• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مئی 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

نیا پاکستان، اور تحریکِ انصاف کے استاد منگو

احسن عالم بودلہ by احسن عالم بودلہ
نومبر 18, 2019
in سیاست, میگزین
4 1
0
نیا پاکستان، اور تحریکِ انصاف کے استاد منگو
25
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سعادت حسن منٹو صاحب نے "نیا قانون” کے نام سے ایک کہانی لکھی تھی جس میں تقسیمِ ہند سے پہلے برِصغیر میں نافذ ہونے والے 1935 گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ کو موضوع بنایا گیا تھا۔ یہ آئین منظور تو اگست 1935 میں ہو گیا تھا مگر اس کا اطلاق یکم اپریل 1937 کو کیا گیا۔ منٹو صاحب کی یہ کہانی منگو نامی ایک تانگے والے کے گرِد گھومتی ہے۔ جو کہ ہوتا تو ان پڑھ ہے مگر اس کو حالاتِ حاضرہ سے کافی دلچسپی ہوتی ہے۔ اس لئے وہ اپنے ساتھ سفر کرنے والے لوگوں کی آپس میں کی گئی باتیں سنتا رہتا ہے۔ اور پھر جا کر اپنے دوستوں کو بتاتا رہتا ہے۔ ایک دن دورانِ سفر وہ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ 1935 کے نفاذ کے بارے میں سنتا ہے۔ زیادہ باتیں تو اس کے پلّے نہیں پڑتیں بس اتنی سمجھ آتی ہے کہ کوئی نیا آئین یکم اپریل 1937 کو نافذ ہونے والا ہے جس کے بعد سب کچھ بدل جائے گا۔

جس دن یہ نیا آئین نافذ ہوگا، آزادی اور تبدیلی کا ایک نیا سورج طلوع ہوگا

RelatedPosts

صحافیوں اور ادیبوں کو سیاسی جماعتوں کا بھونپو نہیں بننا چاہئیے

جنرل باجوہ کی توسیع؟ کابینہ کمیٹی کی آرمی ایکٹ میں ترمیم، ‘دوبارہ تقرر’ کی جگہ ‘برقرار’ لکھنے کی تجویز

Load More

منگو کو لگتا ہے کہ جس دن یہ نیا آئین نافذ ہوگا، آزادی اور تبدیلی کا ایک نیا سورج طلوع ہوگا۔ انگریزوں کی حکومت ختم ہو جائے گی اور ہندوستان میں رہنے والے عام لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب آجائے گا۔ اس لئے وہ بے چینی سے یکم اپریل کے دن کا انتظار کرنے لگتا ہے۔ آخر کار وہ دن آتا ہے، خوشی سے سرشار منگو اپنے تانگے پر اس امید پر شہر کی طرف نکلتا ہے کہ سب کچھ بدل چکا ہوگا مگر سب ویسا دیکھ کر مایوس ہو جاتا ہے اور اسی مایوسی کے عالم میں ایک انگریز سپاہی سے لڑ پڑتا ہے اور جیل پہنچ جاتا ہے۔ جہاں پر اس کو احساس ہوتا ہے کہ تبدیلی کا جو خواب اس نے دیکھا تھا وہ غلط تھا۔

انصاف سب کے لئے ہو گا؟

تبدیلی کا اس طرح کا ہی ایک خواب یہاں پر کچھ لوگوں نے دیکھا تھا۔ جن کو منگو کی طرح یہ لگتا تھا کہ جب یہاں پر عمران خان صاحب اقتدار میں آئیں گے تو انقلاب برپا ہو جائے گا اور ایک نیا پاکستان بنے گا۔ کیونکہ ان کو یہ بتایا گیا تھا کہ خان صاحب سے پہلے یہاں پرجتنے بھی لوگ اقتدار میں رہے، انہوں نے بیدردی سے اس ملک کے عوام پر ظلم کیے اور ان کا پیسہ لوٹا اور ملک کے تمام اداروں کو تباہ کر دیا۔ تو ان کو لگتا تھا کہ جب عمران خان صاحب اقتدار میں آئیں گے تو ان سب کا احتساب کر کے ان کو کڑی سزائیں دی جائیں گی۔ سارے ادارے ٹھیک کر دیے جائیں گے۔ ملک کے سارے قرضے اتار دیے جائیں گے۔ کوئی بھی غیر ملکی دورہ نہیں کیا جائے گا۔ کسی بھی ملک سے کوئی بھی امداد نہیں لی جائے گی۔ پولیس کا نظام بدل دیا جائے گا۔ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ معیشت کو ٹھیک کر دیا جائے گا۔ طاقتوروں اور کمزوروں کے لئے ایک ہی قانون ہو گا۔ انصاف سب کے لئے ہو گا۔

خان صاحب نے نہ صرف چائنہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، ملائیشیا کے دورے کیے بلکہ ان سب ممالک سے امداد بھی لی

آج عمران خان صاحب کو اقتدار میں آئے ہوئے پانچ ماہ ہو گئے ہیں۔ اس پورے عرصے میں خان صاحب نے وہی سارے کام کیے جو کرنے کی وجہ سے وہ اور ان کے سپورٹرز اپنے سے پہلے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ مثلاً جب بھی پچھلے حکمرانوں نے دوسرے ملکوں کے دورے کیے اور انہوں نے ان ملکوں سے امداد لی تو ان کو برا بھلا کہا گیا۔ مگر پانچ ماہ کے اس قلیل عرصہ میں خان صاحب نے نہ صرف چائنہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، ملائیشیا کے دورے کیے بلکہ ان سب ممالک سے امداد بھی لی۔ آئی ایم ایف سے امداد لینے کو ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا مگر اب خود اس کے پاس گئے۔ احتساب کی اگر بات کی جائے تو خان صاحب کی حکومت بھی اپنے سے پہلے والی حکومتوں کی ہی ڈگر پر چل رہی ہے۔ جس طرح ان حکومتوں میں نیب کو احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کیا گیا بالکل اسی طرح اب بھی نیب کو صرف اپوزیشن جماعتوں کے لوگوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اور حکومت کے لوگوں کے خلاف کوئی ایکشن نہ لینے سے احتساب کا عمل جانبدار ہو گیا ہے۔

وہی بیرونی قرضوں اور آئی ایم ایف والی اسحاق ڈار صاحب والی پالیسی پر اسد عمر صاحب عمل پیرا ہیں

اسی طرح اگر معیشت کی بات کریں تو جو عمران خان صاحب گذشتہ حکومتوں پر پٹرول، گیس، بجلی کی قیمتیں بڑھانے اور نئے ٹیکس لگانے پر تنقید کرتے تھے۔ ان کی ہی حکومت نے ان سب کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ اور اسی ماہ میں ایک منی بجٹ لایا جا رہا ہے۔ جس میں نئے ٹیکس لگائے جائیں گے اور بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتیں مزید بڑھائی جائیں گی۔ ڈالر کو مہنگا کرنے اور معیشت کی باقی ساری پالیسیوں کو ان کی حکومت کے سابقہ معاشی ترجمان ڈاکٹر فرخ سلیم غلط کہہ چکے ہیں۔ وہی بیرونی قرضوں اور آئی ایم ایف والی اسحاق ڈار صاحب والی پالیسی پر اسد عمر صاحب عمل پیرا ہیں۔ وی آئی پی کلچر کی اگر بات کی جائے تو اب بھی وہی پروٹوکول ہیں، طاقتور لوگوں کے لئے اب بھی اور قانون ہے اور عام آدمی کے لئے الگ۔ اعظم سواتی اور ڈی پی او پاکپتن کے واقعات اس کی مثالیں ہیں۔ پولیس میں اب بھی ویسے ہی اپنی مرضی سے سیاسی بھرتیاں کی جاتی ہیں جیسے گذشتہ حکومتوں میں کی جاتی تھیں۔

خان صاحب کے چاہنے والے بھی اب منگو کی طرح بددل ہو گئے ہیں

اس سب کو دیکھ کر عمران خان صاحب کے کئی چاہنے والے منگو تانگے والے کی طرح بد دل ہو گئے ہیں اور ان کے ارمان بھی منگو کے ارمانوں کی طرح خاک میں مل گئے ہیں کیونکہ جس نئے پاکستان کا خواب انہوں نے اپنی آنکھوں میں سجایا تھا وہ نیا پاکستان بن ہی نہیں سکا۔ اس کی وجہ بہت سادہ ہے کہ خان صاحب کے چاہنے والے بھی منگو کی طرح جذباتی تھے اور منگو کی طرح ان کا بھی تاریخ کا مطالعہ کم تھا۔ اس لئے ان کو اس بات کا ادراک ہی نہیں ہوا کہ عمران خان صاحب اور ان کے ساتھی بھی ویسے ہی ہیں جیسے ان سے پہلے تھے۔ اور ان کو بھی اقتدار میں لانے والے وہی لوگ ہیں جو پہلے والوں کو لے کے آئے تھے۔ مگرخان صاحب کے چاہنے والوں نے ایک ایسے انسان کو اپنا مسیحا اور لیڈر سمجھا جس میں ایسی کوئی خوبی تھی ہی نہیں۔ کیونکہ باہر بیٹھ کر سب کو گالیاں دینے اور غلط کہنے سے اور ملک چلانے میں بہت فرق ہوتا ہے۔ شائد خان صاحب اور ان کے چاہنے والوں کو یہ فرق اب سمجھ آگیا ہو۔ جن کو نہیں سمجھ آیا ان کی بھی تسلی بہت جلدی ہو جائے گی۔

Tags: احسن عالم بودلہاستاد منگو منٹوتحریک انصاف کے استاد منگوسعادت حسن منٹونیا پاکستاننیا دورنیا قانون
Previous Post

محسن نقوی کو ہم سے بچھڑے تئیس برس بیت گئے

Next Post

تبدیلی اور ندامت

احسن عالم بودلہ

احسن عالم بودلہ

مصنف جامعہ پنجاب سے ابلاغیات میں ماسٹرز کر چکے ہیں، سیکولرازم کے حامی اور سیاست، ادب اور موسیقی سے شغف رکھتے ہیں۔

Related Posts

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

پاکستان اور ہندوستان کی سرزمین پر کھیلے جانے والے 1987 کے ورلڈ کپ میں اگرچہ دفاعی چیمپئن انڈیا اور کالی آندھی ویسٹ...

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

by منصور ریاض
مئی 24, 2023
0

یہ اُن دنوں کی بات ہے جب آرمی پبلک سکول کراچی میں ہم چند بلڈی سویلینز کے بچے دس گنا زیادہ فیس...

Load More
Next Post
تبدیلی اور ندامت

تبدیلی اور ندامت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

by خضر حیات
مئی 8, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit