• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

مسلم لیگ (ش) کا خاتمہ

ش لیگ نے اندر کھاتے ن، عین، غین سب کو نگل لیا ہے اور اب تو ن لیگ کا بھی ڈھانچہ ہی نظر آرہا ہے۔

منصور ریاض by منصور ریاض
مارچ 6, 2023
in تجزیہ
28 1
0
مسلم لیگ (ش) کا خاتمہ
33
SHARES
159
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ن میں سے ش تو اسی دن عدم سے وجود میں آگئی تھی جب 1997 کی آمد بہار میں نواز شریف کو اپنی دو تہائی اکثریت کی دھوپ سنیکتے ہوئے پس  پردہ شہباز شریف کی بطور وز یر اعلی پنجاب سفارشیں آنے لگ گئیں جن پر بڑے میاں صاحب کے چہرے پر روایتی مسکراہٹ کے ساتھ کبھی کبھی خفگی کی  پرچھائیاں بھی لہرا رہی تھیں۔ شہباز شریف کو پرویز الہی کے مقابلے میں کارکنوں کا لیڈر اور تحریک نجات میں سارا ‘انفرا اسٹرکچر’ فراہم کرنے  کے عوض پنجاب کے ’پرفارمنگ‘ سربرا ہ کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا۔ نواز شریف کو اب درویش صفت غلام حیدر وائیں کی جگہ دو ‘بازوں’ کے درمیان انتخاب  کرنا تھا اور باوجود فیورٹ اور چودھری خاندان کے ‘پرانے’ حق کے شہباز پرواز کر گیا اور یہییں سے شہباز لیگ کی بنیاد پڑی جس کا بیانیہ اسٹیبلشمنٹ مفاہمت، پیپلز   پارٹی سے شدید مخاصمت اور پرفارمنس بنی۔

اس ’ہم خیال‘ گروپ کا مقصد اس نواز شریف کی ‘میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا’ والی ہوائی پرواز کے مقابلے میں جماعت کو ’خلائی‘ حقیقتوں سے بدستور ہم آہنگ رکھنا تھا  ۔ ظاہر  ہے کہ اس’ نظریے ‘ کو  نواز شریف کی  ہلہ شیری اور تائید حاصل تھی کہ ان کی اٹھان بھی اسی خمیر سے ہوئی تھی لیکن شہباز شریف کی بدولت اس گروہ نے  اب تک  اتنا  فعال اور متوازی  کردار ادا کیا ہے جو اپنی بات کہنے اور منوانے  تک کا بھی اختیار  رکھے ہوئے ہے۔ پرویز مشرف سے مفاہمت تو نہیں مانی گئی لیکن میاں صاحب کی کمزور ہوتی ہوئی صحت ،پوزیشن اور بیرون ملک قیام کی بدولت باجوے والی بات مان لی گئی۔ اول الذکر میں حکومت بھی گئی ،جان کے لالے بھی پڑگئے اور جماعت بھی تقسیم ہو گئی لیکن اسکے باوجود سیاسی سرمایہ بھی برقرار رہا اور قیام پاکستان کے بعد پہلی بار کسی مسلم لیگ نے اسٹیبلشمنٹ کی برابری کو بھی چیلنج کیا جبکہ اب کی صورت میں حکومت  بھی ملی ، پارٹی بھی چلتی رہی لیکن اس تیزی سے سیاسی کیپیٹل کی بربادی ہوئی کہ پاکستان  کی پوری سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

RelatedPosts

عمران خان کو خفیہ معلومات فراہم کرنے والا اسلام آباد کا ایس پی پکڑا گیا

توشہ خانہ کیس: عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی

Load More

’ش لیگ‘ کے باقاعدہ وجود میں آنے کا اس سے زیادہ ثبوت کیا ہو سکتا ہے کہ پرویز مشرف نے اقتدار پر قبضے کے باوجود شہباز شریف کا متعدد مرتبہ اچھے الفاظ میں ذکر کیا اور شہباز  نے وزیراعظم بننے کی آفرز خود گنوائیں کہ اگر وہ بھائی کا ساتھ چھوڑ دیں تو مشرف اُن کو وزیر اعظم بنانے کے لئے تیار تھے کہ آمر کو معلوم تھا کہ اس سے پیشتر  شہباز’ کو ‘ اس گروپ کو لیڈ کر رہے تھے جو نواز شریف کو ‘سمجھانے’ پر مصر تھا۔ آخر پانی ڈھلوان پر ہی سفر کرتا ہے؛ یہ کریڈٹ تو لیا جاتا ہے کہ اُنہوں نے بھائی کے ساتھ بے وفائی نہ کر کے ’اوپن‘ گروپ قائم نہیں کیا ، لیکن مشرف کو جاوید ہاشمی وغیرہ کو آفر کرنے کی جرأت کیوں نہیں ہوئی  اور سگے بھائی اور سب سے بڑے صوبے کے سربراہ کو  پرویز مشرف کی یہ فراخدلانہ پیشکشیں!

جلا وطنی کے خاتمے پر نواز شریف کے پرزور بیانیے اور ججز کا ساتھ دینے پر بے نظیر کی موت اور پرویز الہی کی کار گردگی کے باوجود مسلم لیگ ن  نے  2008 کے الیکشن میں پنجاب میں فتح حاصل کی تو وطن میں رہ کے ماریں کھانے اور قربانی دینے والوں  کو پیچھے کر کے شہباز شریف اور ان کے ’یار غار ‘ چودھری نثار کو آگے کردیا گیا جنہوں  نے صحیح طور پر ش لیگ کو پروان چڑھایا۔ ’اچھا ‘موسم دیکھ کر آنے والوں کی اس گروپ نے خوب آؤ بھگت کی اور اپنے گروپ کو مضبوط بنایا۔

اس گروہ کی شہزوری کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ 2013 کے الیکشن میں جماعت کی جیت پر  چودھری نثار یا شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کی باتیں زور پکڑ گئیں اور تاثر دیا گیا کہ پنجاب میں شہباز کی پرفارمنس اور مرکز میں چودھری نثار کی پیپلز پارٹی بارے  میں روایتی ضیا دشمنی کی  بدولت فتح حاصل ہوئی ہے لیکن جماعت کے ن گروپ نے اس کو ناکام بنایا کہ اصلی لیڈر نواز شریف ہی ہیں ۔اس پورے عرصہ اقتدار میں وزیر اعلی اور وزیر داخلہ کی ناراضگیاں اور پراسرار باتیں نوٹ کی جا سکتی ہیں جس نے جماعت کو حکومت میں ہونے کے باوجود کمزور پوزیشن پہ رکھا۔ راحیل شریف کی ایکسٹینشن کا معاملہ ہو، عمران سے ڈیل ہو یا پاناما، اس فعال گروپ کے ہاتھوں ن لیگ اپنا بیانیہ اور سکہ منوا نہیں سکی اور آخر نواز شریف نا اہل ہوئے اور وزیر داخلہ مریم کا بہانہ  کرکے گھر جا بیٹھے۔

اندازہ  لگائیں کہ جب نواز شریف اور ان کی بیٹی سزا  پانے کے بعد وطن واپس آۓ تو وزیر اعلی پنجاب اور جماعت کے صدر اپنے بیٹے  کے ہمراہ ائیرپورٹ تک  نہ پہنچ سکے۔ دھاندلی کے شور میں وزیر اعظم عمران خان بنے تو شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالا اور نواز شریف کی حسب معمول جیل  بھگائیں کے بعد ش لیگ اس حد تک مضبوط ہوگئی کہ ایکسٹینشن بھی دے دی گئی۔ گوجرانوالہ  جلسے میں بڑے میاں  کے نام لینے کے باوجود ملاقاتیں بھی  ہوئیں اور دانہ ڈالتے ہی حکومتی سربرا ہ کی اپنی ’انمول’ خواہش کو زرداری کے ساتھ پورا بھی کیا گیا۔

حکومت سنبھالنے  کے بعد پنجاب کی پگ اپنے ہونہار کو پہنائی جو کہ پرویز الہی کے مقابلے میں ایسی مکھی ثابت ہوا کہ پھونکوں سے ہی اُڑ گیا ۔پنجاب حکومت کھونے اور ضمنی انتخابات میں بدترین شکست  پر سب سیاسی بیانیے ہوا ہو ہی گئے تھے  تو وزیر اعظم آرمی چیف تقرری پر ملنے والی دھمکیوں پر ڈرتے ڈرتے لندن جا پہنچے اور بڑی مشکل سے بھائی جان کی پپیوں جھپیوں کے بعد’کورونا بچاؤ  ‘کے ساتھ ملک آۓ اور آخر نئے آرمی چیف کا بھاری پتھر اٹھایا۔ نواز شریف نے حمزہ شہباز کو لندن بلا کر سائیڈ لائن کر دیا۔ فرزند کے بعد حکومت جاتے ہی ایک ایسی ملاقات باپ سے بھی متوقع ہے جو اپنا پورا سیاسی سرمایہ کھونے کے بعد ش لیگ کو دفنا دے گی ۔

شیخ  رشید  اپنی حکومت کے دوران اکثر یہ دعویٰ کرتے پاۓ جاتے تھے  کے ن میں ش نکلے گی۔ نکلتی تو شاید بہتر ہوتا کہ اس نے اندر کھاتے ن، عین، غین سب کو نگل لیا ہے اور اب تو ن لیگ کا بھی ڈھانچہ ہی نظر آرہا ہے۔

یہ بات طے ہے کہ بچی کھچی نون لیگ کو اور چوری کھانے والے مجنوئوں کو اب بہر حال ایک ہی مرکز تلے رہنا پڑے گا۔ دو کشتیوں میں سوار جماعت اس ہی طرح ڈوبتی ہے جیسے آجکل نظر آرہی ہے اور ہر دفعہ سو پیاز اور سو جوتے کی کہاوت پر پورا اترتی ہے ۔ ‘ش’ جاتے جاتے ن کو بھی لٹا گئی ہے۔ اب جو لیگ ابھرے گی شاید اس میں کوئی لاحقہ نہ ہو۔

Tags: ElectionsImran Khannawaz sharifoliticspakistanPLM-SheenPML-NPTIShehbaz Sharif
Previous Post

میرا واٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

Next Post

توشہ خانہ کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست مسترد

منصور ریاض

منصور ریاض

مصنف منصور ریاض ملکی اور بین الاقوامی سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں

Related Posts

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

آج پاکستان کی عدالتی، سیاسی اور پارلیمانی تاریخ کا بڑا دن ہے۔ مگر یہ کسی بڑی خوشی کا دن نہیں، بلکہ سوچنے،...

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

by عظیم بٹ
مارچ 29, 2023
0

قیام پاکستان سے آج تک ملک کا سب سے اہم اور سب سے مقدس ادارہ پارلیمان جو کہ قوم کی ترجمانی کرتا...

Load More
Next Post
توشہ خانہ کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست مسترد

توشہ خانہ کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست مسترد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

...

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

by شاہد میتلا
مارچ 29, 2023
0

...

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In