• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مئی 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ہئیت مقتدرہ ‘پروجیکٹ 1985’ کے ذریعے اب کپتان کا راستہ روک رہی ہے

پاکستان تحریک انصاف آج پنجاب کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ وہ جو 1985 سے پنجاب میں تخت نشین تھے، آج الیکشن سے یوں بھاگ رہے ہیں جیسے کھسیانی بلی کھمبا نوچے۔ حکمران اتحاد عمران خان کے سامنے بھیگی بلی بنا کھڑا ہے۔ کیا پنجاب، کیا خیبر پختونخوا، ہر جگہ صرف اور صرف کپتان کا ڈنکا بج رہا ہے۔

حسنین جمیل by حسنین جمیل
مارچ 28, 2023
in تجزیہ
42 1
0
ہئیت مقتدرہ ‘پروجیکٹ 1985’ کے ذریعے اب کپتان کا راستہ روک رہی ہے
50
SHARES
237
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

جنرل ضیاء الحق کا مارشل لاء زوروں پر پہنچ چکا تھا۔ سماج میں جنرل ضیاء الحق کے خلاف نفرت عروج پر تھی مگر عوامی مزاحمت بہت حد تک کمزور ہو گئی تھی۔ اگرچہ اس وقت کے مقبول ترین سیاست دان ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی گئی تھی مگر عوام کے دلوں میں وہ ابھی بھی زندہ تھا اور پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک اساطیری کردار بن چکا تھا جو بعد ازاں اپنی موت کے 30 برس بعد تک بھی قومی سیاسی منظرنامے پر چھایا رہا۔ الیکشن اسی کے نام پر لڑے جاتے رہے۔ ایک وہ تھے جو اس کے نام سے بھی نالاں تھے اور ایک وہ تھے جو بھٹو ازم کے پیروکار تھے۔

2018 کے بعد یہ صورت حال بدل گئی اور پھر سیاسی منظرنامہ کسی اور کے نام لگ گیا۔ اس کا تذکرہ آخر میں کروں گا، پہلے پروجیکٹ 1985 پر بات کر لیں۔ جیسا کہ سطور بالا میں لکھا گیا کہ جنرل ضیاء الحق کی آمریت عروج پر تھی، پنجاب میں مزاحمت ختم اور سندھ میں کمزور ہو چکی تھی۔ تب عالمی دباؤ کے پیش نظر جنرل ضیاء الحق نے ملک بھر میں عام انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا۔ یہ انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے تھے۔ جنرل ضیاء الحق کے خلاف بائیں بازو کے دانشور اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ روشن خیال حلقوں اور روشن خیال سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ روشن خیال صحافیوں، وکلاء، شاعروں اور ادیبوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

RelatedPosts

"پی ٹی آئی کی ‘حقیقی آزادی’ کی تحریک بغاوت تھی، سزا بھگتنی پڑے گی”

جہانگیر ترین کی زیر قیادت نئی پارٹی میں ماضی کی بازگشت سنائی دیتی ہے

Load More

اسی دوران اس وقت کی ہئیت مقتدرہ نے پروجیکٹ 1985 لانچ کیا جس میں ہئیت مقتدرہ کے وفادار سیاست دانوں، صحافیوں اور دانشوروں کی ایک کھیپ تیار کی گئی۔ دائیں بازو کے سیاست دان سیاسی میدان میں پیپلز پارٹی اور صحافی اور دانشور سماجی ادبی اور صحافتی حلقوں میں لبرل اور روشن خیال طبقے کا مقابلہ کرتے تھے۔ اسلامی جمہوری اتحاد کی تشکیل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ وقت گزرتا گیا، پروجیکٹ 1985 کے تحت لانچ کیے گئے سیاست دانوں جن میں پنجاب سے شریف برادران، سندھ سے پیر پگاڑا، خیبر پختونخوا سے مذہبی جماعت اسلامی جمعیت علمائے اسلام نے ہئیت مقتدرہ کی سیاسی میدان میں خوب معاونت کی۔ جب ہئیت مقتدرہ کو پیپلز پارٹی کے خلاف ان کی ضرورت پڑی، یہ لوگ اکٹھے ہوئے اور اپنی خدمات پیش کیں۔

جنرل پرویز مشرف کے بعد بظاہر ایسا لگا کہ شریف برادران ان کے ہاتھ سے نکل گئے ہیں مگر یہ سب دکھاوا تھا۔ دونوں بھائیوں نے ‘گڈ کوپ بیڈ کوپ’ کا کھیل جاری رکھا۔ بڑا بھائی ہئیت مقتدرہ کے خلاف بیان بازی کرتا اور چھوٹا جنرل اشفاق پرویز کیانی سے نصف شب کو کی گئی درجن بھر ملاقاتوں کے بعد 2013 میں وفاق اور پنجاب میں اپنی حکومت بنوانے میں کامیاب رہا۔ 2018 میں بھی یہ کھیل جاری رہا۔ بظاہر ہئیت مقتدرہ کی ہمدردیاں تحریک انصاف کے ساتھ نظر آئیں مگر بعد ازاں مبینہ طور پہ ‘آپریشن رجیم چینج’ کے بعد یہ پروجیکٹ 1985 پھر اقتدار میں آ گیا۔ لیکن اس بار پیپلز پارٹی جس کے خلاف یہ پروجیکٹ لانچ ہوا تھا وہ بھی کاسہ اقتدار اٹھا کر اپنے بدترین سیاسی مخالفین کے ساتھ کھڑی ہو گئی کیونکہ مقصد اپنے اوپر سے کرپشن کے مقدمات ختم کرانا تھا۔

اس مرتبہ ہئیت مقتدرہ سے بھول ہو گئی کہ جس عمران خان کو وہ کٹھ پتلی اور عوام میں غیر مقبول سمجھتے تھے وہ ٹکر کا آدمی اور لوہے کا چنا ثابت ہوا۔ اس کی سیاسی جماعت کے کارکن جنہیں وہ ‘برگر کلاس’ سمجھتے تھے وہ بھی ٹکر کے لوگ ثابت ہوئے۔ اس کے علاوہ عمران خان کے ہمدرد صحافیوں اور دانشوروں نے بھی سوشل میڈیا کے اس دور میں ہئیت مقتدرہ کو ناکوں چنے چبوا دیے۔

پاکستان تحریک انصاف آج پنجاب کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ وہ جو 1985 سے پنجاب میں تخت نشین تھے، آج الیکشن سے یوں بھاگ رہے ہیں جیسے کھسیانی بلی کھمبا نوچے۔ حکمران اتحاد عمران خان کے سامنے بھیگی بلی بنا کھڑا ہے۔ کیا پنجاب، کیا خیبر پختونخوا، ہر جگہ صرف اور صرف کپتان کا ڈنکا بج رہا ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت میں پنجاب اور خیبر پختونخوا انتخابات کے کیس کی سماعت چل رہی ہے۔ پروجیکٹ 1985 کے تحت لانچ کیے گئے سیاست دان اپنی بقا کی آخری جنگ لڑ رہے ہیں۔ مقام ماتم یہ ہے جن کے خلاف پروجیکٹ 1985 لانچ کیا گیا تھا وہ پیپلز پارٹی، لبرل طبقہ، روشن خیال دانشور پروجیکٹ 1985 کے لانچ کرنے والوں کے کاسہ لیس بنے ہوئے ہیں۔

Tags: 2023 کے عام انتخاباتآئی جے آئیاسلامی جمہوری اتحادپاکستان پیپلز پارٹیپاکستان تحریک انصافپاکستان کی عدلیہپروجیکٹ 1985پروجیکٹ عمران خانجنرل ضیاء الحق کا مارشل لاءجنرل فیض حمیدجنرل قمر جاوید باجوہسپریم کورٹ آف پاکستانملٹری اسٹیبلشمنٹنواز شریف
Previous Post

دیگر اداروں کو بھی مشاورت سے فیصلے کرنے چاہیے: وزیراعظم

Next Post

کچھ لوگ قاضی فائزعیسی کا راستہ روکنے کیلئے عمران خان کے پیھچے کھڑے ہیں، حامد میر

حسنین جمیل

حسنین جمیل

حسنین جمیل 17 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں۔ وہ افسانوں کی تین کتابوں؛ 'کون لوگ'، 'امرتسر 30 کلومیٹر' اور 'ہجرت' کے مصنف ہیں۔

Related Posts

جہانگیر ترین کی زیر قیادت نئی پارٹی میں ماضی کی بازگشت سنائی دیتی ہے

جہانگیر ترین کی زیر قیادت نئی پارٹی میں ماضی کی بازگشت سنائی دیتی ہے

by وجیہہ اسلم
مئی 29, 2023
0

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کسی بھی بڑی سیاسی جماعت میں سے ناراض اراکین کا موقع اور نظریہ ضرورت کے تحت نئی...

چیف جسٹس عدلیہ کی ساکھ کو اپنے اختیارات کی بھینٹ نہ چڑھائیں

چیف جسٹس عدلیہ کی ساکھ کو اپنے اختیارات کی بھینٹ نہ چڑھائیں

by ڈاکٹر ابرار ماجد
مئی 29, 2023
0

بنچز کی تشکیل کا معاملہ اس وقت سپریم کورٹ کے انتظامی اختیارات پر بہت بڑا سوال ہے جو سپریم کورٹ کی ساکھ...

Load More
Next Post
کچھ لوگ قاضی فائزعیسی کا راستہ روکنے کیلئے عمران خان کے پیھچے کھڑے ہیں، حامد میر

کچھ لوگ قاضی فائزعیسی کا راستہ روکنے کیلئے عمران خان کے پیھچے کھڑے ہیں، حامد میر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

by خضر حیات
مئی 8, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit