پاکستان سمیت دنیا بھر کو کرونا وائرس سے نجات کب ملے گی؟ ماہر علم نجوم سامعہ خان کی پیشگوئی

پاکستان سمیت دنیا بھر کو کرونا وائرس سے نجات کب ملے گی؟ ماہر علم نجوم سامعہ خان کی پیشگوئی
دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی آئے روز کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ملک میں لاک ڈاؤن ہے جس کی وجہ سے کاروبار زندگی معطل ہے، ایسی صورتحال میں گھروں میں بیٹھے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ یہ سب کب اور کیسے ختم گا؟ یہ ایسا سوال ہے جس کا جواب ابھی تک کسی کے پاس نہیں۔ لیکن پاکستان کی مشہور ماہر علم نجوم سامعہ خان نے اپنی ایک پیشگوئی میں اس سوال کا جواب دیا ہے۔

کرونا وائرس سے پاکستان سمیت پوری دنیا کو کب نجات ملے گی اور دنیا بھر میں بند کاروبار زندگی کب بحال ہو گا؟ اس سوال کا جواب مشہور ماہر علم نجوم سامعہ خان نے اپنی ایک یوٹیوب ویڈیو میں دیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے مکمل تاریخوں کے ساتھ بتایا ہے کہ یہ وائرس پاکستان سے کب ختم ہو گا اور باقی دنیا اس سے کب نجات حاصل کرے گی۔

واضح رہے کہ سال 2020 کے آغاز میں سامعہ خان نے مستقبل کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ دسمبر 2019 میں تمام نشانیاں 2000 اور 1991 والی ہیں۔ انہوں نے بتایا تھا کہ1991 میں جب سورج گرہن لگا تھا تو نوازشریف کی حکومت دو تہائی اکثریت کے باوجود ختم ہو گئی تھی۔ 2000 میں نائن الیون ہوا تھا جس سے پوری دنیا ایک جنگ کی حالت میں چلی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2020 میں پاکستان کو داخلی و خارجی خطرات رہیں گے اور پہلے چھ ماہ ملک کیلئے انتہائی مشکل ہوں گے۔ اگر موجودہ صورتحال کو دیکھا جائے تو سامعہ خان کی یہ پیشگوئی درست ثابت ہو رہی ہے۔ سامعہ خان نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ انہیں بہت محتاط رہنا پڑے گا کیوں کہ ایسے خطرات موجود ہیں کہ کہیں دلبرداشتہ ہو کر وہ خود ہی سب کچھ تحلیل نہ کر دیں۔

اب سامعہ خان نے ایک بار پھر ویڈیو شئیرنگ سائٹ یوٹیوب پر اپنی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں وہ کرونا وائرس کے حوالے سے گفتگو کر رہی ہیں۔ ویڈیو میں انہوں نے علم نجوم کی مدد سے بتایا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے سامنے آنے والی مشکلات کب ختم ہوں گی۔

سامعہ خان نے بتایا کہ میں نے سال کے آغاز میں کہا تھا کہ سال 2020 کے ابتدائی چھ ماہ حکومت کے لیے اور پاکستان کے لیے اچھے نہیں ہیں کیوں کہ ستاروں کی پوزیشن کے حساب سے مجھے ایک افراتفری نظر آتی تھی۔ لیکن مجھے اس بات کا بالکل علم نہیں تھا کہ یہ کرونا کی جنگ ہو گی۔ مجھے ایک بیماری نظر آتی تھی ایک وار زون نظر آتا تھا۔

سامعہ خان نے مزید کہا کہ ابھی ٹرمپ نے بھی یہی کہا کہ کرونا کیخلاف جنگ لڑنی ہے اور باقی ممالک بھی تقریباً یہی کہہ رہے ہیں کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کا اگر ستارہ دیکھوں تو آپ لوگوں نے 15 اپریل تک گھبرانا نہیں ہے، آپ مت دیکھیے حکمران کے چہرے کی جانب ہو سکتا ہے وہ بھی اس وقت بے بس ہوں۔ ہر بندہ اپنی جنگ لڑنے کے لیے خود کھڑا ہو جائے۔

سامعہ خان نے مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ مکمل جو تاریخ ہے جس میں دنیا اس بیماری سے نکلتی ہوئی نظر آتی ہے وہ 13 مئی کی تاریخ ہے۔ جبکہ پاکستان میں جو کنٹرول ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے وہ 15 اپریل سے ہے لیکن مکمل ریلیف 13 مئی تک ملے گا۔

سامعہ خان نے کہا کہ بیماری سے ریلیف ملنے کے بعد پاکستان ایک اور جنگ کا سامنا کرے گا، اور یہ جنگ ملک کی اکانومی کو بہتر کرنے کی جنگ ہو گی۔