حال ہی میں بھارتی گلوکار سدھو موسے والا کی موت پر شے گِل نے افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی ان کے لیے دعائیہ (rest in peace) کلمات لکھے جس پر سوشل میڈیا صارفین نے گلوکارہ پر سخت تنقید کی۔
گلوکارہ کو پیغامات موصول ہونے لگے جس پر انہیں کہا گیا کہ آپ نے یہ غلط لکھا ہے، غیر مسلم کے لیے ایسی دعا نہیں کی جاتی۔
شے گِل نے ان پیغامات سے تنگ آکر انسٹاگرام پر کچھ صارفین کے پیغامات شیئر کیے اور انکشاف کیا کہ وہ مسلمان نہیں بلکہ عیسائی ہیں۔
شے گِل کو موصول ہونے والے پیغام میں ایک صارف نے لکھا کہ 'بطور مسلمان آپ کو غیر مسلم کے مرنے کے بعد اسے دعا دینے کی اجازت نہیں ہے'۔
جواب میں گلوکارہ نے لکھا کہ 'مجھے اس قسم کے کئی پیغامات مل رہے ہیں، میں آپ سب کو مطلع کرنا چاہتی تھی کہ میں مسلمان نہیں ہوں، میں عیسائی ہوں اور عیسائی خاندان سے تعلق رکھتی ہوں، اسی لیے میں کسی بھی مذہب کے لوگوں کے لیے ان کے مرنے کے بعد دعا کرسکتی ہوں'۔
پسوڑی کی گلوکارہ نے ایک اور اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں مداح نے کہا تھا کہ 'وہ لوگ جو آپ سے اس قسم کی باتیں کہہ رہے ہیں، وہ جھوٹ بول رہے ہیں، بحیثیت مسلمان آپ کسی کے لیے بھی دعا کرسکتے ہیں '۔