ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ گذشته سات دہائیوں میں صیہونی حکومت کے جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات کی فہرست طویل ہے جس میں فلسطین کی سرزمین پر منظم قبضه، بیت المقدس کو یہودی بنانے کی باقاعده کوشش، بیت المقدس شریف کی تاریخی اور تہذیبی شناخت مٹانا اور مغربی کنارے پر رہائشی کالونیوں کے پهیلاؤ سے لیکر بیت المقدس کے غیر یہودی مکینوں کو زبردستی کوچ کرنے پر مجبور کرنا، فلسطینیوں کو بیت المقدس کے متبرکات سے محروم کرنا، انکی املاک کی غیرقانونی نیلامی، ان کے کهیتوں کی تباہی اور غزه کے عوام پر غیر انسانی دباؤ میں دوگنا اضافه مسلط کرنا اور ان کو خوراک، دواؤں اور صحت کی بنیادی ضرورتوں سے محروم کرنے جیسے جرائم شامل ہیں۔
فلسطین اور خطے کے موجوده حالات کا تقاضا ہے که مسلمان اقوام اور حکومتیں پہلے سے بڑھ کر صیہونی حکومت کے خلاف اپنے اتحاد اور یکجہتی کو محفوظ بنائیں اور اس مشترکه دشمن سے زیاده سے زیاده ہوشیار رہتے ہوۓ، اس کے اور اتحادیوں کی امت مسلمه میں تفرقه ڈالنے اور مسئله فلسطین کوعالم اسلام کے پہلے مسئلے کے طور پر بهلا دینے سے متعلق سازشوں کے خلاف مزاحمت کریں اور ان کے سازشی سیاسی اقدامات جیسے "صدی کی ڈیل" اور بحرین میں گمراه کن اجلاس کے انعقاد کے رو به عمل لانے کے راستے میں رکاوٹ بنیں، کیونکه انکے محقق ہونے کی صورت میں یقینی طور پر فلسطین کے لۓ خسران ابدی اور اس کے غاصبوں کے لۓ بہت بڑی کامیابی حاصل ہو گی۔
.