• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کیا جمہوریت کا فیصلہ کن معرکہ پنجاب کی دھرتی پر لڑا جا سکے گا؟

عماد ظفر by عماد ظفر
مئی 21, 2019
in سیاست, میگزین
4 0
0
کیا حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے؟
21
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اسلام آباد میں بلاول بھٹو زرداری کی میزبانی میں متحدہ اپوزیشن کے افطار ڈنر نے جہاں حکومتی حلقوں کو بدحواس کر دیا وہیں اس سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی کہ بند کمروں میں بنائی گئی “ڈاکٹرائن” اور عوامی مینڈیٹ ہر شب خون مار کر مسند اقتدار پر بٹھائے جانے والے مہرے عوامی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں بیحد کمزور اور ناتواں ہوتے ہیں۔ اس متحدہ اپوزیشن کی یہ بیٹھک نرگسیت پسندی کا شکار تحریک انصاف کی حکومت کو کس قدر ناگوار گزری ہے اس کا اندازہ وفاقی وزرا اور خود وزیر اعظم عمران خان کے بیانات سے ہو جاتا ہے۔ حالانکہ کچھ عرصہ قبل ہی عمران خان پیپلز پارٹی اور طاہر القادری کے ساتھ مل کر مسلم لیگ نواز کی حکومت کو گرانے کے درپے تھے۔

اس وقت چونکہ تحریک انصاف اپوزیشن میں تھی اس لئے اس کا پیپلز پارٹی اور قادری کے ساتھ اتحاد حلال تھا۔ اس سے قبل ججوں کی بحالی کی تحریک میں عمران خان مسلم لیگ نواز کے ساتھ بھی اتحاد کر چکے ییں۔ خیر، اپوزیشن کا مقصد اس میٹنگ سے حکومت اور مقتدر قوتوں پر دباؤ بڑھانا تھا اور اپوزیشن اس مقصد میں کامیاب ہو گئی۔

RelatedPosts

وفاق سندھ کے اسپتالوں سے متعلق فیصلہ واپس لے، بلاول

نواز، زرداری، الطاف تو مائنس تھری ہو گئے، اب اس پلس تھری کی باری ہے

Load More

لیکن مریم نواز اور بلاول بھٹو کے اپنی اپنی جماعتوں کے قائدین کے طور پر ابھر کر سامنے آنے کے بعد صحافت سے وابستہ کچھ دوستوں نے ہمیشہ کی مانند جمہوری بیانیے کے خلاف پراپیگینڈا پھیلانا شروع کر دیا اور تان آ کر ٹوٹی کہ مریم نواز اور بلاول موروثی سیاست کے داعی ہیں اور اب جب ان کے والدین پاکستان کو لوٹ کر کھا چکے ہیں تو یہ لوگ اس ملک کو لوٹنے آ گئے۔

یہ پراپیگینڈا دراصل گوئبلز کے اس فلسفے سے مستعار لیا گیا ہے کہ جھوٹ کو اس قدر پھیلاؤ کہ وہ سچ لگنے لگے اس لئے سیاستدانوں کے خلاف ہر دم اس پراپیگینڈے کو استعمال کیا جاتا ہے اور مطالعے یا تحقیق سے عاری اذہان یا پھر نسیم حجازی کی تاریخ کو سچ ماننے والے افراد اس پر من و عن ایمان لانا فرض سمجھتے ہیں۔ حالانکہ یہ بات بیحد سادہ سی ہے کہ اگر محض دولت کے دم پر ہی کسی کو عوامی رہنما بنایا جا سکتا تو پھر ملک ریاض یا میاں منشا سے زیادہ دولت کسی کے پاس نہیں ہے لیکن وہ اپنے بچوں کو مقبول عوامی رہنما نہیں بنا سکتے۔

عوام جس کو پسند کرتی ہے اسے رہنما ماننا ہڑتا ہے۔ اگر عوام نے حمزہ شہباز کے بجائے مریم نواز کو رہنما تسلیم کیا ہے اور پیپلز پارٹی میں بلاول کو عوامی پذیرائی حاصل ہوئی ہے تو اسے جمہوریت کہتے ہیں، جہاں جمہور خود اپنے رہنماؤں کا انتخاب کرتی ہے۔

So coup in PMLN – Hamza & SS sidelined as Maryam takes charge to lead defence of family's corruption alongside BBZ's attempts to protect AZ's corruption! No wonder Hamza looks so out of sorts in this picture! pic.twitter.com/emPj44X9Ie

— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 19, 2019

بہت سے نام نہاد پڑھے لکھے اذہان یہ سوچتے ہیں کہ بلاول یا مریم کو پسند کرنے والے یا تو پسماندگی کا شکار ہیں یا جہالت کا، اس لئے انہیں رہنما تسلیم کر لیتے ہیں۔ اب ان پڑھے لکھے حضرات کو کون سمجھائے کہ عوام کبھی بھی زبردستی کسی کو رہنما تسلیم نہیں کرتے اور اس کا ثبوت ایوب خان کی کنونشنل لیگ اور مشرف کی بنائی گئی قاف لیگ کے تاریخ کے اوراق میں گم ہونے کی صورت میں باآسانی مل جاتا ہے۔

موروثی سیاست تو امریکہ میں بھی موجود ہے جہاں بش اور کلنٹن فیملی اس کی جیتی جاگتی مثالیں ہیں۔ ویسے بھی اگر کوئی طرم خان یہ سمجھتا ہے کہ سیاست انتہائی آسان چیز ہے اور اس میں محض مال بنانے کے لئے آیا جاتا ہے تو اسے ایک مرتبہ اپنے گلی محلے سے ایک کونسلر کا الیکشن لڑ کر دیکھ لینا چاہیے تاکہ اسے سمجھ آ سکے کہ عوام کی نمائندگی کرنے اور ان کی حمایت حاصل کرنے کے لئے کس قدر پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔

رہی بات کرپشن کی تو گذشتہ ساٹھ برسوں سے سیاستدانوں کی کرپشن کے الف لیلوی قصے نام اور کردار بدل کر پیش کیے جاتے رہے ہیں لیکن نہ تو مقبول عوامی رہنماوں کی حمایت میں کوئی کمی آ پائی اور نہ ہی ان رہنماؤں کے ووٹ بنک نے ان قصوں پر یقین کیا۔ اب پانامہ کا کیس بنا کر اقامے پر سزا سنائی جائے تو پھر کون انصاف پر یقین کرے گا؟

یہی وجہ ہے کہ انتخابات کو ہمیشہ چرایا گیا اور ووٹ چوری کر کے مہروں کو زبردستی عوام پر مسلط کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کی کارکردگی سندھ میں تسلی بخش نہیں رہی لیکن سندھ میں عوام کے پاس اس کا متبادل موجود نہیں ہے، اس لئے وہاں کے باسی پیپلز پارٹی کو ہی ووٹ دیتے ہیں۔ ضیاالحق نے کراچی میں مہاجر قومی مومنٹ اور اندرون سندھ میں پیر پگاڑا اور ممتاز بھٹو کو پیپلز پارٹی کا متبادل بنانے کی کوشش کی اور بعد میں مشرف اور دیگر نے بھی اس عمل کو جاری رکھا لیکن چونکہ یہ متبادل قیادت مصنوعی تھی اور راولپنڈی کے گملوں سے نکل کر خود سے نمو پانے کی صلاحیت سے محروم تھی اس لئے عوام نے بار بار اسے مسترد کیا۔

اگر جمہوری عمل میں رخنے نہ ڈالے جاتے اور مہرے مسلط کرنے کی کوشش نہ کی جاتی تو سندھ میں شاید حقیقت میں پیپلز پارٹی کو ٹکر دینے والی اصلی عوامی قیادت جنم لے سکتی تھی۔ اسی طرح جنرل جیلانی اور ضیاالحق کی گود میں پروان چڑھے نواز شریف نے جلد ہی اس حقیقت کو سمجھ لیا تھا کہ سیاسی بقا کے لئے عوام میں جڑیں رکھنا ناگزیر ہے لہٰذا 1993 میں اس نے مقتدر قوتوں کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اس کے بعد بارہا اقتدار سے تو نکالا جاتا رہا لیکن اس کو اور اس کی جماعت کو پنجاب کے عوام کی تائید سے کوئی بھی محروم نہ کرنے پایا۔

آج بھی اگر غیر جانبدارانہ انتضابات منعقد ہوں تو مسلم لیگ نواز کو دو تہائی اکثریت لینے سے کوئی قوت نہیں روک سکتی۔ اسے جمہور کی طاقت کہتے ہیں اور یہ طاقت عوامی تائید اور اصل حکمرانوں کے آگے سربسجود نہ ہو کر ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔

اپوزیشن کی اس میٹنگ میں مسلم لیگ نواز کے وفد کی قیادت مریم نواز نے کی اور انہوں نے ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو بھی دہرایا جس سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اب مسلم لیگ نواز اور اس کے بیانیے کی کمان مریم نواز کے ہاتھ میں ہے اور اس بیانیے کا مطلب یہ ہے کہ پنجاب کی سرزمین پر جلد یا بدیر جمہوریت اور آمریت کے درمیان فیصلہ کن معرکہ ضرور ہو گا۔

Respect for #Vote and #Voters only the way to prosperity. #ووٹ_کو_عزت_دو pic.twitter.com/3kZdVbpwJR

— Shakila Luqman (@Shakila_Luqman) May 21, 2019

مریم نواز اگر اپنی جماعت کے تنظیمی ڈھانچے کو اپنے ووٹ کو عزت دو کے بیانئے کے مطابق استوار کرنے میں کامیاب ہو گئیں تو پنجاب سے پہلی مرتبہ جمہوریت کا فیصلہ کن معرکہ لڑا اور جیتا جائے گا۔ کیا وہ اور ان کی جماعت اس راہ پر ثابت قدم رہ پائیں گے یہ بذات خود ایک بڑا سوالیہ نشان ہے کہ اس راہ پر چلنے کا مطلب قربانیاں دینے کے ایک لامتناہی سلسلے کا آغاز ہے۔

اپوزیشن کی اس میٹنگ سے اور کچھ ہوا ہو یا نہ ہوا ہو لیکن مسلم لیگ نواز کے بیانیے اور اس کی سیاست میں پھر سے جان پڑ گئی ہے۔ اگر مسلم لیگ نواز نے اس مقبولیت کو ڈیل کے لئے استعمال نہ کیا تو پنجاب کی دھرتی اپنے بہت سے گناہوں کا کفارہ ادا کر کے جمہوریت کے کاروان کی قیادت کرے گی۔

Tags: بلاول اور مریم کی ملاقاتبلاول کی افطارمریم نواز اور ووٹ کو عزت دونواز شریف اور مریم نواز
Previous Post

سابق صدر آصف زرداری کا چیئرمین نیب کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان

Next Post

 شہد کی مکھیوں کا چھتہ چھیڑنے پر تین ہزار درہم جرمانہ 

عماد ظفر

عماد ظفر

مصنّف ابلاغ کے شعبہ سے منسلک ہیں؛ ریڈیو، اخبارات، ٹیلی وژن، اور این جی اوز کے ساتھ وابستہ بھی رہے ہیں۔ میڈیا اور سیاست کے پالیسی ساز تھنک ٹینکس سے بھی وابستہ رہے ہیں اور باقاعدگی سے اردو اور انگریزی ویب سائٹس، جریدوں اور اخبارات کیلئے بلاگز اور کالمز لکھتے ہیں۔

Related Posts

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 28, 2023
0

اکثر ہم کسی نا کسی کی زبان سے کارکردگی کا ذکر سنتے رہتے ہیں کہ کارکردگی ٹھیک نہیں، یا تسلی بخش نہیں۔...

جسٹس سجاد علی شاہ

جب ساتھی ججز نے چیف جسٹس کو عہدے سے برطرف کر دیا

by نیا دور
مارچ 27, 2023
0

پاکستان کی عدالتی تاریخ کا ایک تاریک ترین باب وہ ہے جب 1997 میں ساتھی ججز نے چیف جسٹس سجاد علی شاہ...

Load More
Next Post

 شہد کی مکھیوں کا چھتہ چھیڑنے پر تین ہزار درہم جرمانہ 

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

...

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

by شاہد میتلا
مارچ 29, 2023
0

...

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In