• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کیا پاکستان کو اسلامی صدارتی نظام کی طرف جانا چاہیے؟

نیا دور by نیا دور
جون 29, 2019
in تجزیہ, سیاست, میگزین
14 0
0
کیا پاکستان کو اسلامی صدارتی نظام کی طرف جانا چاہیے؟
17
SHARES
80
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر: (محمد خضران شبیر) سب سے پہلے یہ جان لیں کہ جمہوریت صرف پارلیمانی نظام کو نہیں جمہوریت جمہور(عوام)کے فیصلے پر بنی حکومت کو کہتے ہیں جو اسلامی صدارتی نظام کی صورت میں ہونی چاہیے۔ جس میں عوام ڈائریکٹ اپنے صدر کاانتخاب ووٹ کے ذریعے کریں اور صدر اسلامی قوانین نافذ کرے اور اپنی ٹیم خود منتخب کرے۔

صدر عوام کو اچھے برے کا جواب دہ ہو، اگروہ چاہے توملک کا بہترین پڑھا لکھا شخص اپنا وزیر تعلیم لگا سکے تا کہ اس پڑھے لکھے کو سیاست میں آنے کی ضرورت نا ہو۔ ویسے بھی لوگ ہنر ہونے کے باوجود سیاست کو شریف لوگوں کا پیشہ نا سمجھنے کی وجہ سے میں نہیں آتے۔حکومت کے لیے ایک سب سے بڑی مشکل یہ بھی ھوتی ہے کہ اس کے 5 سے 7 سیٹوں والے اتحادی اسے بلیک میل کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت حکومت گرا دیں گے، اگر حکومت نے ان کے کسی وزیر کی نااہلی پر اسے ہٹایا یا ان کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کی۔

RelatedPosts

پاکستان میں جمہوریت کی آڑ میں پاکستانی عوام پر شخصی آمریت مسلط

جدید مغربی طرزِ جمہوریت، انڈین نیشنل کانگرس اور متحدہ قومیت کی تشکیل کا نام نہاد فلسفہ

Load More

اسلامی صدارتی نظام میں ایسا ممکن نہ ہو گا، اسلامی صدارتی نظام میں منتخب صدر قرارداد مقاصد کے مطابق قرآن و سنت کے احکامات کے تابع فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا۔اس طرح وہ کوئی مطلق العنان ڈکٹیٹر بن ہی نہیں سکتا، بلکہ اللہ کے دین کا محافظ ہوگا۔وہ طاقتور اور بااحتیارا ہو گا اور پورے ملک سے اعلیٰ ترین افراد کا انتخاب کرے گا۔ حکومت کو چاہیے ریفرینڈم کروا لے اور صدارتی نظام کا اعلان کریں۔

منتخب نمائندوں کو اصل کام قانون سازی دیں اور ملک کے قابل ترین ٹیکنوکریٹس سے حکومت چلوائیں۔ نظام ایسا ہو جس میں بل پاس کروانے کیلئے حکومت کو کرپٹ جماعتوں کی ضرورت نا ہو۔ شائد یہ ھی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت 11 ماہ گزارنے کے بعد بھی عوامی مفاد والا ایک بل بھی اسمبلی میں پیش نا کرسکی۔ جیسے کے پولیس، صحت اصطلاحات اور عدالتی اصطلاحات کا وعدہ کیا گیا تھا۔ مارشل لاز اور جمہوریت کا مقابلہ کیا جائے تو اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ پاکستان نے مارشل لاء کے ادوار میں کچھ ترقی کی مگر کچھ تباہی بھی ہوئی ہے اور پاکستان کی تباہی اس نام نہاد جمہوریت میں کچھ زیادہ ہوئی ہے۔ مگر پھر بھی مارشل لاءکے دور میں صدارتی نظام ہرگز”اسلامی صدارتی نظام“ نہیں تھا۔ وہ تو ڈکٹیٹر کا خودساحتہ نظام تھا اور جس میں صدر پہلے ہی سلیکٹڈ ہوتا تھا۔ دنیا مں کل 136 ممالک میں جمہوریت ہے جن میں سے 100 میں صدارتی نظام اور 36 میں پارلیمانی نظام ہے۔ صدارتی نظام میں فرانس ،ترتی سمیت امریکہ جیسے ممالک خوش حال ہیں۔

پارلیمانی نظام میں سینیٹ جسے ایوانِ بالا بھی کہا جاتا ہے کی مدت چھ سال ہے۔ اس میں بیٹھے سینیٹرز گزشتہ حکومت کے انتخاب کردہ ہوتے ہیں اور حکومت اس لیے بدلتی ہے کیونکہ عوام اسے ناقابل سمجھتے ہوئے ووٹ نہیں دیتی اور جسے عوام مسترد کر دے اسکے سینیٹرز کو قانون سازی کا اختیار کیوں ہوتا ہے پھر؟ ایسے نظام کا کوئی فائدہ نہیں جس میں عوام ووٹ کر کے اقتدار تحریک انصاف کو دے لیکن دو سال حکومت ایک بھی مرضی کا قانون بنانے میں ناکام ہو جائے کیونکہ سینیٹ میں اکثریت اپوزیشن کی ہے. یہ جو دو سال ضائع ہونگے ان کا ذمہ دار کون ہے؟ اسی لئے ہم دنیا سے پیچھے ہیں۔ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 48 سیکشن 5 آپ خود بھی پڑھ سکتے ہیں. وزیر اعظم جوائنٹ سیشن سے منظوری کے بعد عوام میں اسلامی صدارتی نظام کے متعلق ریفرینڈم کروا سکتا ہے، یہ بالکل آئینی عمل ہے۔

اسلامی صدارتی نظام کی اگر کوئی قریب ترین مثال دی جاسکتی ہے تو وہ خلافت راشدہ کا نظام ہے۔ چاروں خلفائے راشدین اگر آج کی زبان میں بات کی جائے تو ”اسلامی صدر“ تھے۔ ان کے پاس انتہائی قابل ترین اور مخلص ترین ”ٹیکنوکریٹس“ کی ایک بڑی ٹیم تھی، ہر قابل شخص مشورہ دینے کے لائق تھا۔نیت بھی ہے اور اسلامی صدارتی نظام سے بہتر کوئی نظام بھی نہیں۔ رکشہ ڈرائیور سے لے کر کاروباری شخص تک ہر کوئی پریشان ہے۔ مارکیٹ سے پیسہ ایک دم غائب ہے۔ مہنگائی دن با دن زیادہ ہو رہی ہے، عوام کی قوت خرید جواب دے گئی ہے۔ جمہوریت میں سست، ضمانتی سہولتوں سے بھرپور اور عدالتی ٹرائل کے دوران لمبی لمبی تاریخوں والے احتساب جس کے 3 خطرناک نقصانات:

1) ملزمان گواہوں اور شواہد پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

2) ملزمان سیاسی فنکاریوں سے عوام کو نیب/ریاست کے خلاف ابھارتے ہیں

3) عوام میں بے چینی اور نظام انصاف سے اعتماد اٹھ جاتا ہے

حساس معاملہ ہے ،توجہ کی ضرورت ہے۔اسلامی نظام حکومت میں کوئی لکھا ہوا دستور یا آئین نہیں ہوتا۔ قرآن و سنت، اجماع و اجتہاد ایک ایسے متحرک اور انقلابی نظام سیاست کی بنیاد رکھتے ہیں کہ جس میں آزاد قومیں زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق اپنی آزادی اور غیرت برقرار رکھنے کیلئے ہر قسم کے فیصلے کرنے میں آزاد ہوتی۔ کچھ تجزیہ کار آپ کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہے، اسلامک_صدارتی_نظام کو صدارتی نظام کے ساتھ مکس کر کے، کیونکہ اس نظام میں سارا قانون قرآن اور حدیث سے لے لیا جائے گا جبکہ عام صدارتی نظام میں انسانوں کا بنایا ہوا قانون ہوتا ہے۔ریاستی آئین ہو یا پارلیمانی نظام، دونوں انسان کے تخلیق کردہ ہیں نہ کہ خدا کے۔ اگر انسان انہیں تخلیق کر سکتا ہے تو انسان انہیں تبدیل کیوں نہیں کر سکتا؟ بدبودار نظام کی جگہ صدارتی یا کسی اور جمہوری نظام پر بحث میں آخر برائی ہی کیا ہے؟ ریاست مدینہ اسلامک_صدارتی_نظام میں سود نہیں زکوۃ فرض ہو گی انشاللہ

اسلامی صدارتی نظام میں پارلیمان ضرور ہو گی، مگر ایسی پارلیمان کہ جس میں تمام قومی اداروں کی نمائندگی ہو۔ کسانوں سے لیکر مسلح افواج تک، ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینے والا ہر طبقہ اپنی نمائندہ تنظیموں کے ذریعے پارلیمان میں موجود ہو گا اور ملکی ترقی کے حوالے سے اپنے مشورے دے گا۔

صدارتی نظام میں بدمعاشوں کی چیخیں نکل سکتی ہیں اس ایک نظام سے نیا نظام، عدلیہ نئی، احتساب نیا سب کچھ اسلامی اصولوں کے مطابق ہو گا۔  صدارتی نظام اسلام سے قریب تر ہے۔ آج اگر ہم خلافت کی بات کرے تو جو حال افغانستان کا ہوا ہے ہمارے سامنے ہے۔ صدارتی نظام کے ساتھ اگر ہم ساتھ ساتھ اسلامی قوانین بناتے جائیں گے تو پاکستان بنانے کا مقصد پورا ہو جاے گا۔ میرے مطابق اگر صدارتی نظام آتا ہے تو کوئی اپنی غلطیاں کسی پر نہیں ڈال سکتا جوڑ توڑ کرکے بنی کمزور حکومت عوام کے لیے کچھ نہیں کرسکتی ۔اگر آپ اسلامک صدارتی نظام کے حامی ہیں تو اسکے فوائد بتائیں اور اگر کوئی اس نظام کےخلاف ہے تو وہ مخالفت کی وجہ ضرور بتائے مگر وجہ بغضِ عمران یا نواز نا ہو۔

 

Tags: پاکستان میں صدارتی نظامجمہوریتصدارتی نظام
Previous Post

پشاور: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے این پی رہنما قتل

Next Post

ملائیشیا میں پاکستانی احمدیوں کی حالت زار

نیا دور

نیا دور

Related Posts

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

by ایمان زینب مزاری
مارچ 25, 2023
0

یہ اُس کے لیے بھی جواب ہے جو ہر پارٹی سے ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا اور آج شاہ...

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 25, 2023
0

نجانے کبھی کبھار مجھے کیوں یہ لگتا ہے کہ ہم مر گئے ہیں اور یہ جو اس جہاں میں ہماری شبیہ لے...

Load More
Next Post
ملائیشیا میں پاکستانی احمدیوں کی حالت زار

ملائیشیا میں پاکستانی احمدیوں کی حالت زار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In