• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جون 2, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

رانا ثنا اللہ کی گرفتاری اور دم توڑتی فسطائیت

عماد ظفر by عماد ظفر
جولائی 1, 2019
in سیاست, میگزین
2 1
0
رانا ثنا اللہ کی گرفتاری اور دم توڑتی فسطائیت
14
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

مسلم لیگ نواز پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو بھی آخر کار گرفتار کر لیا گیا۔ حیران کن طور پر رانا ثنا اللہ کو منشیات رکھنے کے جرم میں اینٹی نارکوٹکس فورس کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔ چونکہ رانا ثنا اللہ نے ہمیشہ عمران خان پر منشیات استعمال کرنے کا الزام لگایا اس لئے شاید یہ ضروری تھا کہ رانا ثنا اللہ کو سبق سکھانے کی خاطر اسے اسی الزام کے تحت گرفتار کیا جائے جو وہ عمران خان پر عائد کرتا تھا۔


یہ بھی پڑھیے: رانا ثنااللہ کو اے این ایف نے اپنی تحویل میں لے لیا

RelatedPosts

‘قریشی کہہ رہے ہیں پہلے عمران کو گرفتار کریں، پھر مجھے رہا کریں’

‘قومی سلامتی کمیٹی کل عمران خان کی تقریروں کا بھی جائزہ لے گی’

Load More

ایک جمہوری سیاسی جماعت یا جمہوری حکومت خود اپنے ہی ایوان کے رکن کی یوں تذلیل کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتی لیکن چونکہ تحریک انصاف مسلم لیگ ق کی مانند "کنگز پارٹی” ہے اس لئے اس جماعت کا جمہوریت اور جمہوری رویوں سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔ ایک ایسا رہنما جو اپنا سارا وقت اور توانائیاں محض اپوزیشن کے اراکین سے ذاتی عناد اور سیاسی انتقام لینے میں صرف کرتا ہو، اس مسلط کردہ رہنما سے ایسی حرکتوں کے علاوہ اور توقع بھی کیا کی جا سکتی ہے؟

ہمارے یہاں "فرشتوں” نے سیاسی اور معاشرتی عمل پر مسلط ہو کر جو قحط الرجال پیدا کیا ہے اس کے نتیجے میں اب عمران خان جیسے بونے ہی پیدا ہو سکتے ہیں جنہیں زبردستی عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ نجانے عمران خان اور ان کے ساتھی ملکی سیاسی تاریخ کو کیوں بھول گئے ہیں؟ اس ملک میں اقتدار کی کرسی پر کٹھ پتلیاں سجانے والے اگر مسلم لیگ ق کے سر سے دست شفقت اٹھا سکتے ہیں تو عمران خان کے سر سے بھی جلد یا بدیر انہیں دست شفقت اٹھانے میں کوئی عار محسوس نہیں ہو گی۔


یہ بھی پڑھیے: رانا ثنا اللہ نے گرفتاری سے پہلے حامد میر سے کیا کہا؟


منشیات کے مقدمات وقت بدلنے پر تحریک انصاف کے خلاف بھی بنیں گے اور اگر اس دوران محض اس جماعت کی قیادت کا بلڈ ٹیسٹ ہو گیا تو پھر یہ جماعت اپنی اعلیٰ قیادت کو ہمیشہ کے لئے کھو دے گی۔ دوسری جانب رانا ثنا اللہ کے طرز سیاست سے اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن جس بھونڈے طریقے سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے اس کو دیکھ کر پرویز مشرف اور ضیا الحق کے ادوار کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ جو اس وقت تحریک انصاف کے لئے وزارت داخلہ کے امور دیکھ رہے ہیں ان موصوف نے سال 2002 میں مشرف کے دور میں مسلم لیگ نواز کو توڑنے اور مسلم لیگ ق بنانے میں کلیدی کردار انجام دیا تھا۔

البتہ اس مرتبہ قباحت یہ ہے کہ نہ تو نواز شریف جلا وطن ہوا ہے اور نہ ہی مسلم لیگ نواز میں کسی بڑی دراڑ کے پڑنے کا امکان موجود ہے۔ اس لئے تحریک انصاف کی حکومت اور مقتدر قوتیں اب جھنجھلاہٹ کا شکار دکھائی دیتی ہیں۔

بتدریج دم توڑتی ہوئی معیشت اور سیاسی عدم استحکام نے ملک کو اس نہج پر پہنچا ڈالا ہے جہاں سے واپس بہتری کہ جانب آنا کسی معجزے سے کم نہیں ہو گا۔ ایک طرف تاجر سراپا احتجاج ہیں تو دوسری جانب عوام مہنگائی کے ہاتھوں بلبلا اٹھے ہیں لیکن تحریک انصاف اور مقتدر قوتوں کے پاس اپوزیشن کے ارکان کو گرفتار کرنے اور گذشتہ حکومتوں کو کوسنے کے علاوہ معاشی و سیاسی گرداب سے باہر نکلنے کا کوئی حل موجود نہیں ہے۔

اب بھلے ہی انکل سام بخشیش دیں یا عالمی مالیاتی اداروں سے امداد دلوائیں اور سعودی عرب ادھار پر تیل دے، یہ معاشی و سیاسی بحران ایسے نہیں ٹلنے والا۔ کبھی کبھار وقت ایسی چالیں چل جاتا ہے جن کا توڑ طاقت اور جبر کے ہتھکنڈوں کو اپنا کر بھی نہیں کیا جا سکتا۔ مقتدر قوتیں کٹھ پتلی کو تو لے آئیں لیکن عالمی حالات کو قابو کرنا ان کے اختیار میں نہیں ہے۔

چین سے بڑھتی ہوئی دوری، واشنگٹن سے کسی بھی قسم کی پراکسی جنگ سے ڈالر نہ ملنے کی حقیقت، اور ملک سے سرمایہ داروں کا بھاگ جانا ایسے مصائب ہیں جنہیں محض اپوزیشن کو گرفتار کر کے حل نہیں کیا جا سکتا۔

خبریں ہیں کہ آنے والے دنوں میں مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے کئی اہم رہنماؤں کو بھی پابند سلاسل کر دیا جائے گا تاکہ اس  مصنوعی جمہوری عمل اور نظر نہ آنے والے مارشل لا کے خلاف شور مچاتی آوازیں بند کی جا سکیں اور سناٹوں کو منزل طے کرنے کی خوش فہمی سمجھ کے وقت گزار دیا جائے۔

خیر، جہاں تک رانا ثنااللہ کی بات ہے تو مشرف دور کے بدترین تشدد کے باوحود وہ اپنے مؤقف پر ڈٹا رہا اور اپنی جماعت کو بدترین حالات میں بھی نہیں چھوڑا۔ رانا ثنااللہ ایک بار پھر یہ تشدد اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر لے گا لیکن ایسے ہتھکنڈوں سے نہ تو تحریک انصاف کی حکومت کو دوام ملے گا اور نہ ہی مقتدر قوتوں کو اس کا کوئی خاص فائدہ ہو گا۔ الٹا مسلم لیگ نواز کا ووٹ بنک عمران خان کے ساتھ ساتھ مقتدر قوتوں سے بھی متنفر ہو گا۔

اکہتر برسوں سے جاری یہ تماشہ جب تک ختم نہیں ہو گا تب تک ملک گول دائروں میں ہی گھومتا رہے گا۔ سیاستدان تو اپنی چمڑیاں بھی ادھڑواتے ہیں اور سولی پر بھی لٹک جاتے ہیں لیکن جو قوتیں پس پردہ سیاسی انجینئرنگ کر کے ملک کو ہمیشہ اقتصادی و سیاسی بحرانوں سے دوچار کرتی ہیں ان کو قانون اور آئین کے تابع کرنے کے لئے حقیقی جمہوری جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنے کی اشد ضرورت ہے۔

