• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, مارچ 22, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عمران خان کا سیاسی نظریہ سراسر جھوٹ کی بنیاد پر استوار ہے

لوگوں کو اتنا جھوٹ بار بار بتاؤ کہ وہ سچ ماننے لگ جائیں اور جھوٹ اس حساب سے بولنا ہے کہ پہلے والے جھوٹ کی معیاد ختم ہونے سے پہلے ایک نیا جھوٹ بولنا ہے تا کہ جھوٹ کا تسلسل برقرار رہے اور لوگ اسی شیطانی چکر میں پھنسے رہیں؛ یہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی موجودہ سیاست کا مرکزی نظریہ ہے۔

عاصم علی by عاصم علی
فروری 3, 2023
in تجزیہ
38 1
0
45
SHARES
216
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

لوگوں کو اتنا جھوٹ بار بار بتاؤ کہ وہ سچ ماننے لگ جائیں اور جھوٹ اس حساب سے بولنا ہے کہ پہلے والے جھوٹ کی معیاد ختم ہونے سے پہلے ایک نیا جھوٹ بولنا ہے تاکہ جھوٹ کا تسلسل برقرار رہے اور لوگ اسی شیطانی چکر میں پھنسے رہیں؛ یہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی موجودہ سیاست کا مرکزی نظریہ ہے۔ جب سے ان کی حکومت گئی ہے وہ صرف جھوٹ ہی بول رہے ہیں اور جھوٹ ہی بیچ رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس سچ بتانے کو کچھ ہے ہی نہیں اور سچ کا سامنا کرنے سے بھی گھبراتے ہیں۔ ان کی تو خیر دکان خوب چل رہی ہے۔ جب تک پھر سے کوئی امپائر کی انگلی نہیں اٹھتی ان کو جھوٹ سے ہی کام چلانا پڑے گا۔ اصل دکھ ان کے نام نہاد حمایتیوں پر ہے جو اس جھوٹ کو مسلسل سن رہے ہیں، برداشت کر رہے ہیں اور اس پر یقین بھی کر رہے ہیں۔ احتساب اور انصاف کے دعوے کرنے والے سے کوئی بھی نہیں پوچھ سکتا کہ جناب اپنا بھی کوئی حساب دیں یا صرف شب و روز جھوٹ پر ہی گزارا کرنا ہے۔

یہ آدمی سمجھتا تھا کہ اس کے حکومت میں آنے سے حضرت سلیمانؑ کے دور کی طرح جنات اس کے روبرو حاضر ہو کر ساری خدمات بجا لانا شروع کر دیں گے۔ ویسے تو انہوں نے جنات کو قید کرنے کے لیے شادی بھی کی تھی مگر وہ جنات ان کے بجائے فرح گوگی اور جمیل گجر کے زیادہ کام آ گئے۔ جنات سے مایوس ہونے کے بعد ان کو خلائی مخلوق نے بھی نااہل اور احسان فراموش قرار دے کر چلتا کیا۔ اس کے بعد وہی ہوا جیسا وہ کہا کرتے تھے کہ میں حکومت سے نکالے جانے کے بعد اور خطرناک ہو جاؤں گا۔ یہ بات بالکل درست تھی کہ ان کو پتہ تھا کہ وہ اس قدر جھوٹ بولیں گے کہ وہ اس ملک اور قوم کے لیے خطرناک ہو جائیں گے اور شاید یہ واحد سچ ہے جو انہوں نے پچھلے کچھ عرصے میں بولا ہو گا۔

RelatedPosts

عمران خان کا چیف جسٹس بندیال سے قتل کی مبینہ سازشوں کی تحقیقات کا مطالبہ

عمران خان فوج کے خلاف مہم چلا رہے ہیں: وزیراعظم

Load More

جھوٹ کی موجودہ سیریز میں پہلا جھوٹ یہ تھا کہ مجھے نکالنے کے لیے امریکہ نے سازش کی اور جھوٹ پر مبنی خط عوام کے سامنے لہرایا گیا۔ اس کے بعد سب نے دیکھا کہ وہ جھوٹ آہستہ آہستہ اپنی مدت پوری کرنے کے بعد ختم ہو گیا۔ اس کے بعد ایک اور جھوٹ کی ضرورت تھی۔ پھر یہ جھوٹ بولا گیا کہ ان کے ‘دیرینہ محسنوں’ نے غداری کرتے ہوئے ان کی حکومت کا تختہ الٹا ہے۔ کہا گیا کہ باجوہ صاحب نے میر جعفر اور میر صادق کا کردارادا کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر ان کی حکومت کو ختم کیا ہے۔ یہ اس لیے جھوت تھا کہ بھئی حکومت آپ کی تھی مگر بقول ایاز امیر کے آپ نے حکومت پراپرٹی ڈیلروں کے حوالے کر دی، ایس ایچ او سے لے کر کمشنر تک کی تعیناتی کے لیے گوگی گینگ بولی لگاتا تھا۔ نیب نے انصاف اور احتساب کی دھجیاں اڑا دیں۔ مخالف سیاسی رہنماؤں پر روزانہ کی بنیاد پرجھوٹے مقدمات بنتے رہے۔ پنجاب میں بزدار کی ہومیوپیتھک وزارت اعلیٰ نے صوبے میں تاریخ کی بدترین ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ عوام سمیت آپ کی خلائی مخلوق بھی اس ظلم پر چیخی مگر آپ کو جنات نے کہا کہ آپ اچھے کپڑے پہن کر، عینک لگا کر اور ہاتھ میں تسبیح پکڑ کر بیٹھ جائیں کیونکہ آپ کا کام صرف ہینڈسم نظرآنا ہے باقی سب اچھا چل رہا ہے۔

اب پھر سے ایک نئے جھوٹ کی تلاش جاری تھی۔ اب نیا جھوٹ یہ بولا گیا کہ جناب نیب میرے کنٹرول میں نہیں تھی، اس کو تو اسٹیبلشمنٹ کنٹرول کرتی تھی۔ اچھا تو شہزاد اکبرکے اختیار میں نیب کو کس نے دیا تھا؟ آپ نے یا آپ کے جنات نے؟ اور وہ جو آپ صبح شام جلسوں میں سیاست دانوں کو دھمکیاں دیتے تھے اور ان کے اوپر جھوٹے مقدمات بنوا کر اور ان کو جیل بھجوا کر فخر کیا کرتے تھے اس سب کے کیا معنی تھے؟ یہ سب کچھ آپ کی ایما پر اور آپ کی انتقام پر مبنی بڑی پالیسی کے تحت ہوتا رہا مگر جب ذمہ داری لینے کی بات آئی تو سب کچھ خلائی مخلوق پہ ڈال دیا اور پھر اس جھوٹ کا منجن بیچنا شروع کر دیا۔ کتنے ہی سیاست دان اور صحافی اس وقت آنکھوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں جو آپ کے ذاتی قہر کا نشانہ بنے۔ یوں لگتا ہے جو تھوڑی بہت کمی رہ گئی تھی وہ بھی شاید خلائی مخلوق والوں کی مہربانی تھی ورنہ آپ تو باجوہ صاحب سے کہتے تھے ان سب کو مقدمات میں اندر کریں اور اس کے بدلے چاہے عمر بھر کے لیے آرمی چیف بن جائیں۔

