سماء ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزرا نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں غیر ملکی سفارتکار کی جانب سے استعمال کی گئی زبان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق شرکا نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں کوئی بھی مداخلت ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ان کیمرہ بریفنگ کے ذریعے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کی بھی توثیق کی۔
قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کو پاکستانی سفیر سے ایک غیر ملکی اعلیٰ عہدیدار کی باضابطہ بات چیت سے آگاہ کیا گیا جبکہ کمیٹی نے غیر ملکی اہلکار کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان کو غیر سفارتی قرار دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے غیرملکی سفارتکار کی استعمال کی گئی زبان پرتشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی مداخلت ناقابل برداشت ہے اور جواب سفارتی آداب کو مدنظر رکھ کر دیا جائیگا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق غیرملکی مراسلہ پاکستان کے اندورنی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے اور پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا 37 واں اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا جس میں دفاع، توانائی، اطلاعات، داخلہ خزانہ، انسانی حقوق، منصوبہ بندی و ترقی کے وفاقی وزرا نے شرکت کی۔