جسٹس سیٹھ اور خادم رضوی کی موت پر شک ہے، مفتی کفایت اللہ

جے یو آئی ایف کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے پاک فوج کے ادارے ملٹری انٹیلیجنس پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ملٹری انٹیلیجنس خود کو زمینی خدا سمجھتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملٹری انٹیلیجنس کو لوگوں کو مارنے کا تجربہ ہے۔
ملٹری انٹیلیجنس خود کو زمینی خدا سمجھتی ہے، ان لوگوں کو مارنے کا تجربہ ہے، جرنیل سیاسی اور جرائم پیشہ ہیں.
چیف جسٹس سیٹھ وقار نے مشرف کو غداری کا مجرم قرار دیا تھا، انہیں مارنا ضروری ہوگیا تھا، خادم رضوی اور سیٹھ وقار کی موت کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہوں.
مفتی کفایت اللہ pic.twitter.com/Eb8dPhuPXf
— Democracy PMLN (@Democracypk1) November 24, 2020
انہوں نے کہا کہ جسٹس وقار سیٹھ نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ خادم حسین رضوی کو کنٹرول کرنا مشکل تھا۔ وہ کہتے کہ اگر فرانسیسی سفیر کو نہیں نکالتے تو میں بھی بتاؤں گا کہ کس نے مجھے فیض آباد بھیجا۔ کیوں کہ بہت سے چہرے بے نقاب ہونے تھے اس لیئے انکو راستے سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس سیٹھ اور خادم حسین رضوی دونوں کی موت پر انہیں شک ہے۔
انکا کہنا تھا کچھ جرنیل جرائم پیشہ ہیں اور کرپٹ ہیں۔
