• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مئی 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

لاکھوں روپے کا ایک بے نامی کالم: ہمارے پاس تو جی یہی تھا، ظاہر کر دیا

رضا ہاشمی by رضا ہاشمی
جولائی 2, 2019
in سیاست, میگزین
1 0
0
لاکھوں روپے کا ایک بے نامی کالم: ہمارے پاس تو جی یہی تھا، ظاہر کر دیا
8
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

آج کل دنیا کے نقشے اور ہمارے ہمسائے میں ایک ملک نمودار ہوا ہے جو 23 دن بعد ایک سال کا ہو جائے گا۔ ایک سال قبل تک ہمارے ملک اور اس کے درمیان دنیاوی تعلق ضرور تھا۔ تاہم اب یہ ختم ہوا۔ منٹو کےشاہکار افسانے نیا قانون کی طرز پر کھنچے اس ملک کا نام ہنگامی لنگوریہ پھڑلوستان ہے۔ جنہوں نے وہ افسانہ نہیں پڑھا ضرور پڑھیں کیوںکہ جب سے پھڑلوستان وجود میں آیا ہے اس افسانے کی ہر سطر، ہر منظر اور ہر کردار کو دوام بخش رہا ہے۔

پھڑلوستان کو چلانے کے لئے ایک ریکروٹنگ بورڈ نے ایک آپریشنل ٹیم کو تعینات کیا ہے۔ بطور پاکستانی اس ملک کے حکومتی حالات سمجھنے میں یوں آسانی لیجئے کہ پھڑلوستان کے آپریشنل ٹیم کے جنرل مینجر کی شعوری، معاشرتی، اقتصادی بڑھوتری اور ٹریننگ 80 کے دور میں ہوئی ہے جب ہمارے ملک میں بھی آمریت بہت سے لوگوں کو تیار کر رہی تھی۔ جبکہ ٹیم کے دیگر آپریشنل مینجرز زیادہ تر 2000 کے اس دور کے ٹرینڈ ہیں جب ہمارے یہاں پھر آمریت اپنے پنجے گاڑ چکی تھی۔

RelatedPosts

روس اور یوکرین کے مابین جاری جنگ عالمی جنگ کی شکل اختیار کر رہی ہے

پے در پے مارشل لا، کمزور جمہوریت؛ پاکستان اور ترکی میں بہت کچھ مشترک ہے

Load More

یہی وجہ ہے کہ پھڑلوستان مینجمنٹ کی ہر واردات ہمارے یہاں کی 80 اور 90 کی دہائی سے مماثلت رکھتی ہے، جبکہ چند ایک میں ہمارے 2000 کے آمرانہ دور کا مغالطہ ہوتا ہے۔ مثلاً ابھی کے لئے فوری مثال ہی لے لیجئے۔ پھڑلوستان کی دو بڑی اپوزیشن پارٹیوں میں سے ایک کے صوبائی صدر پر مشکوک انداز میں منشیات کا کیس بنوا کر اندر کر دیا گیا جب کہ دوسری پارٹی کے مرکزی رہنما جس پر جعل سازی کے ساتھ پیسے باہر کے ملک لے جانے اور سیاہ کو سفید کرنے  کا الزام ہے، جس کیس میں اس کو پھڑلوستان کے نرالے احتسابی ادارے نے گرفتار کر رکھا ہے۔

دونوں ملزموں میں سے ایک تو قبل از گرفتاری کہتا رہا تھا کہ میرے خلاف حکومت کی جانب سے کچھ بھی ہو جائے گا اور وہ خدشہ درست ثابت ہوا۔ لے دے کر منیشات کا کیس 80 اور 90 کی دہائی کی طرز پر بنانا پڑا۔ دوسری جانب دوسرے کا بھی یہی مؤقف ہے کہ یہ سب کچھ سیاسی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں کل رات پھڑلوستان کے معروف صحافی کے ساتھ نرالے احتسابی ادارے کی قید اور تفتیش بھگتتے اس اپوزیشن رہنما کا انٹرویو ملک کے سب سے بڑے نجی چینل پر روک دیا گیا۔ جس کے بعد شوشل میڈیا پر طوفان اٹھا، انگلیاں ’آپریشنل ٹیم‘ کے جی ایم کی طرف اٹھیں تو کچھ دل جلوں نے ’ریکروٹمنٹ بورڈ‘ کو مورد الزام ٹھہرایا۔

نظریات کی بنیاد پر یہ دہائیاں دی جانے لگیں کہ کرپشن کے کیس میں گرفتار کسی شخص کا انٹریو ہونا ہی نہیں چاہیے۔ بڑے بڑے ایسے صحافی اور سیاستدان بھی اس بات کو حق گردانتے نظر آئے جن کے اپنے بارے میں مال موٹا کرنے کی کہانیاں زبان زد عام ہیں۔ مثلاً پھڑلوستان کے سب سے بڑے صوبے کے جنوبی حصے سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی کی ٹویٹر ڈیبیٹ سے لے کر اسی صوبے کے دار الحکومت میں صوفی بزرگ کے مزار کے عقب میں واقع آٹو سپئیر مارکیٹ کے چندی چور لونڈوں سے مماثلت رکھنے والے مہا جیب تراش صحافتی ٹرائکے نے اپنے پروگرام میں باقاعدہ قوالیاں گنگنا کے منشیات کے کیس اور انٹرویوز روکنے کی حمایت کرتے ہوئے جشن منایا۔

