نوجوان خاتون آرٹسٹ اور اداکارہ شہید شاہینہ شاہین کے نام پر آرٹ اکیڈمی کا افتتاح

نوجوان خاتون آرٹسٹ اور اداکارہ شہید شاہینہ شاہین کے نام پر آرٹ اکیڈمی کا افتتاح
بلوچستان کے ضلع کیچ میں تحصیل تربت کے مشہور مرکز تعلیمی چوک کے قریب اورسیز کالونی میں آرٹ کو پروان چڑھانے کیلئے نوجوان فنکارہ اور اداکارہ شھید شاہینہ شاہین کی نام پر شاہینہ شاہین اکیڈمی آف آرٹ کا افتتاح کیا گیا۔ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے فیتا کاٹ کر اکیڈمی کا افتتاح کیا۔

شہید شاہینہ شاہین کا تعلق ضلع کیچ کے تحصیل تربت سے تھا۔ تین برس پہلے ان کے شوہر نے انہیں مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ شاہینہ شاہین کو گولڈ میڈل بھی نوازا گیا تھا۔ انہوں نے فن مصوری کی ابتدائی تعلیم جامعہ بلوچستان کے آرٹ ڈیپارٹمنٹ سے حاصل کی تھی۔ انہوں نے کیچ کلچرکمپلکس میں پہلا کامیاب آرٹ ایگزیبیشن کروایا تھا۔

ضلع کیچ میں یہ اپنی مثال آپ پہلی اکیڈمی ہے جہنوں نے مختلف مقامات پر ایگزیبیشن کروایا ہے۔ مکران ڈویژن کے تینوں اضلاع میں انہوں نے شاہینہ شاہین اکیڈمی آف آرٹ کے نام سے پہلا مثالی اور کامیاب ایگزیبیشن کروایا تھا۔

اس سے پہلے اکیڈمی کا کوئی سرکاری یا  نجی مقام نہیں تھا چونکہ اکیڈمی کے چیئر پرسن معصومہ شاہین نے اپنی مدد آپ کے تحت کام جاری رکھا ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ صوبائی حکومت کی جانب سے انہیں اکیڈمی کیلئے زمین الاٹ کی جائے تاکہ وہ مکران ڈویژن اور صوبائی سطح پر آرٹ کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکیں۔

شہید شاہینہ شاہین کی والدہ ماہ رنگ بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکیڈمی کو کھولنے کا مقصد شاہینہ شاہین کی خواہش کو پورا کرنا ہے۔ ان کی خواہش تھی کہ یہاں اکیڈمی کھول کر مکران کے نوجوانوں کو گھر بیٹھے اپنے شہر میں آرٹ سکھا سکیں۔ میں بہت خوش ہوں کہ دنیا بھر میں ان کا  نام ہے۔ میں تمام والدین سے درخواست کروں گی کہ وہ اپنے بچوں کو پڑھائیں اور انکی حوصلہ افزائی کریں۔

شاہینہ شاہین اکیڈمی آف آرٹ کی چیئر پرسن معصومہ شاہین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہینہ شاہین اکیڈمی آف آرٹ نے پہلے بھی مکران میں بڑھ چڑھ کر کام کیا ہے چونکہ اب انہیں ایک درسگاہ کی شکل دے کر طلباء وطالبات کو کلاسز بھی دی جائیں گی۔ آرٹ کے مختلف شعبوں کے کورسز کرائے جائیں گے۔ سٹوڈنٹس کی دلچسپی کی بناء پر انہیں کلاسز دی جائیں گی ۔

سماجی کارکن عبداللہ گلاب بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہینہ شاہین واحد خاتون تھیں جنہوں نے بلوچستان بھر میں آرٹ کو متعارف کروایا۔ انہوں نے ہر فورم میں آرٹ کی نمائندگی کی۔ انہوں ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے آرٹ کے ذریعےہم اپنے جذبات، احساسات اور مسائل کو اجاگر کرسکتے ہیں۔ ہمارے دانشور، ادباء، شعراء اور سیاسی شخصیات کو آرٹ کو متعارف کرنے کیلئے اپنی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

سیاسی وسماجی اور تعلیمی حلقوں نے شاہینہ شاہین اکیڈمی کے اس اقدام کو سراہا۔ انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کیچ کے ساتھ ساتھ مکران بھر میں آرٹ کو پروان چڑھایا جائے گا۔ کیچ کے باشعور نواجوان بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ ہمارے ہنر مند نوجوانوں کا مستقبل خوبصورت ہو۔

افتتاحی تقریب میں سیاسی وسماجی تنظیموں کے رہنماؤں، مختلف محکموں کے افسران، طلباء وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

شاہ میر مسعود کا تعلق بلوچستان سے ہے۔