جاوید اقبال وڑائچ بھی شامل، پورا رحیم یار خان پیپلز پارٹی کا

جاوید اقبال وڑائچ بھی شامل، پورا رحیم یار خان پیپلز پارٹی کا
پیپلزپارٹی نے انتخابات سے قبل بڑی فتح حاصل کر لی، رحیم یار خان سے تمام سیٹوں پر مضبوط الیکٹ ایبلز کا انتخاب کر لیا۔ رحیم یار خان سے سابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایم این اے جاوید اقبال وڑائچ آج آصف زرداری سے ملاقات میں پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

پیپلزپارٹی نے انتخابات کے لیے پنجاب میں تیاریاں مکمل کر لیں۔ رحیم یار خان سے تمام سیٹوں پر الیکٹ ایبلز  کے انتخاب کا پراسیس مکمل کر لیا ہے۔ اس حوالے سے جن لوگوں  پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی یا جو الیکٹ ایبلز  اپنے علاقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہو سکتے ہیں، ان کو پارٹی میں واپس شامل کر لیا ہے۔ جنوبی پنجاب سے اہم شخصیات کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔

اگر پیپلز پارٹی رحیم یار خان میں کسی سیٹ سے ہارتی ہے تو  وہ سیٹیں مسلم لیگ ن کو  ملیں گی۔ پی ٹی آئی کا کوئی امیدوار نہیں ہو گا۔ جبکہ اس صورتحال سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ انتخابات اتحادیوں کے طور پر نہیں لڑیں گی۔

صادق آباد سے دو سیٹوں پر مخدوم احمد کے دو بیٹے الیکشن لڑیں گے اور اگر وہ یہ نشستیں ہار جاتے ہیں تو تیسری سیٹ ن لیگ کےارشد لغاری کی ہے۔ اسکے علاوہ خانپور رحیم یار خان کی سیٹ پر ن لیگ کے میاں امتیاز تھے جو دوسرے نمبر پر آئے تھے اور اس وقت جاوید اقبال وڑائچ پی ٹی آئی کےایم این اے تھے۔ جاوید اقبال وڑائچ کو دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل کر لیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرا انتخاب ن لیگ کے میاں امتیاز ہوں گے۔ مخدوم خسرو بختیار  بنے تھے اور پیپلز پارٹی  کےمخدوم شہاب الدین نے ان کے مقابلے پر الیکشن ہارا تھا۔ مخدوم شہاب الدین آئندہ انتخابات بھی پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر ہی لڑیں گے۔ تاہم اگر پیپلز پارٹی ہارتی ہے تو ن لیگ کے حمایت یافتہ مخدوم خسرو بختیار سیٹ جیت جائیں گے۔ خانپور کی دوسری سیٹ پر ن لیگ کی ٹکٹ سے شیخ فیاض الدین ایم این اے بنے تھے۔ جبکہ پیپلز پارٹی کے پاس سابق ایم این اے میں عبدالستار موجود ہیں۔ لہٰذا خانپور میں بھی پیپلز پارٹی کے انتخابی امیدوار کا سلیکشن ہو گیا ہے۔ اگر پی ٹی آئی کا کوئی امیدوار ہو گا تو وہ تیسرے نمبر پر ہو گا۔ لیاقت پور سے ن لیگ کی ٹکٹ سے  شیخ فیاض الدین ہوں گے۔خواجہ قطب فرید کوریجہ، جو پیپلز پارٹی سے پی ٹی آئی میں چلے گئے تھے، انہوں نے بھی پیپلز پارٹی میں دوبارہ شمولیت اختیار کر لی ہے۔ جب کہ ان کیجانب سے شمولیت کا اعلان آج متوقع ہے۔

موجودہ صورتحال میں پیپلز پارٹی پہلے نمبر پر ہے اور سیٹ ہارنے کی صورت میں ن لیگ دوسرے نمبر پر ہو گی جب کہ پی ٹی آئی کا کوئی امیدوار نہیں ہو گا۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری آج شام لاہور پہنچیں گے اور پارٹی کے اعلیٰ سطح اجلاسوں کی صدارت کریں گے۔ آصف زرداری اہم شخصیات کی پارٹی میں شمولیت سے متعلق بھی ملاقاتیں کریں گے۔ جب کہ آصف زرداری کی مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وہ لوگ شامل کرے گی جو اس ملک میں پر امن کا نظام چاہتے ہیں۔ جو چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں۔ ملک ترقی کرے۔ جمہوریت اور جمہوری ادارے مضبوط ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسے لوگ پارٹی میں شامل نہیں کریں گے جو کل ہمیں چھوڑیں اورہم کمزور ہوں۔

دوسری جانب سندھ سے پی ٹی آئی چھوڑنے والی 2 اہم شخصیات نے جہانگیرترین سے رابطہ کیا ہے۔