• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, اگست 13, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

بھارتی میڈیا پر چھوڑ دیا جائے تو برصغیر کب کا تباہ ہو چکا ہو

نیا دور by نیا دور
نومبر 18, 2019
in میڈیا, میگزین
3 0
0
بھارتی میڈیا پر چھوڑ دیا جائے تو برصغیر کب کا تباہ ہو چکا ہو
18
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اگر کبھی پاکستان اور بھارت اپنا تنازع حل کرنے میں کامیاب ہو گئے تو اس میں شکریہ کم سے کم بھارتی میڈیا کا نہیں ادا کیا جائے گا۔ فروری کی 14 تاریخ کو کشمیر کے علاقے پلوامہ میں خودکش حملے کے بعد جس میں 40 بھارتی جوانوں کی جان گئی، بھارت کے خبروں کے ٹی وی چینل خون کا بدلہ لینے کا شور مچانے میں لگے رہے۔ اور عام شہری سوشل میڈیا پر یہی مطالبہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ حملہ جیشِ محمد نامی دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک خود کش دہشت گرد نے کیا تھا۔ بھارت پاکستان پر اس تنظیم کو مدد دینے اور اسے اپنی سرزمین پر پالنے کا الزام عائد کرتا ہے۔

پلوامہ حملے کے ایک دن بعد مشہور جارح مزاج نیوز اینکر ارناب گوسوامی ٹی وی پر بیٹھا چلا رہا تھا کہ یہ وقت خون بہانے کا ہے، دشمن کا خون۔ یہاں تک کہ اس حملے میں مرنے والے ایک فوجی کی بیوہ کو بھی اس وقت آن لائن ہراسانی کا سامنا کرنا پڑ گیا جب اس نے اس حملے کو روکنے میں ناکامی پر سوالات اٹھائے اور پاکستان کے ساتھ پرامن مذاکرات کی حمایت کی۔ کچھ لوگوں نے اسے بزدل قرار دیا جبکہ کچھ نے کہا کہ وہ اپنے خاوند سے پیار نہیں کرتی تھی۔ پھر بھی اس مسئلے پر تبصرے کرتے ہوئے ریٹائرڈ جنرل اور سفارتکار انتہائی محتاط رہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ جن لوگوں کو جنگیں لڑنے کا ذرہ برابر بھی تجربہ نہیں ہے وہ جنگ کے بارے میں زیادہ پرجوش تھے۔

RelatedPosts

قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی بھارت میں بھرپور لائیو کوریج

عمران خان کی بھارت کی تعریفیں بھارتی میڈیا میں وائرل

Load More

بھارت کو ایک مکمل اور بڑی جنگ لڑے کافی عرصہ بیت چکا ہے۔ اس دوران بھارتی فوج دہشت گرد حملوں اور اندرونی بغاوتوں کو کچلنے میں مصروف رہی ہے۔ اس ناتجربہ کاری کے باعث بھارتی نسل کی بہت بڑی تعداد کے اذہان میں جنگوں اور ان کی فتوحات کے بارے میں غلط تصورات نے جنم لے لیا ہے۔

گذشتہ دو ہفتوں سے "ایونج پلوامہ اور سرجیکل سٹرائیک ٹو نامی ہیش ٹیگ بھارت میں سوشل میڈیا پر چھائے رہے۔ پھر دونوں ممالک کی فضائی افواج کی گذشتہ ہفتے جھڑپ ہوئی۔ ٹیلی وژن چینلوں کے اینکر بھی جنگ کا ڈھول پیٹنے میں کسی سے بھی پیچھے نہیں رہے۔ ایک نے تو فوجی وردی اور کھلونا پستول پکڑ رکھی تھی اور وہ معتدل مزاج آوازوں کو ریاست مخالف قرار دے رہے تھے۔ بھارت میں یہ اصطلاح اکثر دوسروں کی حب الوطنی اور وفاداری پر سوال کھڑے کرنے کیلئے استعمال کی جاتی ہے، خصوصی طور پر بائیں بازو کے افراد یا امن کیلئے سرگرم کارکنوں کے خلاف۔ ایک تبصرہ نگار نے ٹویٹر پر یہ لکھا کہ وہ لوگ جو بھارتی حکومت کے اقدامات کی حمایت نہیں کر رہے ہیں وہ غدار تھے۔

اس تمام مدعے میں جس چیز کی عدم موجودگی ہے وہ اس پورے کھیل کو سمجھ نہ پانا ہے جس کی نشاندہی بیوہ میتا سانترا نے بھی کی۔ امریکہ اور دیگر ممالک جہاں جبر نہیں ہے وہاں بھارتیوں کی تعداد جنہوں نے افواج میں کام کیا ہو بیحد کم ہے اور اشرافیہ میں یہ مزید کم ہے۔ آج کے سوشل میڈیا جنگجوؤں اور ٹی وی کے اینکروں نے اپنی زندگی میں دہشت گردی کے بہت سے واقعات دیکھے ہیں لیکن ان میں سے بہت سے افراد کی عمر اتنی نہیں ہے کہ انہیں بھارت کی پاکستان کے ساتھ اصل جنگیں یاد ہوں۔ 1965 میں 22 دنوں کی جھڑپ جس کے باعث گیارہ ہزار پانچ سو اموات ہوئیں، اور 1971 کی جنگ جو بنگلہ دیش کے قیام کا مؤجب بنی۔ اموات کے علاوہ ان جنگوں نے پورے ملک میں روزمرہ کے معمولات زندگی اور کاروبار پر بھی اثرات مرتب کیے۔ 1965 میں پاکستان کی سرحدوں سے دور جنوبی بھارت میں دونوں جنگوں کے دوران بلیک آؤٹ ہوتے تھے، کرفیو لگائے جاتے تھے، سائرن اور مشقیں ہوتی تھیں۔ یہ حقیقت اس وقت کے اخبارات کی رپورٹ بتاتی ہے۔ ایک بھارتی جو 71 کی جنگ کے وقت ایک سکول جانے والا بچہ تھا اس نے لکھا تھا کہ "بچگانہ ہیروازم کے لبادے کے پیچھے اصل میں ہم سب بیحد خوف زدہ تھے”۔

پلوامہ حملے کے بعد جذبات مشتعل ہونے کی بات قابل فہم ہے، بالخصوص سوشل میڈیا پر جو عوام کیلئے زیادہ قابل رسائی ہے۔ اور غصہ بھی ناجائز نہیں ہے۔ پاکستان کا دہشت گرد تنظیموں کو تحفظ دینا بھارت کیلئے بہت بڑامسئلہ ہے۔ لیکن جارحانہ رویہ اپنانے کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ملک کے دوسرے حصوں میں موجود کشمیریوں کو دھمکیاں ملتی رہیں۔ اس جارح مزاج ہیروازم نے وزیراعظم نریندر مودی کی پہلے سے جارح مزاج حکومت پر بھی دباؤ ڈالا کہ کسی نہ کسی طریقے سے جوابی کاروائی کی جائے، بالخصوص انتخابات کے سر پر ہونے کا امر بھی اس میں شامل تھا۔

لیکن جو بات خطرناک دکھائی دے رہی ہے وہ بھارتی اخبارات اور بالخصوص ٹی وی چینلوں کی جانب سے یہ دباؤ پیدا کرنے میں معاونت فراہم کرنا ہے۔ صحافتی ذمہ داریوں کو بھلا کر ہیجانی کیفیت پیدا کی گئی۔ بڑے بڑے صحافیوں نے معروضی صحافت کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھ دیا اور بھارت کے جوابی وار کرنے کے حق میں ٹویٹس کرنا شروع کر دیں۔ ایک ٹی وی اینکر گوراو ساونت نے ٹویٹ کیا کہ بھارت کو بار بار پاکستان پر حملہ کرنا چاہیے۔ اس دوران آزاد گروہ جو حقائق کو پرکھنے کا کام کرتے ہیں انہیں جھوٹی وڈیوز اور جعلی تصاویر کے مقابلے کی تیز رفتاری کے باعث اپنے کام میں دشواری پیش آئی۔ (یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب بھارتی خبروں کے ٹی وی چینلوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ 2008 کے ممبئی حملے کے دوران ان چینلوں نے کمانڈوز کی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کو براہ راست نشر کر کے آپریشن کو خطرے میں ڈال دیا تھا)۔

Tags: بھارتی میڈیابھارتی میڈیا کا جنگی جنون
Previous Post

مغلیہ عہد کی دیوار پر بنی تصویر کو محفوظ بنانے کا کام جاری

Next Post

بیوی سے بات نہ کرنے کے لیے 62 برس تک گونگا رہنے کا ناٹک

نیا دور

نیا دور

Related Posts

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

یہ سال 2006ء کا دور تھا اور میں ضلع مہمند کے ایک مقامی سکول میں ساتویں جماعت کا طالب علم تھا۔ ہمارے...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف پروپیگنڈے کئے گئے کہ انہوں نے اپنے ہی سینما کے باہر ٹکٹ بلیک کئے۔ شہید...

Load More
Next Post

بیوی سے بات نہ کرنے کے لیے 62 برس تک گونگا رہنے کا ناٹک

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
0

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,740
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu is live now.

26 minutes ago

Naya Daur Urdu
MQM struggling in stronghold LiaquatabadHow many seats will PTI bag from Karachi in by-elections?Does PSP has a political future?Waseem Aftab on #karachiteahouse with Faraz Darvesh, Shariq Mahmood and Sabahat Ashraf#NayaDaur ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

28 minutes ago

Naya Daur Urdu
یہ کہانی سوات کے ایک تاجر کی ہے جو گذشتہ دو دہائیوں سے ہوٹلز اور ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ سوات تاجر ایسوسیشن کےایک عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر نیا دور میڈیا کو تصدیق کی کہ گذشتہ کچھ سالوں میں درجنوں تاجروں نے طالبان کو۔۔۔bit.ly/3JTg42a ... See MoreSee Less

Photo

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In