سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے اپنے خط میں لکھا کہ انصاف فراہم کرکے چار سال سے جاری کرب سے نجات فراہم کی جائے۔ پوری زندگی عدالت اور وکالت کیلئے مختص کرنے والے کیلئے یہ تکلیف دہ ہے کہ وہ انصاف کیلئے بار بار عدل کی زنجیر ہلائے۔
https://twitter.com/ShaukatAzizSid1/status/1531661481430990855?s=20&t=cPJjqD5LPIncRbJC1K-PCA
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ میری درخواست طویل عرصے سے انصاف کی منتظر ہے۔ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔ اگر میری داد رسی نہیں ہو رہی تو عام آدمی پر کیا گزرتی ہوگی؟
انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ میں مالی مشکلات کا شکار ہوں۔ 13 جون سے عدالتوں میں گرمیوں کی چھٹیاں ہو رہی ہیں۔ اس دوران دو معزز جج صاحبان ریٹائرڈ ہو جائیں گے اور بنچ ٹوٹ جائے گا۔ خواہش ہے کہ میری زندگی میں ہی میرے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی کا ازالہ ہو۔