ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین پر الزام ہے کہ انہوں نے 22 اگست 2016ء کو برطانیہ سے ایک ٹیلیفونک خطاب میں اپنے پاکستان میں موجود اپنے کارکنوں کو تشدد پر اکسایا تھا۔ انہیں اسی کیس میں جون 2019ء میں گرفتار بھی کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انھیں ضمانت پر رہائی دے دی گئی تھی۔
واضح رہے الطاف حسین نے کراچی میں لندن سے ٹیلیفون کے ذریعے پاکستان مخالف تقریر کی تھی جس کے بعد ان پر پاکستان میں تقاریر پر پابندی عائد ہے۔ اس کے بعد ایم کیو ایم نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
الطاف حسین اپنے حامیوں کے ہمراہ کنگسٹن کراؤن کورٹ میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر وہاں صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے بانی سے متعدد سوالات پوچھنے کی کوشش کی لیکن الطاف حسین کا کہنا تھا کہ کیس چل رہا ہے، اس کے بارے میں میں بات نہیں کروں گا۔
یہ بات بھی ذہن میں رہے اکتوبر 2019ء میں سکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین پر ان کی ایک متنازع تقریر سے متعلق کیس میں دہشتگردی کے جرم میں فرد جرم عائد کی تھی۔