• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, اپریل 2, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

‘جیل بھرو تحریک’ مزاحمتی سیاست کے سٹیج پر مزاحیہ ڈرامہ ثابت ہوئی

موصوف نے اس ہفتہ بھی ایک نیا ڈرامہ رچایا ہوا ہے اور 'جیل بھرو تحریک' کا آغاز کر چکا ہے۔ لیکن موصوف نے خود گرفتاری کے ڈر سے گزشتہ تین مہینوں سے زمان پارک ہاؤس کے سامنے کارکنان کو چوکیداری پر لگایا ہوا ہے اور 20 فروری کو عدالت سے ضمانت بھی لے لی، لیکن کارکنان کو جیل بھرنے کی تاکید کر رہا ہے۔

جاوید ثاقب by جاوید ثاقب
فروری 27, 2023
in تجزیہ
13 0
0
‘جیل بھرو تحریک’ مزاحمتی سیاست کے سٹیج پر مزاحیہ ڈرامہ ثابت ہوئی
15
SHARES
72
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

برصغیر پاک و ہند کی سیاست میں ‘جیل بھرو تحریک’ کی تاریخ گہری جڑیں رکھتی ہے۔ یہ ایک ایسی تحریک ہوتی ہے جس میں ہر ضلع سے اپوزیشن جماعت کے ہزاروں کارکنان جیل جاتے ہیں اور جیلوں کو بھر دیتے ہیں، جس سے حکومت وقت کو مجبور کیا جا رہا ہوتا ہے کہ اپوزیشن جماعت کے مطالبات کو مانا جائے۔ انگریز سامراج کے دور میں یہ تحریکیں کئی دفعہ کانگریس اور خدائی خدمت گار تحریک نے چلائی ہیں لیکن ان تحریکوں میں پہلے گاندھی جی اور فخر افغان باچا خان خود انگریز حکومت کو گرفتاری دیتے تھے اور پھر دیگر کارکنان اپنے اپنے علاقوں کی جیلوں میں گرفتاریاں پیش کرتے تھے۔ باچا خان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ایک دفعہ جب ان کو انگریز سرکار نے گرفتار کیا تو اس کے بعد 40 ہزار خدائی خدمت گاروں نے رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دے دیں اور اپنے تنظیمی اجلاس میں یہ قرارداد پاس کی کہ کوئی بھی حکومت کو ضمانت کی درخواست نہیں دے گا۔

اس مختصر تمہید کا مقصد یہ تھا کہ جب سے عمران خان کو عدم اعتماد کے ذریعے سے وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا ہے تو کپتان صاحب ہر دن نئے نئے ڈرامے کر رہے ہیں، کبھی اسمبلیاں توڑتے ہیں، کبھی قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفے دیتے ہیں، کبھی دوبارہ استعفے منظور نہ کرنے کیلئے عدالتوں سے رجوع کرتے ہیں۔ رضاکارانہ طور پر استعفے دینے کے بعد ضمنی الیکشن کیلئے بھی اپنی پارٹی کے امیدواران کھڑے کر دیتے ہیں۔ مختصراً یہ کہ ہر روز ایک نیا یوٹرن لیتا ہے۔ ایک نیا ڈرامہ رچاتا ہے۔ موصوف نے اس ہفتہ بھی ایک نیا ڈرامہ رچایا ہوا ہے اور ‘جیل بھرو تحریک’ کا آغاز کر چکا ہے۔ لیکن موصوف نے خود گرفتاری کے ڈر سے گزشتہ تین مہینوں سے زمان پارک ہاؤس کے سامنے کارکنان کو چوکیداری پر لگایا ہوا ہے اور 20 فروری کو عدالت سے ضمانت بھی لے لی، لیکن کارکنان کو جیل بھرنے کی تاکید کر رہا ہے اور کارکنان نے بھی گزشتہ تین چار دنوں سے ریاست کو مذاق بنایا ہوا ہے۔ پولیس وین کے ساتھ کھڑے ہو کر وکٹری کا نشان بنا کر تصویر بنواتے ہیں اور پھر بھاگ جاتے ہیں۔ کبھی جلوس کی شکل میں جیلوں کو جاتے ہیں اور پولیس وینوں پر چڑھ کر نعرے لگاتے ہیں اور جیل کی سلاخوں کے ساتھ تصویریں بنوا کر پھر گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ موسمی کامریڈوں نے مزاحمتی سیاست کو مذاق بنایا ہوا ہے۔ مزاحمتی سیاست میں بھاگنا نہیں ہوتا ہے۔ میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔

RelatedPosts

ہئیت مقتدرہ ‘پروجیکٹ 1985’ کے ذریعے اب کپتان کا راستہ روک رہی ہے

پارلیمنٹ سے استعفے، صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل بڑی بدنیتی ہے یا انتخابات کا التوا؟

Load More

میرے نزدیک کپتان صاحب کو کوئی خطرناک نفسیاتی بیماری لاحق ہو چکی ہے اور اس بیماری میں اپنے آپ کے ساتھ کارکنان کو بھی شریک کر رہا ہے۔ مجھے تو گیدڑ کی وہ کہانی یاد آتی ہے کہ ایک دفعہ کسی جگہ لوگوں نے گیدڑ کو گھیرے میں لے لیا تو گیدڑ نے چیخیں مارنا شروع کر دیں کہ اگر مجھے مارا گیا تو قیامت آ جائے گی۔ تو لوگوں نے قیامت کے ڈر سے گیدڑ کو چھوڑ دیا، جب گیدڑ ذرا دور بھاگا تو لوگوں کو کہا کہ میرے مارنے سے دوسروں پر قیامت نہیں آنی تھی لیکن مجھ پر تو آنی تھی۔ عمران خان کا حال بھی اس گیدڑ کی طرح ہے۔ وزارت عظمٰی سے ہٹانے کے بعد موصوف پاگل بن چکا ہے اور پاکستانی سیاست میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے، بلکہ اپنی کرسی کیلئے پاکستان کے وجود پر بھی سودا کرنے کیلئے تیار ہے۔

مجھے اسفند یار ولی خان کی وہ بات یاد آتی ہے کہ ‘جب سے کپتان آیا ہے، سیاست سے شائستگی ختم ہو چکی ہے’۔ سیاست ایک مقدس کام ہوا کرتا تھا لیکن موصوف نے سیاست کو اتنا بدنام کر دیا کہ شریف آدمی کو سیاست کے نام سے ڈر لگتا ہے۔ گالم گلوچ، عدم برداشت، ویڈیو لیکس اور دیگر غلیظ کام سیاست میں داخل کرنا کپتان اور پی ٹی آئی کا کارنامہ ہے۔ سیاست تو مکالمہ، دلیل، اخلاق سے شکست دینا اور مخالف کو اپنے کردار سے زیر کرنے کا نام ہے۔ عمران خان نے جو راستہ اختیار کیا ہے اور جس چیز کو سیاست کہہ رہا ہے، یہ سیاست نہیں شاؤنزم ہے۔ یہ عدم برداشت ہے۔ یہ معاشرے کو پولرائزیشن کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ ایسے رویوں کو سیاست میں ترک کرنا ہوگا اور سیاست کو اصل روح کے ساتھ دوبارہ سے مقدس خطوط پر استوار کرنا ہو گا۔

Tags: احتجاجانڈین نیشنل کانگریسپاکستان تحریک انصافپی ٹی آئیتحریک عدم اعتمادجیل بھرو تحریکخدائی خدمت گار تحریک
Previous Post

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

Next Post

ماضی کے ہم جولی فوج اور عدلیہ دونوں اداروں کی ساکھ داؤ پر لگ چکی

جاوید ثاقب

جاوید ثاقب

Related Posts

حکومت نئے انتخابات بلاوجہ اسمبلیاں تحلیل کرنے والوں کے پیسوں سے کروائے

حکومت نئے انتخابات بلاوجہ اسمبلیاں تحلیل کرنے والوں کے پیسوں سے کروائے

by بخت منیر
اپریل 1, 2023
0

جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کا راج ہے۔ اس عدم استحکام کا براہ راست اثر...

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

by رضا رومی
مارچ 31, 2023
0

ایک ایسے وقت میں جب سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت ہو...

Load More
Next Post
ماضی کے ہم جولی فوج اور عدلیہ دونوں اداروں کی ساکھ داؤ پر لگ چکی

ماضی کے ہم جولی فوج اور عدلیہ دونوں اداروں کی ساکھ داؤ پر لگ چکی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

by رضا رومی
مارچ 31, 2023
0

...

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

...

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

by شاہد میتلا
مارچ 31, 2023
0

...

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In