وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے ) کےسائبر کرائم سیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد سے بانیِ چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں انکوائری کیلئے رابطہ کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس ہینڈل سے شیخ مجیب کی پروپیگنڈا ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر کیا گیا ہے۔ 26 مئی کو بانی پی ٹی آئی کے ایکس ہینڈل سے شیخ مجیب الرحمان کے نام پر ویڈیو ٹوئٹ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ٹیم بانی پی ٹی آئی، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور رؤف حسن سے بات کرے گی۔ ایف آئی اے ٹیم اس بات کا تعین کرے گی کہ آیا ویڈیو ٹوئٹ بانی پی ٹی آئی نے خود کی یا ان کی اجازت سے کی گئی؟ اور یہ بھی دیکھا جائے گا کہ پاکستان مخالف پروپیگنڈا کس نے بنایا اور کس نے چلایا؟
ذرائع نے بتایا کہ اکاؤنٹ ہولڈر کی طرف سے ایسا کیا گیا تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اکاؤنٹ ہولڈر نے ٹوئٹ نہیں کیا تو انہیں اپنا ایکس اکاؤنٹ غیر قانونی استعمال پر بند کرنے کی درخواست دینا ہوگی۔
اس حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد کو خط لکھا دیا۔
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
خط میں لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ایکس ہینڈل سے ریاست مخالف ویڈیو اور بیانیے کی تشہیر کی گئی۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ایکس آفیشل ہینڈل سے ریاست مخالف پروپیگنڈا کیا گیا۔ ایکس آفیشل ہینڈل سے اداروں اور خصوصاً پاک آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔ 26 مئی کو پوسٹ کی گئی ویڈیو میں آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔ حقائق کو توڑ مروڑ کر آفیسرز اور جوانوں میں بغاوت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
خط میں لکھا گیا کہ آفیسرز اور جوانوں میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ ویڈیو کے ذریعے مختلف ریاستی اداروں میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
سائبر کرائم سیل نے لکھا کہ یہ ویڈیو صریحاً پیکا ایکٹ 2016 کی خلاف ورزی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کے لیے ان تک رسائی دی جائے۔