• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 23, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

بڑھتی ہوئی مہنگائی اور مرشد کے مشورے

جواد مقصود by جواد مقصود
مئی 19, 2019
in تجزیہ, سیاست, طنز و مزاح
7 0
0
37
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

راولپنڈی کے بزرگ بیان کرتے ہیں کہ کل کا پورا دن دوستوں کے ساتھ آوارہ گردی میں گزارا۔ اندرون شہر کی تمام سڑکیں چھان ماریں۔ بقول شخصے، سارا دن ”کتے بھونکاندا“ رہا۔ عشائیے کے بعد جب دوستوں کو ان کی زوجاؤں کی مغلظات پر مبنی کالیں آنے لگیں تو وہ شریف چھنے کاکے بن کر رخصت ہو گئے۔

ہماری بیگم چونکہ بمعہ بچوں کے ایک شادی میں شرکت کے لیے اپنے میکہ شریف تشریف لے کر گئی ہوئی ہیں تو ہم آزاد ہی تھے۔ چنانچہ دوستوں کی رخصتی کے بعد کچھ وقت Netflix پر لہو و لعب کے دیدار میں گزارا۔ اسی دیدار کے دوران آنکھ لگ گئی جن حسیناؤں کو موبائل پر دیکھ رہا تھا، وہی خواب میں وارد ہوئیں۔ ان کے ساتھ چہلوں میں مصروف ہو گیا، ایک طرحہ دار حسینہ کا جھکاؤ ہماری طرف کچھ زیادہ ہی ہو رہا تھا۔ دل میں مصمم ارادہ کیا کہ آئندہ ایسے ہی خواب دیکھنے ہیں اور خواب میں انہی علاقوں میں رہنا ہے تاکہ ایسی حسینائیں ملتی رہیں۔ دل کے کسی گوشے میں ہم اس وقت خود کو مستنصر حسین تارڑ تصور کر رہے تھے۔

RelatedPosts

حکومت نے سستی ادویات کی فراہمی کیلئے ادویات پر عائد 17 فیصد سیلز ٹیکس ختم کر دیا

نشے میں دھت اسٹیج ڈرامہ دیکھنے آئے شخص کی فائرنگ سے ڈانسر جاں بحق

Load More

طرحہ دار حسینہ کا جھکاؤ ہماری طرف بڑھتا ہی جا رہا تھا، ہم بھی اس کی طرف کچھ جھکے، وہ کچھ اور جھکی، ہم بھی کچھ اور جھکے، سانسوں سے سانسیں ٹکرائیں، قریب ہی تھا کہ ہمارے سر بھی ٹکرا جاتے، اچانک ایک جھماکا ہوا، چاروں طرف جیسے دودھیا سی روشنی پھیل گئی، ایک گونج دار آواز سنائی دی، ”بدبخت، خواب میں بھی ایسی حرکت اکیلے نہیں کرتے۔“ سٹپٹا کر دیکھا تو مرشد تھے۔ انہوں نے ہاتھ  کے اشارے سے تمام حسیناؤں کو ہمارے گرد سے ہٹایا اور ان کے ساتھ جا کر کھڑے ہو گئے۔ ہم ہونق بنے ان کی طرف دیکھ ہی رہے تھے کہ حکم صادر کیا، حالات بہت نازک ہیں، تم فوری طور پر ہمارے سخن گو زائف کی خدمت میں حاضری دو۔ عرض کی، حضرت، وہاں تو بہت ذلالت ہو گی۔ بولے، تم اہم ہو، یہ تمہارا وہم ہے، اور اسی وہم کے علاج کے لیے تمہیں ان کے پاس بھیج رہا ہوں۔ فقر کی راہ پر چلنا ہے تو ذلالت برداشت کرنا سیکھو۔ عرض کی، میرا تو فقر والا کوئی ارادہ نہیں، بولے، یہ تمہاری چوائس نہیں ہے، ڈالر جہاں پہنچ گیا ہے، اب پوری قوم ہی فقر کی راہ پر ہے۔

عرض کی کہ طبیعت کچھ ناساز ہے، دوا بھی نہیں کھائی کہ دوا خریدنے کے پیسے نہیں ہیں۔ حکم ہوا کہ فوری طور پر ہمارے ٹائیگر نیازی کے پاس جاؤ اور اس سے دوائی لے لو۔ اس نے مارکیٹ سے سارا سٹاک اٹھوا کر اپنے پاس رکھا ہے۔ عرض کی، حضور! میں نشہ نہیں کرتا۔ مرشد مسکرا کر بولے، نہیں، اصل ادویات ہیں۔ اور دوا کے لیے پیسے تک نہ ہونا بھی فقر پر دلالت کرتا ہے۔ مبارک ہو، تم اور باقی عوام میں بہت تیزی سے تبدیلی آتی جا رہی ہے۔ پوری قوم روحانیت کے مدارج تیزی سے طے کر رہی ہے۔

عرض کی کہ حضور گیس کے بل بہت زیادہ آ رہے ہیں، اس کا کوئی حل عنائیت کیجیے۔ مرشد نے فوری طور پر اپنے چوغے سے ایک مولی نکال کر ہمیں دے دی اور حکم دیا، جب بھوک لگے اسے کھا لو، یہ کبھی ختم نہیں ہو گی۔ اس کے دو فائدے ہوں گے، ایک تو فاقہ کشی نہیں کرنا پڑے گی اور دوسرا گیس کا بل بھی کم آئے گا۔

شکر ہے پیاس کی شکایت نہیں کی، ورنہ شاید مرشد تربوز دے دیتے۔ مزید کچھ عرض کرنے کے لیے منہ کھولا ہی تھا کہ مرشد نے جلالی انداز میں فرمایا، جاتے ہو کہ نہیں۔ تم کب سے ہماری پرائیوسی میں دخل اندازی کر رہے ہو، ”تخلیہ“۔ مرشد کی جلالی کیفیت دیکھ کر ہمارا رنگ فق ہو گیا لیکن جرمِ ضعیفی، مرگ مفاجات۔ اس دوران مرشد ہمارری الماری کھول کر اس میں سے ایک ریزر نکال کر چیک کر رہے تھے، کہنے لگے، اس سے داڑھی اچھی منڈھے گی۔ ہم نے کچھ عرض کرنے کے لیے لب کھولے ہی تھے کہ ایک دم مرشد نے پوچھا، اور سناؤ تمہاری ماہن کا کیا حال ہے؟

ماہن؟ ہم نے کچھ نہ سمجھتے ہوئے سوالیہ لہجے میں استفسار کیا۔

مرشد کے لبوں پر ایک مشفقانہ مسکراہٹ نمودار ہوئی اور نرم سے لہجے میں بولے، ”تمہاری ماں اور بہن، ایک کر کے حال پوچھ رہا ہوں۔“

ہم شدید غصے کی حالت میں مرشد کو یہ بتائے بغیر باہر نکل آئے کہ یہ ریزر کبھی بھی چہرے کی شیو کے لیے استعمال نہیں ہوا۔

مرشد کے ٹائیگر کے پاس پہنچے، مرشد کا اسم سنتے ہی ٹائیگر گویا ہمارے قدموں میں لوٹنیاں لینے لگا، تب ہمیں مرشد کی قوت سمجھ آئی کہ ٹائیگر کو بھی کیسے ٹریننگ دی ہوئی ہے۔ ایک دم دل میں ہول اٹھا کہ ان مرشد کے بعد تو اماوس کی رات ہی مقدر ہو گی۔ لیکن پھر دل کو تسلی دی کہ مرشد تو مرشد ہوتے ہیں اور ہمیشہ مرشد ”موجودہ“ ہی ہوتے ہیں۔ پتہ نہیں وحدت الشہود یا وحدت الوجود کا عقدہ وا ہو گیا۔ سوچا، اگلے مرشد کی خدمت میں یہ عرض داشت پیش کریں گے۔

مرے جرم عشق کی اس قدر مجھے اے ندیم سزا نہ دے
مرے دل پہ اتنی جفا نہ کر مجھے یوں نظر سے گرا نہ دے

طبعاً ہم بھی ہارون الرشید ہوتے جا رہے ہیں۔ اگلے وقتوں میں ایسے لوگ ”خلیفے“ ہوتے تھے۔ انہی سوچوں میں غرق تھے کہ مرشد کی صدا آئی، ابھی تک پہنچے نہیں ہو؟ عرض کی کہ بس ان کی دست بوسی کو قدم رنجہ فرمانے ہی والے ہیں۔ مرشد، فرمانے لگے، بہت زیادہ وقت لگاتے ہو۔ خوشی سے سرشار ہو کر عرض کی، ”شکریہ مرشد“۔ مرشد غضب ناک ہو کر چنگاڑنے لگے، بدبخت ہمارا مذاق اڑاتے ہو، ابھی تمام طاقتیں سلب کیے لیتے ہیں۔ بہت ہی مشکل سے جاں بخشی کروائی، سخن گو کے پاس پہنچا تو موصوف حقیقی و مجازی دنیا میں بیک وقت مشغول دروغ گوئی تھے۔ ساتھ ساتھ ٹی وی پر خبریں بھی دیکھ رہے تھے۔

ساری خبریں گویا ایسی تھیں کہ ان پر تبصرہ کرنا ہی بے کار ہے۔ یہ بات سنتے ہی سخن گو نے ہماری طرف توجہ کی اور بولے، اوہ بدبخت، احاطۂ گروۂ روابط عمومی میں راست گوئی ممنوع ہے۔ عرض کی اے زائف اعظم! یہ راست گوئی نہیں ہے بلکہ ایک محاورہ ہے۔ بولے، اچھا اچھا، جیسے ہم نے اپنی عوام کے ساتھ bondage والا محاورہ ایجاد کیا تھا۔ عرض کی کہ وہ ایجاد نہ تھی سچ تھا کہ سبب جس کے رخِ زائف پہ سپیدی کا اثر بھی کچھ عرصہ رہا تھا۔ 

اسی اثناء میں اچانک خبر چلنے لگی کہ سمندر سے تیل دھونڈنے والی مہم ناکامی کا شکار ہو گئی ہے۔ سخن گو نے فوری طور پر ایک آلہ نکالا اور تمام ملک میں یہ پیغام نشر کر دیا، ”تیل نہ نکلنے کے سبب اب عوام کو مزید تکلیف برداشت کرنا ہو گی“۔

 

 

Tags: آوارہ گردیادویاتراولپنڈیمستنصر حسین تارڑہارون الرشید
Previous Post

کیونکہ ضمیر زندہ ہے

Next Post

کیا کاٸرہ صاحب کو صحافی کی یوں اطلاع دینا مناسب تھا؟

جواد مقصود

جواد مقصود

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 21, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post

کیا کاٸرہ صاحب کو صحافی کی یوں اطلاع دینا مناسب تھا؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In