چشم تماشہ نے مشاہد اللہ خان، سعد رفیق، جاوید ہاشمی کی چمڑی ادھڑتے ہوئے دیکھ رکھی ہے اور اس دور کے حاکم وقت پرویز مشرف کی فسطائیت کو بھی دیکھا ہے۔ پھر انہی گنہگار آنکھوں نے پرویز مشرف کو عدالتوں میں بطور ملزم پیش ہوتے بھی دیکھ رکھا ہے۔ وقت بدلتے دیر نہیں لگا کرتی اور تحریک انصاف جو مفاد پرست سیاستدانوں پر مشتمل ٹولہ ہے ہوا کا رخ بدلنے پر تنکوں کی مانند ڈھیر ہو جائے گی۔

آخر میں اس فسطائیت اور آمرانہ پن کا حساب اور جواب عمران خان اور ان کے چند قریبی ساتھیوں کو ہی دینا پڑے گا۔ اگر عمران خان اس خوش فہمی میں ہیں کہ وہ ہمیشہ مقتدر قوتوں کے "راج دلارے” رہیں گے تو انہیں اس خوش گمانی سے نکلنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ ریاست پر اقتدار کی خطرناک بساط ہے جہاں اصغر خان، ظفر اللہ خان جمالی اورگجرات کے چوہدریوں کی مانند مہروں کو استعمال کر کے حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

ایک ایسی حکومت جو متنازع انتخابات کے نتیجے میں قائم ہوئی ہو اور جس کے پاس معیشت اور دیگر ملکی مسائل حل کرنے کی استعداد ہی موجود نہ ہو اس کی اپوزیشن کے اراکین کو جعلی مقدمات میں گرفتار کرنے کی حماقت دراصل سیاسی خود کشی کے مترادف ہے۔

Tags: رانا ثنا اللہرانا ثنا اللہ گرفتاریعمران خان
Previous Post

شریف خاندان نے دو ممالک سے سفارش کرائی، عمران خان

Next Post

’’جبر کیسا بھی ہو، نامنظور ہے‘‘

عماد ظفر

عماد ظفر

مصنّف ابلاغ کے شعبہ سے منسلک ہیں؛ ریڈیو، اخبارات، ٹیلی وژن، اور این جی اوز کے ساتھ وابستہ بھی رہے ہیں۔ میڈیا اور سیاست کے پالیسی ساز تھنک ٹینکس سے بھی وابستہ رہے ہیں اور باقاعدگی سے اردو اور انگریزی ویب سائٹس، جریدوں اور اخبارات کیلئے بلاگز اور کالمز لکھتے ہیں۔

Related Posts

گلگت بلتستان میں صحافتی ادارے سرکاری اشتہارات کے محتاج کیوں؟

گلگت بلتستان میں صحافتی ادارے سرکاری اشتہارات کے محتاج کیوں؟

by فہیم
جون 2, 2023
0

گلگت بلتستان سے چھپنے والے اخبارات کی مقامی تنظیم جی بی نیوزپیپر سوسائٹی کے حالیہ اجلاس میں اس امر پر تشویش کا...

سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد رکھ کر حکومت محصولات بڑھا سکتی ہے

سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد رکھ کر حکومت محصولات بڑھا سکتی ہے

by حذیمہ بخاری اور ڈاکٹر اکرام الحق
جون 1, 2023
1

ہر قسم کے جابرانہ محصولات کے نفاذ کے باوجود پاکستان کا کلیدی وفاقی محصولاتی ادارہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)...

Load More
Next Post
’’جبر کیسا بھی ہو، نامنظور ہے‘‘

’’جبر کیسا بھی ہو، نامنظور ہے‘‘

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
جون 1, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit