عام ہندوئوں سے بھی پرزور اپیل کی گئی ہے کہ وہ انڈیا کو ہندو ریاست کہنا اور لکھنا شروع کر دیں، تو پھر حکومت کیلئے بھی اسے تسلیم کرنے پر مجبور ہو جائیگی۔

انڈیا کے مذہبی رہنمائوں نے یہ مطالبہ اترپردیش کے مذہبی شہر پریاگ راج میں دوسرے دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریریں کرتے ہوئے کیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس اجلاس میں ہندوستان کے لگ بھگ 400 چوٹی کے ہندو رہنما شریک تھے۔

دھرم سنسد میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ ہندوؤں کا احترام نہ کرنے والے مسلمانوں کو پاکستان بھیج دینا چاہیے۔

جگت گرو سوامی نریندرانند سرسوتی کی صدارت میں منعقدہ سنت سمیلن میں منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ ہو سکتا ہے حکومت بھارت کو ہندو ریاست قرار دینے کا اعلان نہ کرے، اس لئے تمام ہندوؤں کو چاہیے کہ وہ ایسا لکھنا اور بولنا شروع کردیں تاکہ حکومت بھی ایسا کرنے پر مجبور ہو جائے۔

ایک دوسری قرارداد میں مذہب کی تبدیلی کو ملک سے غداری اور ایسا کرنے میں ملوث پائے جانے والوں کے لیے سزائے موت کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

ڈوئچے ویلے کے مطابق ہندو مذہبی رہنما پربودھانند نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو مسلمان ہندوؤ ں کا 'احترام‘ نہیں کرتے، انہیں پاکستان اور بنگلا دیش بھیج دینا چاہیے۔

 

https://twitter.com/htlucknow/status/1487465625974759426?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1487465625974759426%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dw.com%2Fur%2FD8A8DABED8A7D8B1D8AA-DAA9D988-DB81D986D8AFD988-D8B1DB8CD8A7D8B3D8AA-D8A8D986D8A7D986DB92-DAA9D8A7-D8A7D8B9D984D8A7D986-DAA9DB8CD8A7-D8ACD8A7D8A6DB92-D8B3D986D8AAD988DABA-DAA9D8A7-D985D8B7D8A7D984D8A8DB81%2Fa-60609828

خیال رہے کہ پربودھانند نے ہردوار کے دھرم سنسد میں بھی انتہائی اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے مسلمانوں کے مسئلے کے حتمی حل کے لئے ان کے قتل عام جیسی کارروائی کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے بھارتی پولیس، فوج اور سیاست دانوں سے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے متحد ہو جانے کی اپیل بھی کی تھی۔

سوامی نریندرانند سرسوتی نے ہندوؤں کو دیوی دیوتاؤں سے سبق لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ہتھیار اٹھا لیں۔

پریاگ راج دھرم سنسد پر بھی ملک کے مختلف حلقوں نے سخت تنقید کی ہے۔ رکن پارلیمان اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے سنت سمیلن میں اشتعال انگیز تقریروں پرسیکولر جماعتوں کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، '' پریاگ راج دھرم سنسد میں دارالعلوم دیوبند اور بریلی کے مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور وہاں موجود لوگوں نے انتہائی ذلت آمیز زبان استعمال کی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''کیا حکومت اس کے خلاف کوئی کارروائی کرے گی؟ کیا وزیر اعظم، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کچھ کہیں گے؟ کیا یہ ان کی بزدلی ہے یا انہوں نے کوئی سمجھوتہ کر لیا ہے؟
مزیدخبریں