ایڈیشنل سیشن جج مظہر عباس نے اداکارہ میرا کی اپیل پر فیصلہ سنایا۔ فیملی کورٹ کے فیصلے کے خلاف میرا نے اپیل دائر کر رکھی تھی۔ فیملی کورٹ نے بھی اداکارہ میرا کو عتیق الرحمان کی بیوی قرار دیا تھا۔ اداکارہ میرا کا مؤقف ہے کہ وہ عتیق الرحمان کی بیوی نہیں ہیں اور عتیق الرحمان نے جعلی نکاح نامہ تیار کرایا۔
واضح رہے کہ ادکارہ میرا نے جولائی 2009 میں تکذیب نکاح کا کیس فیملی عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ فیملی کورٹ نے 9 سال بعد 2018ء میں فیصلہ سناتے ہوئے اداکارہ میرا کو عتیق الرحمان کی بیوی قرار دے دیا تھا۔
فیملی جج بابر ندیم نے اداکارہ میرا کی تکذیب نکاح کی درخواست پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے 18 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں اداکارہ میرا کے دعوے کو خارج کرتے ہوئے عتیق الرحمان سے ان کے نکاح کو حقائق پر مبنی قرار دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ میرا کا نکاح نامہ حقائق پر مبنی ہے اور نکاح خواں نے باقاعدہ نکاح نامے کی تصدیق بھی کی۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ دونوں کے درمیان تنازع ایک گھر سے شروع ہوا۔
تاہم اداکارہ میرا کے وکیل کا ابتدا سے مؤقف تھا کہ عتیق الرحمان سستی شہرت کے لیے میرا کا شوہر ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں اور ان کے پاس نکاح ثابت کرنے کے لیے کوئی اصلی دستاویزات بھی موجود نہیں ہیں۔