سوشل میڈیا کا دور ہے، پھڑلوستان سے تعلق رکھنے والے میرے کچھ عزیز دوستوں نے بھی اسی معاملے پر بحث کی، کہ کرپشن کیسز میں گرفتار لوگوں کو میڈیا پر کیوں آنے دیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ آریشنل کمپنی کا جی ایم بھی اس بات سے تنگ ہے کہ یہ سب انٹریو دینے آجاتے ہیں۔ ہم نے عرض کی کہ جناب اجازت کیوں نہ ہو؟ ایک کیس سیاستدان پر بنایا جا رہا ہے۔ جس کا مؤقف ہے کہ یہ کیس سیاسی بنیادوں پر غیر منصفانہ ہے۔ تمہارے ملک کے اداروں کا کردار یقینی حد تک مشکوک، ملک کے جی ایم آیم آپریشن سے لے کر مینجرز تک کھلے عام اپنے ٹارگٹوں کو دھمکیاں دیں، بورڈ آف ریکروٹمنٹ کا ترجمان بھی اپنے ملازمین کو ہر غلط درست میں ٹھیک کہے اور پھر وہی دھمکیاں سچ ثابت ہوں۔ اوٹ پٹانگ ایف آئی آر لکھی جائیں۔ جہاں عدالتی معاملات سیاسی اور سیاسی معاملات عدالتی ہو جائیں، جہاں مخالفین کے چہرے مسخ کرنے کے لئے احتساب کو بطور تیزاب استعمال کیا جائے وہاں پر کیوں دوسری پارٹی کی بات نہ سنی جائے؟

جہاں ہونے والی ہر گرفتاری، ہر فیصلہ سیاسی منظر نامے پراثر انداز ہونے کے لئے ہو تو پھر بات دو طرفہ ہی ہوتی ہے۔ پھڑلوستان کے ایک دوست نے پوچھا کہ جی ایم آپریشننز کہتا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی کسی پر کرپشن کیس کا شائبہ بھی ہو تو میڈیا اس سے دور رہتا ہے؟ ہم نے کہا بھائی ڈیویڈ کیمرون پر جب پاناما الزام لگا تو اس کے بعد اس نے کئی انٹریو دیے، آئس لینڈ کے حکمران نے بھی۔

ہاں، مخالفین کو میڈیا تک رسائی نہیں ہوتی تو سعودیہ میں، مصر میں، شمالی کوریا میں، چین سمیت اس قسم کے کئی ممالک میں۔ موصوف بولے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ایسے ملزموں کو میڈیا پر آنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ہم نے بھی ان سے پوچھ لیا کہ آپ کے ملک کے اہم "ترین” ڈپٹی جنرل مینجر کے بارے میں کیا خیال ہے؟ وہ صاحب چونک کر بولے۔۔ ہاں۔۔ آج ہی وہ پھڑلوستان کی زرعی پالیسی دے رہے تھے۔ ہم نے کہا بھائی سیاسی اسی کو کہتے ہیں اور اس زیادتی کو بیلنس کرنے کے لئے بہت ضروری ہے کہ تمام آوازوں کو جگہ دی جائے ورنہ پھڑلوستان جلد ہی نارتھ کوریا بن جائے گا، جس میں آپ نے اور آپ کی اگلی نسلوں نےرہنا ہے۔ اس بات کا شاید موصوف پر کچھ اثر ہوا اور پھر بحث ختم ہوئی۔

نوٹ: یہ ہنگامی لنگوریہ پھڑلوستان میں واقع میرا آخری بے نامی اثاثہ تھا جسے میں نے بے نامی ایمنسٹی سکیم کے تحت ڈکلئیر کر دیا ہے۔ اب قارئین پر ہے کہ وہ اس کے کس حرف سے کیا مطلب نکالیں۔

Tags: پاکستان
Previous Post

ہمارا سچ بھی "سیلیکٹڈ” ہے

Next Post

’’کتاکشا‘‘ لو بجٹ سے بنی بہترین ہارر فلم

رضا ہاشمی

رضا ہاشمی

مصنف نیا دور سٹاف کا حصہ ہیں۔

Related Posts

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

پاکستان اور ہندوستان کی سرزمین پر کھیلے جانے والے 1987 کے ورلڈ کپ میں اگرچہ دفاعی چیمپئن انڈیا اور کالی آندھی ویسٹ...

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

by منصور ریاض
مئی 24, 2023
0

یہ اُن دنوں کی بات ہے جب آرمی پبلک سکول کراچی میں ہم چند بلڈی سویلینز کے بچے دس گنا زیادہ فیس...

Load More
Next Post
’’کتاکشا‘‘ لو بجٹ سے بنی بہترین ہارر فلم

’’کتاکشا‘‘ لو بجٹ سے بنی بہترین ہارر فلم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
مئی 30, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit