• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, مارچ 22, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے

اگر بھائی بننا ہے تو مل بیٹھتے ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے پختونوں کی نمائندگی کر کے اپنا آخری پیغام دے کر اپنی ذمہ داری پوری کر دی ہے۔ اس پیغام کو نظر انداز کرنے کی قیمت بھی آپ کو ادا کرنی ہو گی، پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی۔

طالعمند خان by طالعمند خان
جنوری 26, 2023
in تجزیہ
32 0
0
علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے
38
SHARES
179
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کی شروع دن سے ایک ہی پالیسی رہی اور وہ ہے؛ ‘ہم یا کوئی نہیں’۔ لیکن اب حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ ان کے کیے کا کفارہ اگر کوئی چاہے بھی تو ادا نہیں کر سکتا کیونکہ بلڈی سویلین خواہ وہ عوام ہوں یا سیاست دان، اب قربانی کے قابل ہی نہیں رہے۔ اگر کسی نظام میں بحران یا خرابی پیدا ہو جاتی ہے تو اس کا حل بھی ممکنہ طور پر نکل آتا ہے۔ لیکن اگر کسی نظام میں پیدائشی خرابی موجود ہو تو پورے نظام کو دوبارہ سے تعمیر کرنا پڑتا ہے، ورنہ اوپر سے چاہے کوئی جتنے جتن کر لے، اندر خرابی موجود رہتی ہے۔

پاکستان بننے کے بعد ہم نے ایک گیریژن ریاست پر اسلام کی لیبارٹری سے لے کر جمہوریت تک کئی لیبلز چسپاں کرنے کے کوشش کی لیکن چلا ایک بھی نہیں اور نہ آئندہ چلے گا۔ جب تک ہم اسے دوبارہ کھول کر اس میں وہ کل پرزے لگا نہ دیں جو ظاہری لیبلز اور اس کی بنیاد پر بنے رہنما اصول کے مطابق نہ ہوں۔ زیادہ سوچنے کی بات نہیں، بس ایک لمحے کیلئے غور فرمائیے کہ اگر بکتربند گاڑی کے ڈھانچے اور انجن پر لینڈ کروزر کی باڈی رکھ کر ایک سویلین کو لینڈ کروز کی ہیلپ بک کے ساتھ دے دی جائے تو بھلا وہ اس کو کیسے چلا سکے گا؟

RelatedPosts

‘فوج میں عمران خان کے حمایتی گروہ کے خلاف تحقیقات جاری ہیں’

راؤ انوار کا بری ہونا انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے؛ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

Load More

فوجی اسٹیبلیشمنٹ نے ہمیشہ سے وقتاً فوقتاً ایک سویلین کو اقتدار کی گدی پر یہ بتانے اور ثابت کرنے کیلئے بٹھایا کہ وقت آنے پر اس کو اناڑی ثابت کرکے خود سیٹ پر یہ کہہ کر بیٹھ جائیں کہ کیا کریں مجبوری ہے اس کو چلانا۔

اس بہروپی روایت میں اصل میں تبدیلی کا سنہرا موقع سوویت یونین کے سقوط کے بعد والا زمانہ تھا، جب امریکہ کی قیادت میں مغربی دنیا نے اپنا بڑا نظریاتی ہدف حاصل کیا۔ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کو اپنے ہوا کے گھوڑے سے اتر کر زمینی حقائق کا ادراک کر کے لال قلعہ پر سبز ہلالی پرچم لہرانے، کشمیر کو پاکستان بنانے اور افغانستان کو پانچواں صوبہ بنانے جیسے رنگین خوابوں کے بجائے موجودہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں عوامی جمہوری ریاست میں بدلنے پر کام شروع کرنا چاہئیے تھا۔ اس خود فریبی اور خود کشی کے منصوبے، جس نے پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا ہے، کو چھوڑنے پر دنیا منہ مانگی قیمت، مدد اور تعاون دینے پر آسانی سے آمادہ ہو سکتی تھی، لیکن اس میں اگر نقصان تھا تو وہ جرنیلوں، مذہبی سیاست دانوں اور طارق جمیلوں کا۔

ایک محکمے کی حکمرانی اور اس سے وابستہ ہزار افراد کی اقتدار کی ہوس نے کروڑوں افراد کی زندگی عذاب بنا کر ان کی اور ان کی آنے والی نسل کا مستقبل تاریک کر دیا۔ آج اگر یہ اپنا ایٹم بم بھی سرنڈر کریں تو وہ قیمت نہیں ملنے والی جو ریاست کو صحیح طرح سیاسی اور معاشی ٹریک پر ڈال سکے۔

اول تو وقتی فیصلوں کے علاوہ اس ریاست کو ایک نارمل ریاست بنانے کی سنجیدہ سوچ آج بھی موجود نہیں ہے۔ اور اگر اس پر کام شروع بھی کیا جائے تو آسان نہیں ہو گا۔ یہ میں اس بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ 75 سال کی شب و روز کی محنت سے اسٹیبلشمنٹ نے جو ذہنیت پیدا کی ہے وہ کسی بٹن دبانے سے ختم ہونے والی نہیں۔ اس نے مذہب کو اپنی سیاسی ڈھال بنا کر پورے معاشرے کو منافقت پر مجبور کیا ہے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ ذاتی طور پر متقی، ایمان دار اور دیانت دار بننے کیلئے کوئی بھی تیار نہیں ہے لیکن ظاہری طور پر ایسا نظر آنے کیلئے ہر کوئی ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کیلئے سرپٹ دوڑ رہا ہے۔ پچھلے تیس چالیس سالوں سے تیز رفتاری سے مذہبی محفلیں، مجلسیں، مدرسے، اور تبلیغی مرکز بنے ہیں۔ عمرہ، حج کرنے والوں، نمازیوں اور داڑھی رکھنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ عین اس عرصے میں اس تناسب سے بلکہ زیادہ اضافہ بے ایمانی، بدعنوانی، رشوت ستانی، دھوکہ بازی، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری میں بھی ہوا ہے۔

کرپشن کی بین الاقوامی فہرست میں پاکستان کا نمبر اس امر کا ایک ثبوت ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ ہم بحیثیت معاشرہ مذہب کا صرف سیاسی استعمال کر رہے ہیں۔ تقویٰ، دیانت داری اور ایمان داری تو تب آتی ہے جب عقیدے کا تعلق بندے اور خالق کے درمیان براہ راست بغیر کسی خوف اور لالچ کے ہو۔ لیکن اس معاشرے میں جہاں سیاست میں مقبولیت، مالی اور اخلاقی سکینڈل سے نکلنے کیلئے ہاتھ میں تسبیح پکڑ کر نماز پڑھنا شروع کی جاتی ہے، حج اور عمرہ پر جا کر اس کی تصاویر اور ویڈیوز جاری کر کے گناہ سے توبہ کرنے کے بجائے اس کو اپنے عیب چھپانے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تو اس سماج اور ریاست کی جڑیں کھوکھلی نہ ہوں تو اور کیا ہو۔

مگر اب جو نظر آ رہا ہے کہ اس مرحلے سے نکلنے کی کوشش نظر آتی ہے مگر درست روش پر چلنے کی کوشش نظر نہیں آتی۔ وگرنہ جو ریاست مختلف مسائل اور بحرانوں میں ڈوبی ہوئی ہے وہاں 444 بے گناہ انسانوں کو ماورائے آئین جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کرنے والے راؤ انوار اور ان کے 16 شریک جرم افراد کو اس طرح عدالتوں سے بری نہیں کیا جاتا۔ اس بدنام زمانہ قاتل کو پنڈی کے بڑے اور محفوظ گھر میں پناہ نہ دی جاتی اور ملک کی سپریم کورٹ میں پروٹوکول کے ساتھ پیش نہ کیا جاتا۔ وہاں پر ایک منتخب ممبر پارلیمنٹ علی وزیر کو ایک فوجی جنرل کی انا کی تسکین کیلئے دو سالوں سے جیل میں نہ رکھا جاتا۔ آج پاکستان کے تمام ٹی وی چینلز پر فواد چودھری کی گرفتاری کی صف ماتم بچھی ہے، صبح سے لائیو کوریج اور پرائم ٹائم شوز چل رہے ہیں لیکن علی وزیر کی قید اور راؤ انوار کو بری کرنے پر کوئی ایک لفظ بولنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

اس کے باوجود ایک بزرگ پختون سیاست دان محمود خان اچکزئی نے اسلام آباد میں کھڑے ہو کر یہ کہا ہے کہ اس طرح سے ملک نہیں بچے گا۔ تمام سٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر پہلے یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ یہ ملک کس نے اور کیسے چلانا ہے۔ لیکن پنجابی میڈیا کی نظر میں راؤ انوار کے شکار نقیب اللہ محسود اور دیگر چار سو سے زیادہ بے گناہ انسانوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ علی وزیر کی اور نہ ہی محمود خان اچکزئی کی۔ پنجاب، اس کی فوج اور میڈیا کو اس بات پر سوچنا چاہئیے کہ نہ تو آپ نے پختون اور بلوچوں کو فتح کیا ہے اور نہ ہی تم اپنے زور بازو پر ان پر حکمرانی کر سکتے ہو۔ جن بین الاقوامی طاقتوں کے مفادات کے تحفظ کی خاطر آپ کو یہاں حکمرانی کرنے کیلئے وسائل ملے تھے، شاید اب وہ بند ہو رہے ہیں۔ اس صورت حال میں تم مفتوح اور قابض سوچ کے ساتھ مزید حکمرانی نہیں کر سکو گے، نہ ہی جبر و استحصال کر سکو گے۔ اگر بھائی بننا ہے تو مل بیٹھتے ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے پختونوں کی نمائندگی کر کے اپنا آخری پیغام دے کر اپنی ذمہ داری پوری کر دی ہے۔ اس پیغام کو نظر انداز کرنے کی قیمت بھی آپ کو ادا کرنی ہو گی، پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی۔

Tags: Ali WazirMehmood AchakzaiRao AnwarState
Previous Post

‘ایمرجنسی لگا کر قومی اسمبلی کی مدت کو ایک سال تک بڑھایا جا سکتا ہے’

Next Post

فواد چوہدری کی گرفتاری عمران کا سپریم کورٹ سے ایکشن کا مطالبہ | متحدہ عرب امارات کا سرمایہ کاری کا وعدہ

طالعمند خان

طالعمند خان

طالعمند خان فری لانس صحافی ہیں اور نیا دور کے لئے لکھتے ہیں۔

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 21, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post
فواد چوہدری کی گرفتاری عمران کا سپریم کورٹ سے ایکشن کا مطالبہ | متحدہ عرب امارات کا سرمایہ کاری کا وعدہ

فواد چوہدری کی گرفتاری عمران کا سپریم کورٹ سے ایکشن کا مطالبہ | متحدہ عرب امارات کا سرمایہ کاری کا وعدہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In