• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

مریم بلاول ملاقات: ایک اور چارٹر آف ڈیموکریسی غیر جمہوری نظام کو زمیں بوس کر دے گا

عماد ظفر by عماد ظفر
جون 17, 2019
in سیاست, میگزین
2 1
0
مریم بلاول ملاقات: ایک اور چارٹر آف ڈیموکریسی غیر جمہوری نظام کو زمیں بوس کر دے گا
14
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

یہ ذکر ہے اس دور کا جب آمر جنرل پرویز مشرف کا اقتدار بام عروج پر تھا۔ مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت جلا وطن تھی اور ملک میں موجود سیاسی قیادت کو عقوبت خانوں میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ جاوید ہاشمی کو جون جولائی کی تپتی دوپہروں میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں خوار کیا جاتا تھا اور مشاہداللّٰہ خان اور سعد رفیق جیسے رہنماؤں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ پپیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی بھی نیب کے زیر عتاب تھے اور ان کا بھی حال کچھ یہی تھا۔

چارٹر آف ڈیموکریسی 1973 کے آئین کے بعد سب سے بڑی دستاویز

RelatedPosts

77’ میں پی این اے کی اننگ کے بعد پی ڈی ایم کی20۔20

احتساب اپنے جوبَن پر،”اپوزیشن “کا

Load More

آمر مشرف کو یقین تھا کہ اس کے اقتدار کا سورج وردی اور بربریت کی مدد سے ہمیشہ چمکتا رہے گا۔ لیکن پھر ملک کی دو مرکزی سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ماضی کے اختلافات اور رنجشیں بھلا کر ملک کی جمہوری تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ “چارٹر آف ڈیموکریسی” تیار کیا۔ چارٹر آف ڈیموکریسی کو اس وطن کی جمہوری تاریخ میں 1973 کے آئین کے بعد سب سے بڑی دستاویز قرار دیا جا سکتا ہے جس کے تحت دونوں مرکزی جماعتوں نے یہ طے کیا کہ آئندہ وہ نہ تو کسی منتخب حکومت کو گرانے کی سازشوں میں شریک ہوں گے اور نہ ہی کسی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کا حصہ بنیں گے۔

اسی معاہدے نے مشرف کو این آر او اور نواز شریف کی جلاوطنی ختم کرنے پر مجبور کیا

اس دستاویز میں یہ بھی طے پایا کہ جمہوریت ہی ملک کو آگے لے جانے کا واحد راستہ ہے اور جمہوریت اختیارات کو صوبوں اور نچلے درجے تک اقتدار کی فراہمی سے ہی پنپ سکتی ہے۔ مرحومہ بینظیر بھٹو اور نواز شریف کی اس دور کی ملاقاتوں کی جھلک اور چارٹر آف ڈیموکریسی جیسا معاہدہ پاکستان کی جمہوری تاریخ کا ایک انتہائی اہم باب ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ “غیر جمہوری قورتیں” ہمیشہ چارٹر آف ڈیموکریسی جیسے معاہدے سےخائف نظر آتی ہیں کیونکہ اسی معاہدے کے باعث مشرف ایک جانب بینظیر بھٹو سے مذاکرات پر مجبور ہوا اور دوسری جانب اسے نواز شریف کی جلاوطنی بھی ختم کرنا پڑی۔

غیر جمہوری نظام میں انسانی حقوق پامال اور آزادی اظہار سلب کی جا رہی ہے

گو بینظیر بھٹو نے اس جدوجہد میں اپنی جان گنوا دی لیکن ملک سے مشرف کی آمریت کا خاتمہ ہو گیا۔ اس کے بعد حالات بدلے اور پیپلز پارٹی اور نواز لیگ ایک دوسرے کے خلاف عدم تحفظات اور ناراضگیوں کا شکار بھی رہے لیکن جیسے تیسے کر کے جمہوری نظام پنپتا رہا۔ “غیر جمہوری قوتوں” کو جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے اور ایک دھاندلی زدہ انتخابات منعقد کروا کر ملک میں ایک کٹھ پتلی کے ذریعے پردے کے پیچھے سے اپنی حکومت بنانے میں 10 سال لگ گئے۔ آج جب وطن عزیز پر ایک بار پھر ایک “کٹھ پتلی” کے ذریعے بلاواسطہ آمریت کا راج قائم کیا جا چکا ہے جس میں انسانی حقوق کی پامالی سے لے کر اظہار رائے اور صحافت پر قدغنیں عائد ہیں۔

ایک طرف بینظیر شہید کا بیٹا، دوسری طرف پابندِ سلاسل نواز شریف کی بیٹی؛ تاریخ خود کو دہرا رہی ہے

ایسے میں بلاول بھٹو اور مریم نواز کی رائیونڈ میں ہونے والی ملاقات کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ تاریخ اپنا آپ دہرا رہی ہے۔ ایک جانب بینظیر کا بیٹا اور دوسری جانب پابند سلاسل نواز شریف کی دختر کا اکٹھے بیٹھ کر اس مصنوعی جمہوریت کے پردے کے پیچھے چھپی آمریت کے خلاف یکجا ہو کر آگے بڑھنے کے اقدامات پر غورو خوص جہاں یہ ثابت کرتا ہے کہ جمہوری اقداروں کے امین افراد ایک دوسرے سے شخصی نہیں بلکہ نظریاتی اختلافات رکھتے ہیں، وہیں اسے دیکھ کر یہ اندازہ بھی ہوتا ہے کہ اختلاف رائے برداشت کرنے اور اختلافات بھلا کر متحد ہو کر آگے بڑھنے کی رواداری کی قوت محض جمہوری قوتوں کے پاس ہی ہوا کرتی ہے۔

لیکن کیا یہ ثبوت نہیں کہ آمریت نے ملک کو پنجوں میں جکڑ رکھا ہے؟

دوسری جانب مریم اور بلاول کو ملتے دیکھ کر یہ حقیقت بھی آشکار ہوتی ہے کہ اس وطن کو آمریت کی بدروحوں نے آج بھی اپنے شکنجوں میں قید کر رکھا ہے۔ یہ ملاقات بینظیر اور نواز شریف کی اگلی نسل کے مابین ہے اور یہ نسل بھی اپنے بزرگوں کی مانند آمریت سے نبرد آزما ہے۔ آصف زرداری بھی قید و بند میں ہیں جبکہ نواز شریف ایک ایسے جرم کی پاداش میں جیل میں قید ییں جس کا فیصلہ تحریر کرتے وقت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اپنی نگاہیں اونچی نہیں کر پائے تھے۔

ایسی چند مزید ملاقاتیں بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتی ہیں

بلاول اور مریم نواز کی ملاقات مستقبل میں بساط سیاست کا نقشہ بدلنے میں کس قدر کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے اس کا اندازہ تحریک انصاف کی حکومت کی بوکھلاہٹ اور سرکاری اداروں میں اہم پوزیشنوں پر ٹرانسفریں دیکھ کر باآسانی لگایا جا سکتا ہے۔ گو مستقبل قریب میں مریم بلاول ملاقات کوئی انقلاب نہیں رونما کرے گی لیکن اس طرح کی چند اور ملاقاتیں مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے مابین ایک نئے چارٹر آف ڈیموکریسی کی بنیاد بن سکتی ہیں، جو آگے چل کر محض عمران خان یا تحریک انصاف کو ہی نہیں بلکہ مقتدر قوتوں کی بچھائی گئی بساط کو لپیٹنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

