• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مئی 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

رفیع پیر تھیٹر کا صوفی میوزک فیسٹیول گذشتہ سالوں کے مقابلے میں ہلکا رہا

احسن عالم بودلہ by احسن عالم بودلہ
نومبر 23, 2019
in ادب, میگزین
6 0
0
رفیع پیر تھیٹر کا صوفی میوزک فیسٹیول گذشتہ سالوں کے مقابلے میں ہلکا رہا
31
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

رفیع پیر تھیٹر کے زیرِانتظام ہر سال لاہور میں صوفی میوزک فیسٹیول منعقد کیا جاتا ہے، جس میں ملک کے نامور صوفی اور لوک گلوکار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس دفعہ یہ سترھواں صوفی میوزک فیسٹیول 18، 19 اور 21 اپریل کو پیکجز مال میں منعقد کیا گیا جس میں جن صوفی اور لوک گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا ان میں حدیقہ کیانی، شفقت امانت علی، سائیں ظہور، صنم ماروی، پپو سائیں ڈھولیا، کرشن لال بھیل، شیر میانداد قوال، ابو محمد، فرید ایاز قوال، سچل آرکیسٹرا، خمیاران بینڈ، اختر چنال زہری، تحسین سکینہ، اور عابدہ پروین جی شامل تھے۔ ان سب فن کاروں نے کمال فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے سب سننے والوں کے دلوں کو خوب جلا بخشی۔

کچھ عوامل کی وجہ سے اس دفعہ کا صوفی فیسٹیول پچھلے ہونے والے فیسٹیولز سے تھوڑا مختلف تھا۔ ایک چیز تو اس کی جگہ کی تبدیلی تھی۔ اس سے پہلے یہ قذافی سٹیڈیم کے ساتھ منسلک الحمرا کلچرل کمپلیکس میں منعقد کیا جاتا تھا۔ جس کا دلکش ڈیزائن، خوب صورت سٹیج اور وہاں پر نیچے بیٹھنے کا انتظام اس فیسٹیول کو چار چاند لگا دیتے تھے۔ مگر اس دفعہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے اس کو پیکجز مال میں منعقد کیا گیا۔ جہاں پر انتظامیہ کی طرف سے سٹیج تھوڑا بہتر بنایا گیا مگر بیٹھنے کے لئے کرسیوں کا انتظام کیا گیا جس سے اتنا لطف نہ آ سکا کیونکہ قوالی اور صوفی موسیقی سننے کا مزا تو سکون سے نیچے بیٹھ کر ہی دوبالا ہوتا ہے۔

RelatedPosts

کیا گارنٹی ہے کہ برقعہ دینے کے بہانے کچھ الٹا سیدھا نہیں ہوگا؟

سانحات کی ماری ہوئی قوم

Load More

پھر الحمرا کلچرل کمپلیکس کا ڈیزائن گولائی میں ہونے اور اس میں سٹیڈیم کی طرح سیڑھیاں ہونے کی وجہ سے سب دیکھنے والوں کے لئے سٹیج کا منظر ایک جیسا دِکھتا تھا۔ جبکہ یہاں پر پیکجز مال میں جو لوگ آگے بیٹھے ہوئے تھے وہ تو باآسانی سٹیج پر پرفارم کرنے والوں کو دیکھ پا رہے تھے مگر جو لوگ پیچھے تھے ان کو بالکل بھی صحیح نظر نہیں آ رہا تھا۔ اس کے ساتھ اس دفعہ ساؤنڈ کوالٹی کی طرف بھی کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی تھی اور پہلے کی نسبت ساؤنڈ کوالٹی خراب تھی۔

دوسری بات جو اس دفعہ کے فیسٹیول میں مختلف تھی وہ اس کی ٹکٹس حاصل کرنے کا طریقہ کار تھا۔ گذشتہ منعقد ہونے والے فیسٹیولز کے لئے ٹکٹس رفیع پیر تھیٹر انتظامیہ کی طرف سے بتائے گئے دو، تین مقامات سے ایونٹ شروع ہونے سے پہلے اور الحمرا کلچرل کمپلیکس کے باہر سٹال سے فیسٹیول کے دنوں میں خریدے جا سکتے تھے۔ اور اپنی مرضی کے مطابق جتنے دن فیسٹیول میں جانا ہوتا تھا اس حساب سے ٹکٹ خرید لیے جاتے تھے۔

مگر اس دفعہ چونکہ یہ پیکجز مال میں منعقد ہو رہا تھا اس لئے انتظامیہ کی طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر آپ پیکجز مال سے پانچ ہزار کی خریداری کریں گے تو ہی آپ کو فیسٹیول کی ٹکٹس ملیں گی۔ اور یہ ٹکٹس ایک فرد کے لئے ہوں گی اور ایونٹ کے تینوں دنوں کے لئے ہوں گی۔ اس سے یہ مسئلہ ہوا کہ اگر کسی نے خریداری نہیں بھی کرنی تھی تو اس کی مجبوری بن گئی اور اگر کسی نے ایک یا دو دن فیسٹیول میں جانا تھا تو اسے بھی پانچ ہزار ہی خرچ کرنا پڑ رہے تھے۔ اس طرح کے فیسٹیول کے ٹکٹس کے لئے ایسی کوئی شرط نہیں ہونی چاہیے۔

تیسری بات جس نے اس ایڈیشن کو پچھلے ایڈیشنز سے منفرد بنایا وہ اس میں عابدہ پروین جی کا اپنے فن کا مظاہرہ کرنا تھا۔ عابدہ جی کے بارے میں گلزار صاحب فرماتے ہیں، "صوفیوں کا کلام گاتے گاتے عابدہ پروین خود صوفی ہو گئی، اُن کی آواز اب عبادت کی آواز لگتی ہے، مولا کو پکارتی ہیں تو لگتا ہے ہاں! ان کی آواز اُس تک ضرور پہنچتی ہو گی، وہ سنتا ہو گا، صدق صداقت کی آواز”۔ اور جب عابدہ جی کو براہِ راست سننے کی دیرینہ خواہش پوری ہوئی تو واقعی لگا کہ ان کی آواز عبادت کی آواز ہے اور جب وہ مولا کو پکار رہی تھیں تو ان کی آواز مولا تک پہنچ رہی تھی اور دل کو چھو کر کسی اور ہی دنیا میں لے کر جا رہی تھی۔ عابدہ جی نے آخری دن ڈیڑھ گھنٹہ پرفارم کیا جو کہ ان کے حساب سے بہت کم وقت تھا اس لئے تشنگی رہ گئی۔ لیکن ایسے بھی لوگ تھے جو بجائے سکون سے سننے کے شور مچاتے رہے، سیٹیاں مارتے رہے، ان کو دیکھ کر لگ رہا تھا کہ شائد وہ عابدہ پروین کو نہیں سن ریے بلکہ کسی پاپ سٹار کے کنسرٹ میں آئے ہوئے ہیں۔

ایک اور روایت جسے ہماری قوم نے اپنا لیا ہے کہ کہیں بھی جائیں گے چاہے کوئی خوب صورت صحت افزا مقام ہو، کوئی ریسٹورنٹ ہو یا کوئی ایونٹ، تو بجائے اس جگہ یا ایونٹ کی روح کو محسوس کرنے کے تصویریں اور ویڈیوز بناتے رہتے ہیں۔ اس فیسٹیول میں بھی یہ دیکھنے کو ملا کہ تینوں دن لوگ ویڈیو بنانے، سیلفیاں لینے میں مصروف نظر آئے۔ اس روایت کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

آخر میں رفیع پیر تھیڑ کی کاوشوں کو سراہا جانا ضروری ہے جو اتنے سالوں سے ہر سال یہ صوفی میوزک فیسٹیول منعقد کرواتے رہے ہیں۔ جو سفر فیضان اور سادان پیرزادہ نے مل کر شروع کیا تھا، فیضان کے چلے جانے کے بعد سادان اسے اسی ولولے کے ساتھ کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بس ان سے التماس ہے کہ وہ دوبارہ حکومتی نمائندوں سے بات کر کے اس فیسٹیول کو الحمرا کلچرل کمپلیکس یا اس طرح کی کسی جگہ پر منعقد کریں اور ٹکٹس کے لئے کوئی شرط نہ رکھیں تاکہ اس کی انفرادیت قائم رہے اور یہ کمرشلزم کا شکار نہ ہو۔ اور صوفی موسیقی سے شغف رکھنے والے ہم جیسے لوگ اسی طرح اس کی روح کو محسوس کرتے رہیں۔

Tags: احسن عالم بودلہرفیع پیر تھیٹرصوفی میوزک فیسٹیول
Previous Post

28 برس تک کوما میں رہنے والی خاتون معجزاتی طور پر بیدار

Next Post

اسد عمر یا عمران خان نہیں بلکہ مصنوعی سیاسی عمل ناکام ہوا ہے

احسن عالم بودلہ

احسن عالم بودلہ

مصنف جامعہ پنجاب سے ابلاغیات میں ماسٹرز کر چکے ہیں، سیکولرازم کے حامی اور سیاست، ادب اور موسیقی سے شغف رکھتے ہیں۔

Related Posts

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

پاکستان اور ہندوستان کی سرزمین پر کھیلے جانے والے 1987 کے ورلڈ کپ میں اگرچہ دفاعی چیمپئن انڈیا اور کالی آندھی ویسٹ...

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

by منصور ریاض
مئی 24, 2023
0

یہ اُن دنوں کی بات ہے جب آرمی پبلک سکول کراچی میں ہم چند بلڈی سویلینز کے بچے دس گنا زیادہ فیس...

Load More
Next Post
اسد عمر یا عمران خان نہیں بلکہ مصنوعی سیاسی عمل ناکام ہوا ہے

اسد عمر یا عمران خان نہیں بلکہ مصنوعی سیاسی عمل ناکام ہوا ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

by خضر حیات
مئی 8, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit