ہرشل گبز، جو کے پی ایل کی فرنچائز اوورسیز واریئرز کا حصہ ہیں، نے ٹوئٹ میں الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا کہ بی سی سی آئی نے انہیں دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت کی تو انہیں بھارت میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'بی سی سی آئی، اس معاملے میں غیر ضروری طور پر پاکستان کے ساتھ اپنا سیاسی ایجنڈا بیچ میں لا رہا ہے اور مجھے کے پی ایل میں کھیلنے سے روکنے کی کوشش بلاجواز ہے'۔
https://twitter.com/hershybru/status/1421283813171384320
سابق جنوبی افریقی بلے باز نے مزید کہا کہ 'بی سی سی آئی مجھے دھمکیاں دے رہا ہے کہ وہ مجھے کرکٹ کسی معاملے کے حوالے سے بھارت میں داخل نہیں ہونے دے گا، یہ مضحکہ خیز ہے'۔
بعد ازاں ہرشل گبز نے ویب سائٹ 'اسپورٹس کیڑا' کو بتایا کہ جس شخص نے انہیں دھمکی دی ہے وہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'جے شاہ نے گریم اسمتھ کے ذریعے مجھے یہ پیغام بھیجا ہے'۔
دوسی جانب جنوبی افریقہ کے سابق اوپنر ہرشل گبز کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بھارت کی کرکٹ کو سیاسی بنانے کی مذمت کا اظہار کیا ، ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ ابھرتے ہوئے کشمیریوں کو بین الاقوامی کرکٹرز کیخلاف کھیلنے سے محروم کر دیگا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی کرکٹ پر سیاست کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، نوجوان کشمیری کھلاڑیوں کو بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے کے موقع سے محروم کرنا بدقسمتی اور افسوسناک ہے‘‘۔
https://twitter.com/Zhchaudhri/status/1421366466226556928
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ مودی حکومت نے کرکٹ کو مذموم سیاست کی بھینٹ چڑھایا ہو۔ کشمیر پریمیئر لیگ میں بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے دخل اندازی کی رپورٹس پر فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’’ یہ پہلا موقع نہیں کہ مودی کی حکومت نے کرکٹ کو اپنی مذموم سیاست کے بھینٹ چڑھایا ہو، ہرشل گبز پر کشمیر لیگ میں حصہ نہ لینے کا دباؤ اس پرانی روش کا تسلسل ہے، ہم ان اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں ،انہوں نے بھارتی بورڈ کے ان اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد کو ایسے اقدامات سے نقصان نہیں فائدہ ہی ہوگا‘‘ ۔
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1421370677915947014
واضح رہے کہ 'کے پی ایل' کے پہلے ایڈیشن کا آغاز 6 اگست سے ہوگا جو 16 اگست کو اختتام پذیر ہوگا۔ اس میں آزاد جموں و کشمیر کے شہروں کی نمائندگی کرنے والی 5 فرنچائزز حصہ لیں گی جبکہ چھٹی فرنچائز کا نام اوورسیز واریئرز رکھا گیا ہے جس میں بیرون ملک مقیم کشمیری شامل ہوں گے۔
پاکستان سپر لیگ کے طرز کی اس ٹی 20 لیگ میں پاکستان کے مقامی اور بین الاقوامی باصلاحیت کھلاڑی شریک ہوں گے۔