بجٹ پاس کروانا کوئی مشکل کام نہیں ہوگا

چونکہ سیاست میں اصل اہداف کبھی بھی وقت سے پہلے میڈیا کے ذریعے مخالفین تک نہیں پہنچائے جاتے، اس لئے بلاول کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ ملاقات میں دونوں جماعتوں نے عوام دشمن بجٹ کو اسمبلی سے پاس نہ ہونے دینے کی بات پر اتفاق کیا ہے۔ حالانکہ جن قوتوں نے دن دہاڑے عوامی مینڈیٹ چرا کر عمران خان کو مسند اقتدار پر بٹھایا ان کے لئے اپوزیشن کے اور بہت سے ارکان کو گرفتار کر کے یا انہیں ڈرا دھمکا کر بجٹ دونوں ایوانوں سے پاس کروانا ہرگز بھی مشکل ثابت نہ ہو گا۔

اپوزیشن ارکان اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کو ہے؟

بلاول مریم ملاقات کے ملکی سیاست پر اثرات اگلے پانچ سے چھ ماہ میں مرتب ہونا شروع ہوں گے اور اگر ذرائع درست کہتے ہیں تو عنقریب اپوزیشن ارکان کی گرفتاریوں اور مثبت رپورڑنگ نہ کرنے والے صحافیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا جائے گا۔ ملک کی دگرگوں معاشی صورتحال جس تیزی سے مزید ابتری کا شکار ہو رہی ہے اور ایسے حالات میں اسٹیبلشمنٹ کا اقتصادی کونسل میں ایک اہم کردار لینا اس بات کی واضح نشانی ہے کہ دھیرے دھیرے جمہوریت کے لبادے میں چھپا آمریت کا یہ نظام اپنی بنیادیں کھو رہا ہے اور جس دن مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی نے چارٹر آف ڈیموکریسی طرز کا ایک نیا معاہدہ طے کر لیا، اس دن کمزور بنیادوں پر کھڑا یہ مصنوعی سیاسی نظام زمیں بوس ہو جائے گا۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ماضی کی مانند مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی اپنے حالیہ اختلافات بھلا پائیں گی؟

Tags: اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤنبلاول مریم ملاقاتپاکستان میں جمہوریتمریم اور بلاول کا چارٹر آف ڈیموکریسی
Previous Post

مریم، بلاول ملاقات: مشترکہ اعلامیے میں سپریم کورٹ ججز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا مطالبہ

Next Post

شیشہ کیفے میں ویڈیو بنانے والے پر شدید تنقید، ثانیہ مرزا کا ردعمل سامنے آگیا

عماد ظفر

عماد ظفر

مصنّف ابلاغ کے شعبہ سے منسلک ہیں؛ ریڈیو، اخبارات، ٹیلی وژن، اور این جی اوز کے ساتھ وابستہ بھی رہے ہیں۔ میڈیا اور سیاست کے پالیسی ساز تھنک ٹینکس سے بھی وابستہ رہے ہیں اور باقاعدگی سے اردو اور انگریزی ویب سائٹس، جریدوں اور اخبارات کیلئے بلاگز اور کالمز لکھتے ہیں۔

Related Posts

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 28, 2023
0

اکثر ہم کسی نا کسی کی زبان سے کارکردگی کا ذکر سنتے رہتے ہیں کہ کارکردگی ٹھیک نہیں، یا تسلی بخش نہیں۔...

جسٹس سجاد علی شاہ

جب ساتھی ججز نے چیف جسٹس کو عہدے سے برطرف کر دیا

by نیا دور
مارچ 27, 2023
0

پاکستان کی عدالتی تاریخ کا ایک تاریک ترین باب وہ ہے جب 1997 میں ساتھی ججز نے چیف جسٹس سجاد علی شاہ...

Load More
Next Post
شیشہ کیفے میں ویڈیو بنانے والے پر شدید تنقید، ثانیہ مرزا کا ردعمل سامنے آگیا

شیشہ کیفے میں ویڈیو بنانے والے پر شدید تنقید، ثانیہ مرزا کا ردعمل سامنے آگیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

...

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

by شاہد میتلا
مارچ 29, 2023
0

...

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In