سرفراز احمد نے کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں کوچنگ کیلئے اپنی اکیڈمی بنائی ہوئی ہے جس میں بچوں کو کرکٹ کے رموز سکھائے جاتے ہیں۔
ان کا ایک گرلز کالج کیساتھ جگہ کا تنازع چل رہا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں آج اسی تنازع پر سماعت ہوئی۔ گرلز کالج انتظامیہ کی جانب سے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا گیا کہ سابق قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ہماری حدود میں پچ بنا دی ہے، ان کو ایسا کرنے سے روکا جائے۔ اس پر عدالت نے سرفراز احمد کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت عالیہ کی جانب سے سرفراز احمد سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ اس کیس کی آئندہ سماعت پر خود پیش ہوں اور زمین کے تنازع پر جواب جمع کرائیں۔ عدالت نے سماعت کو 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں یہ درخواست کالج کی پرنسپل مسمات حسینہ فاطمہ کی جانب سے جمع کروائی گئی ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں سرفراز احمد پر غیر قانونی اکیڈمی چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ زمین پر سے قبضہ ختم کرانے کیلئے درخواست دائر کی تھی، جس میں کالج کو 7 ایکڑ زمین جبکہ اکیڈمک بلاک کی ایک ایکڑ زمین اکیڈمک بلاک کیلئے مختص کی گئی تھی۔
درخواست کے مطابق بلاک این نارتھ ناظم آباد پلاٹ نمبر ایس ٹی 7 ماسٹر پلان کے مطابق رفاعی پلاٹ ہے جبکہ سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی کی جانب سے غیر قانونی کرکٹ کلب چلا رہے ہیں۔