تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں مسجد کے اندر ایک مولوی کو دو بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں ملزم کو بچی کے منہ پر تھپڑ بھی مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس سے واضح ہے کہ ملزم بچیوں کو ڈرا دھمکا بھی رہا تھا۔
ویڈیو میں ملزم کو بچیوں کو ڈرانے دھمکانے کے بعد کمرے کے اندر کے اندر لے جاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے جس کی وجہ سے اس پر بچی کی مبینہ زیادتی کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تو صارفین نے سخت ردِعمل کا اظہار کیا اور ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ایک صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کل رات چک 59 ج ب نتھوں چک مسجد ربی بِن عقاب میں ایک 4 سال کی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے لیکن مسجد انتظامیہ کوئی کاروائی نہیں کررہی ۔
https://twitter.com/MianAamirik/status/1421117591909814272
پنجاب پولیس نے آفیشل پیج سے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔
جبکہ متاثرہ کا طبی معائنہ بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/OfficialDPRPP/status/1421390692950102023
۔جبکہ وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن میڈیا سٹریٹجی اظہر مشوانی نے ملزم کی تصویر شئیر کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
https://twitter.com/MashwaniAzhar/status/1421408161798529024