اس سارے ڈرامے کے درمیان بھی بے تحاشا جھوٹ بولے گئے جیسے کہ اپنے قتل کے فوج کی اعلیٰ قیادت پر بغیر کسی ثبوت کے بھونڈے الزامات لگانا اور پھر اپنے میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ سے لے کر اپنے زخموں کی ویڈیوز جاری کرنا جیسے جھوٹ شامل ہیں۔ مگر ان کے تازہ جھوٹ میں ایک نیا رخ دیکھنے کو ملا ہے۔ ان کو جب کسی سے سیاسی خوف محسوس ہو اور اپنا مفاد خطرے میں نظر آئے تو فوراً اس پہ سنگین الزام لگا دیتے ہیں۔ انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی پہ الزام لگایا ہے کہ ان کی حکومت کے خلاف سازش کرنے والوں میں ایک بہت بڑا کردار محسن نقوی کا بھی ہے۔ عمران خان کی حکومت جانے کے بعد سے محسن نقوی کے نگران وزیر اعلیٰ بننے تک کسی نے آج تک عمران خان یا ان کی پارٹی کے کسی رہنما سے کبھی محسن نقوی کا نام تک نہیں سنا لیکن جیسے ہی وہ نگران وزیر اعلیٰ بنے ہیں عمران خان نے ان کو بھی اپنے جھوٹ کے دائرہ کار میں شامل کر لیا ہے۔

اپنی تازہ ترین فہرست میں محسن نقوی کے بعد ان کے جھوٹ کا اگلا نشانہ آصف علی زرداری تھے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری ان کو قتل کرنے کی سازش میں شامل تھے اور اب انہوں نے ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کو مجھے مارنے کے لیے پیسے دیے ہیں۔ اس طرح کے جھوٹ بولنے کا مقصد ملک میں خون ریزی اور قتل و غارت کو دعوت دینا ہے اور اس کے ساتھ جو ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں ان پر دباؤ بڑھانا مقصود ہے۔ ان جھوٹوں کا ایک اور خطرناک مقصد ہو سکتا ہے کہ اپنے حامی اور ہمدرد دہشت گردوں کو پیغام بھجوایا جائے کہ ان کو نشانہ بناؤ جنہوں نے 2013 کے الیکشن میں پیپلزپارٹی کو الیکشن کی مہم چلانے سے روک دیا تھا۔

یہ جھوٹ کا ایک تسلسل ہے جس کو عمران خان نے اپنی سیاست کا محور بنا کر اپنے سامعین کو مصروف رکھا ہوا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ وہ ان کو مصروف رکھ کر ان کی سوچوں پر تالے لگا کر کسی طرح الیکشن کے دنگل میں اتر جائیں اور ان کو اس بات کا شدید ڈر ہے کہ ان کے چاہنے والوں کی سوچ کہیں ادھر سے ادھر نہ ہو جائے۔ جو بھی سیاسی پیش رفت ہوتی ہے اس کے جواب میں عمران خان عدالت لگا کر بیٹھ جاتے ہیں اور اس عدالت میں سچ کے سوا سب کچھ ہوتا ہے۔ آخر کب تک اس مسلسل جھوٹ کے سہارے وہ سیاست کرتے رہیں گے اور اپنے سامعین کی معصومیت سے کھیلتے رہیں گے۔ جھوٹ اس قدر طاقتور ہے کہ وہ اتنی تیزی سے پھیلتا ہے اور اس پر مسلسل یقین کیا جا رہا ہے۔ جھوٹ کے اس دور میں اب سچ کو بھی کچھ صاحب اولاد ہونا چاہئیے۔ موقع کی مناسبت سے اپنا ایک شعر حاضر ہے؛

؎ روز کوئی جھوٹ کی صدا دیتا ہے
روز کوئی سچ بنا دیتا ہے اسے

Tags: blatant liesCypherDirty HarryImran KhanPTIregime changeWazirabad attackرجیم چینجریاست مدینہ
Previous Post

‘آصف زرداری نے عمران کی گرفتاری رکوا رکھی تھی، اب یہ دروازہ بھی بند ہو گیا’

Next Post

شیخ رشید احمد کے زیر استعمال لال حویلی سیل

عاصم علی

عاصم علی

عاصم علی انٹرنیشنل ریلیشنز کے طالب علم ہیں۔ انہوں نے University of Leicester, England سے ایم فل کر رکھا ہے اور اب یونیورسٹی کی سطح پہ یہی مضمون پڑھا رہے ہیں۔

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 21, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post
شیخ رشید احمد کے زیر استعمال لال حویلی سیل

شیخ رشید احمد کے زیر استعمال لال حویلی سیل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In