• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, اگست 14, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

بلاول اور نواز شریف کی ملاقات کا مطلب دونوں جماعتوں کا اتحاد نہیں

محمد ہانی by محمد ہانی
نومبر 20, 2019
in سیاست, میگزین
2 1
0
بلاول اور نواز شریف کی ملاقات کا مطلب دونوں جماعتوں کا اتحاد نہیں
14
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سابق وزیر اعظم نواز شریف قید میں ہیں۔ 2016 میں منظر عام پر آنے والا پاناما کا کیس ان کیلئے فتنہ انگیز ثابت ہوا۔ اس وقت نواز شریف ہل میٹل مقدمے میں سزا کے باعث جیل میں ہیں۔ نواز شریف کا مقدمہ گذشتہ چند ماہ سے سیاست کے میدان میں بحث کیے جانے والے عنوانوں میں سب سے زیادہ زیر بحث رہا۔ لیکن حالیہ پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے یہ موضوع توجہ سے ہٹ گیا تھا۔

لیکن اب یہ دوبارہ سے زیر بحث ہے جس کی وجہ بلاول بھٹو اور نواز شریف کے مابین کوٹھ لکھپت جیل میں ہونے والی ملاقات ہے۔ کئی سال تک پیپلز پارٹی کی قیادت نواز شریف کی ناقد رہی ہے۔

RelatedPosts

وزیر اعظم عمران خان کا حامد میر، نجم سیٹھی سمیت مزید صحافیوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ: ذرائع

ٹی ایل پی کے تمام مطالبات سیاسی، حکومت پہلے ہی تسلیم کرلیتی تو بے گناہ پولیس اہلکار نہ مرتے: مظہر عباس

Load More

یہ قابل فہم بات ہے کیونکہ 2015 میں جب نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ کو پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا شکار کرنے کی اجازت دی تو اس کے باعث ان دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت پر کئی مقدمات قائم ہوئے۔ ڈاکٹر عاصم اور آصف زرداری سے تعلق رکھنے والے بڑے نام شدید مشکلات کا شکار رہے۔

ان مقدمات کو قائم ہوئے کئی سال ہو چکے اور یہ آج تک اپنے انجام کو نہیں پہنچ سکے، نہ ہی ان مقدمات میں ثبوت مہیا کیے جا سکے ہیں۔ اس لئے آصف زرداری مسلم لیگ نواز کی قیادت سے سخت ناراض تھے۔ دونوں جماعتوں کے ماین لڑائی بالکل واضح نظر آئی جب آصف زرداری نے عمران خان کے ساتھ مل کر مسلم لیگ نواز کی بلوچستان حکومت کو گرایا اور اسے سینیٹ میں اکثریت نہیں حاصل کرنے دی۔

پیپلز پارٹی کو اس خدمت کے صلے میں پنجاب اور بلوچستان سے کچھ زیادہ نشستیں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یکن جونہی انتخابات کا انعقاد ہوا تو طاقتور حلقوں کی جانب سے یقین دہانیوں کے باوجود پیپلز پارٹی کو سندھ کی حکومت کے علاوہ اور کچھ نہ حاصل ہوا۔ لیکن یہ بھی کافی نہیں تھا۔

پیپلز پارٹی نے کئی مواقع پر اپوزیشن کو دھوکہ دیا جن میں قومی اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب، پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور صدر پاکستان کے انتخابات شامل تھے۔ تحریک انصاف کے پاس مرکز اور پنجاب میں بیحد کم اکثریت تھی اور متحدہ اپوزیشن مل کر اس کے لئے مشکل کھڑی کر سکتی تھی اگر پیپلز پارٹی دغا نہ دیتی۔

دراصل اس وقت آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور پر نیب اور ایف آئی اے نے مقدمات بنا رکھے تھے اور آصف زرداری کے پاس اس وقت عمران خان کو وزیر اعظم منتخب ہونے دینے کے علاوہ کوئی اور چارہ موجود نہیں تھا۔ مقتدر قوتوں کی جانب سے اس تقسیم کے کھیل کا بالآخر سب سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی کو ہوا۔

متحدہ اپوزیشن وقت کی ضرورت ہے لیکن پیپلز پارٹی کیلئے صورتحال اس قدر آسان نہیں ہے۔ اگر یہ واضح طور پر مسلم لیگ نواز کی برف جھکاؤ دکھاتی ہے تو جھوٹے بنک اکاؤنٹ کے مقدمات بہت جلد انجام کو پہنچ جائیں گے اور آصف زرداری اور فریال تالپور کو جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے۔ بلاول کا نام بھی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ میں موجود ہے اور اس سے ان کی ساکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ اس لئے پیپلز پارٹی کا ردعمل تھوڑا سا کنفیوژن پر مبنی ہے۔

صورتحال کا دوسرا پہلو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آصف زرداری کو اس وقت تک گرفتار نہیں کیا جائے گا جب تک کہ فوجی عدالتوں میں توسیع ممکن نہ ہو جائے۔ پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں میں توسیع کو سودے بازی کیلئے استعمال کرے گی۔ اسی لئے بلاول نے کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کی۔ آصف زرداری شاید بلاول کے ذریعے مقتدر قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہ رہے ہیں کہ یا تو انہیں مکمل ریلیف فراہم کیا جائے یا پھر افراتفری مچے گی۔ ہو سکتا ہے کہ بلاول آصف زردداری کے ’برے سپاہی‘ یعنی bad cop کا کردار ادا کر رہے ہوں۔ اسی لئے انہوں نے سندھ اسمبلی کے سپیکر کی گرفتاری پر نیب پر تنقید کی اور اٹھارہویں ترمیم کا کھل کر دفاع کیا۔

اس دوران مسلم لیگ نواز دو دھڑوں کا شکار ہے۔ ایک شہباز شریف کا جبکہ دوسرا نواز شریف کا۔ شہباز شریف کا دھڑا اس وقت نواز لیگ پر اثر و رسوخ زیادہ رکھتا ہے اور مسلم لیگ نواز کا اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ تقریباً ختم ہو چکا ہے۔ مسلم لیگ نواز شاید فوجی عدالتوں کے توسیع پر کسی بھی سودے بازی کے بغیر حمایت کر دے گی۔ اس کے علاوہ نواز شریف کا مقدمہ عدالت میں طے ہونا ہے اور تحریک انصاف کی حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

فوجی عدالتوں میں توسیع کا بل اس مہینے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کے پاس اس بل کو پاس کروانے کیلئے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مطلوبہ اکثریت موجود نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی سودے بازی کی کوشش کر رہی ہے، اور مسلم لیگ نواز کے پاس اس معاملے میں کچھ خاص اختیار نہیں ہے۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نواز شریف اس وقت اپنی زندگی کے تکلیف دہ ترین دنوں سے گزر رہے ہیں۔ ان کی بگڑتی ہوئی صحت نے پہلے ہی حکومت وقت کیلئے مشکل صورتحال پیدا کر دی ہے۔ ابتدا میں پنجاب حکومت نے نواز شریف کو علاج کیلئے ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت دے دی تھی لیکن ہسپتال میں دل کے امراض کے علاج کی بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں تھیں۔ اسی لئے نواز شریف اب ہسپتال جانے کے بجائے جیل میں ہی قیام کرنے پر بضد ہیں۔ گذشتہ دنوں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی نواز شریف کی خرابی صحت کی بنا پر دائر کی گئی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔

حکومت اس وقت کچھ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے خود وزیر اعلیٰ کو حکم دیا ہے کہ سابقہ وزیر اعظم کو تمام طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔ لیکن وہ اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ کسی بھی قسم کے اور عمل کے سیاسی اثرات مرتب ہوں گے۔ لیکن مسلم لیگ نواز کی تائید بھی فوجی عدالتوں کی توسیع کیلئے درکار ہو سکتی ہے۔

ایسے حالات میں نواز شریف اور بلاول کے درمیان ملاقات پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے اتحاد کا باعث شاید بن بھی جائے لیکن ابھی اس پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔

Tags: محمد ہانیمرتضیٰ سولنگیمسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کا اتحادنواز شریف اور بلاول ملاقات
Previous Post

قرضوں پر انحصار اس لئے ختم نہیں ہو سکتا کہ ہم چالیس برس سے حالتِ جنگ میں ہیں

Next Post

معاشی بحران…..عوام سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کو بددعائیں دیں: ایرانی صدر کی انوکھی منطق

محمد ہانی

محمد ہانی

مصنف پاکستان کے مختلف اخبارات کے لئے لکھتے رہتے ہیں۔

Related Posts

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

یہ سال 2006ء کا دور تھا اور میں ضلع مہمند کے ایک مقامی سکول میں ساتویں جماعت کا طالب علم تھا۔ ہمارے...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف پروپیگنڈے کئے گئے کہ انہوں نے اپنے ہی سینما کے باہر ٹکٹ بلیک کئے۔ شہید...

Load More
Next Post

معاشی بحران.....عوام سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کو بددعائیں دیں: ایرانی صدر کی انوکھی منطق

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
0

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,741
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

8 hours ago

Naya Daur Urdu
'Neutrals' have had enough. They have given up their neutrality. Not to fix Imran but to save their institution. Shahbaz Gill is the first episode. Now let's see how 'un-neutral' they will become and how many of Imran Khan's aides will stick with him to the end, writes Saleem Safi. ... See MoreSee Less

'Neutrals' Have Given Up Their Neutrality, Writes Saleem Safi

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

10 hours ago

Naya Daur Urdu
عمران خان کے پی اور پنجاب کی اسمبلی نہیں توڑنا چاہتے ورنہ یہ دو صوبے انکے ہاتھ سے نکل جائیں گے اگر ملک میں جلدی انتخابات کروانے میں وہ کامیاب نہیں ہوتے تو انکی پارٹی کو بہت دھچکا لگے گا، نصراللہ ملک ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In