محسن داؤڈ کی جانب سے نئی سیاست جماعت کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 30 مئی کو صوابی میں ملک بھر سے آئے تقریباً 35 سے زائد ترقی پسند سیاسی کارکنان نے شرکت کی۔ یہ اجلاس پچھلے کئی مہینوں سے جاری سیاسی مشاورتی عمل کی ایک کڑی تھا جس میں باقاعدہ طور پر ملکی سطح پر ایک نئی پارٹی تشکیل دینے کا اصولی اتفاق کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں عنقریب پارٹی کی آرگنائزنگ کمیٹی سے پارٹی کا نام اور منشور کا اعلان کیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق اس نئی پارٹی میں حقوق خلق موومنٹ سے ڈاکٹرعمار علی جان کے علاوہ سینیئر سیاستدان افراسیاب خٹک، بشریٰ گوہر اور دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے نامور ترقی پسند سیاسی کارکنان شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سندھ، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی مختلف تحریکوں اور جماعتوں سے رابطے کیے جارہے ہیں۔ اس ضمن میں ترقی پسند سوچ رکھنے والے مختلف افراد سے بھی رابطہ بھی کیا جارہا ہے جب کہ روایتی پارٹیوں سے بیزار سیاسی کارکنان کو دعوت دی جا رہی ہے کہ وہ اس نئی جماعت کی تشکیل میں شامل ہوں اور اس کی تشکیل کے بحث و مباحثے میں اپنا کردار ادا کریں کہ اس نئی پارٹی کا پروگرام اور منشور کیسا ہوسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی کی تشکیل کا عمل شروع ہو چکا ہے اور آنے والے ہفتوں میں اس کا باضابطہ اعلان بھی کر دیا جائے گا جس میں پارٹی کے قائدین پریس کانفرنس کے ذریعے نئی سیاسی جماعت کا نام ، پروگرام اور اس کے منشور کا اعلان کریں گے۔