نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''ان سائٹ ود نادیہ'' کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمیں عمران خان پر اعتماد ہی نہیں ہے جبکہ ان کے ساتھ کچھ لوگ بھی انتہائی غیر سنجیدہ ہیں۔ انھیں سیاست کی گہرائی یا ریاستی امور کا بالکل بھی علم نہیں ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ان میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے ہر مرتبہ پارٹی بدلنی ہے۔ جیسے ہی عمران خان کا اقتدار ختم ہوا تو وہ انھیں چھوڑ دیں گے اور اگلا راستہ ڈھونڈیں گے۔ ہمارا 100 فیصد عدم اعتماد عمران خان پر ہے۔ خود عمران خان ایک ایسی شخصیت کے مالک ہیں جن پر کسی صورت اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1509582779725537291?s=20&t=yUvweEP1LRzE9wvHx8wViA
لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان ایک بے رحم اور متشدد آدمی ہیں۔ وہ اپنی سیاست کیلئے ریاست اور اس کی سالمیت کو دائو پر لگا دیتے ہیں۔ ماضی میں وہ بارہا ایسا کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کیلئے اب ایک ہی راستہ بچا ہے کہ یا تو وہ اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں اور یا اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔ اگر وہ استعفیٰ دے دیتے ہیں تو آنے والی حکومت نئے انتخابات کی طرف جائے گی کیونکہ اسمبلی توڑنے کے وہ قابل نہیں رہے۔
ان کا کہناتھا کہ عمران خان کنٹینر پر چڑھ سکتے ہیں، گالیاں دے سکتے ہیں، چھوڑوں گا نہیں، مار دوں گا، ٹکڑے کر دوں گا جیسے بیانات دے سکتے ہیں کیونکہ انھیں یہی باتیں کرنا آتی ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا انہوں نے جتنے دن سیاست میں رہنا ہے، یہی کچھ کرنا ہے۔ خدا کرے کہ یہ دھکا جو ان کو لگنے والا ہے، ان کو کچھ سمجھا دے۔ اور یہ دھکا اتنا نہ ہو جتنا ہمیں لگایا گیا تھا کیونکہ یہ عمران خان سے اور اس کی جماعت سے برداشت نہیں ہوگا۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1509583953082073097?s=20&t=yUvweEP1LRzE9wvHx8wViA
اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عمران خان کیساتھ نفرت کا کوئی رشتہ نہیں، میں ان کیلئے دعاگو ہوں تاہم وہ ہم سے نفرت کرتے ہیں۔ وہ اپنے مخالفین کو اپنا دشمن جبکہ ہم مخالفین کو صرف سیاسی مخالف سمجھتے ہیں۔ ان کی اور ہماری سوچ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں ان کا بھی کوئی قصور نہیں، وہ کبھی سیاسی جدوجہد سے نکلے ہی نہیں ہیں۔ ہم سیاسی جدوجہد سے نیچے سے اوپر آنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے ہمارے لئے کیا خطرناک ثابت ہونا ہے۔ ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ وہ اقتدار سے ہٹنے کے بعد کیا کریں گے۔ تاہم ان کو بہت جلد سمجھ آ جائے گی کہ گھیرائو، جلائو، گالیوں اور بہتان کا راستہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے اگر سیاست کرنی ہے تو درست سمت میں آنا ہی پڑے گا۔