تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے ترجمان شہباز گل نے امریکی پبلک یونیورسٹی میں اپنی تنخواہ اور ملازمت کو کابینہ ڈویژن میں ڈکلیئر نہیں کیا۔
دی نیوز میں شائع ہونے والی بے نظیر شاہ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل یونیورسٹی آف الینوائے اربانا میں بطور کلینیکل اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہیں، یونیورسٹی کی جانب سے دی نیوز کو ایک تحریری جواب میں تصدیق کی گئی ہے کہ وہ اب بھی یونیورسٹی کے ملازم ہیں اور ان کی سالانہ تنخواہ 124770 ڈالرز ہے۔
یونیورسٹی کے سرکاری جواب کے مطابق شہباز گل مینجمنٹ اور تنظیمی رویے، مارکیٹنگ کے اصول اور خوردہ فروشی کے اصول سکھا رہے ہیں۔
وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق وزیر اعظم کے تمام معاون خصوصی اور مشیر کابینہ ڈویژن اپنے اثاثے اور واجبات ڈکلیئر کرنے کے پابند ہیں تاہم شہباز گل نے کابینہ ڈویژن کو امریکی اسٹیٹ یونیورسٹی میں تنخواہ یا ملازمت کے بارے میں آگاہ نہیں کیا، تنخواہ وصول کرنے کے باوجود انہوں نے کابینہ ڈویژن کو رپورٹ نہیں کی۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اثاثوں اور واجبات کے فارم میں کہیں بھی اس کی عکاسی نہیں ہوتی کہ شہباز گل نے اپنی غیر ملکی تنخواہ یا ملازمت کا اعلان کیا ہو تاہم انہوں نے پاکستان میں کچھ جائیدادیں اور امریکا میں ایک گھر کے ساتھ ساتھ کچھ رقم (40000 ڈالرز اور 11900000 روپے) کو قابل وصول کے زمرے میں قرار دیا ہے۔
جولائی 2020 میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے اثاثوں اور واجبات کے فارم سے پتہ چلتا ہے کہ شہباز گل ایک پلاٹ نمبر 406 – بلاک – ایف، گلبرگ ریذیڈنشیا، اسلام آباد کے مالک ہیں جس کی قیمت 3956000 روپے ہے۔ ان کے پاس ایک اور پراپرٹی فارم ہاؤس نمبر 302-D بلاک، گلبرگ گرینز اسلام آباد بھی ہے۔ اثاثوں کے گوشوارے اور ڈکلریشن کے مطابق گل اور ان کے خاندان کے پاس نقد 3.76 ملین روپے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق ان کے پاس مقامی بینکوں میں 2.6 ملین روپے سے زیادہ ہیں جبکہ امریکا میں جے پی مورگن چیس میں ان کا 31 ملین روپے سے زیادہ کا بینک بیلنس ہے جبکہ اسی بینک میں مشترکہ خاندان کے اکاؤنٹ میں 1.6 ملین روپے ہیں، وہ امریکا میں ایک ہی جائیداد کے مالک ہیں، جو رہن پر ہے جس کی مالیت 13 ملین روپے ہے۔
دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے پاس دو کاریں ہیں (ایک بی ایم ڈبلیو اور ایک کیمری) جس کی مالیت 6.5 ملین روپے سے زیادہ ہے، گل اپنے خاندان کے ساتھ 5.5 ملین روپے کا سونا بھی رکھتے ہیں۔
کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر وزیر اعظم کے تمام معاون خصوصی کے اثاثوں کی تفصیلات موجود ہیں۔