• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, اگست 13, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ہمیں معلوم ہے سندھ میں ڈگری کیسے ملتی ہے؟

کنور نعیم by کنور نعیم
نومبر 30, 2019
in تجزیہ, سیاست
6 0
1
پیپلز پارٹی آج بھی اصولوں پر قائم ہے
36
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

انسانی معاشرے میں ہم ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہوئے زندگی کی گاڑی کو آگے بڑھا رہے ہوتے ہیں۔ یوں تو ہر شخص ہی کسی نہ کسی طرح سہارے کی تلاش میں ہوتا ہے لیکن غریب کو دادرسی اور حاجت روائی کے مسیحا کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے۔پاکستان چونکہ بنتے ہی مشکلات کا شکار ہو گیا تھا۔

اس لیے عوام کبھی آمروں کو حاجت روا مانتی تھی، کبھی قائد کے فرمانوں کی طرف دیکھتی تھی۔ ایسے میں  ذوالفقار علی بھٹو ایک مسیحا بن کر ابھرا۔ بھٹو کو خدا نے کمال کی شخصیت دی تھی۔ اسکی چال، اسکی آواز، اسکی گفتگو اور اسکی تقاریر میں صور بھرا ہوا تھا۔

RelatedPosts

حلقہ این اے 245: پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کے حق میں اپنا امیدوار دستبردار کرا لیا

رضاربانی نے تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کی پالیسی پر نظر ثانی کامطالبہ کردیا

Load More

جس کے کانوں میں پڑتی، وہ پھر سے جی اٹھتا، مخالفین کے بیانیے دم توڑنے لگتے لیکن کیا بھٹو صرف گفتار کا غازی تھا؟ اسکا جواب نفی میں ہے۔ لینڈ ریفارمز ہوں، متفقہ آئین ہو، پاسپورٹ ہو یا طلبہ یونینز وغیرہ ہوں۔۔۔

یہ اعجاز ہے حسن وآوارگی کا
جہاں گئے داستاں چھوڑ آئے

یہ تمام باتیں شاید دم توڑ جاتیں لیکن بھٹو جس دھج سے مقتل میں گیا، وہ دھج اسکو ہمیشہ سلامت رکھے گی۔ ایسا نہیں ہے کہ بھٹو غلطیوں سے پاک تھا، اس نے بنگلہ دیش کے معاملے میں سختی برتی، مذہب کو بھی استعمال کیا، اپنے مخالفین کی زبان بندی بھی کی اور انہیں پابند سلاسل کیا۔

بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی بنائی تو پنجاب میں تھی لیکن یہ جماعت پورے پاکستان پر چھا گئی۔ سندھ چونکہ بھٹو کا گھر تھا، اس لیے جماعت کا گڑھ بھی بنا۔

بھٹو کی وفات پر صرف سندھ نہیں، پورے پاکستان میں آنسو بہے۔ بھٹو کے جانے پر شاید کوئی خلا بنتا لیکن پیپلز پارٹی کی طرف سے بھٹو کی بیٹی بینظیر نے اقتدار کے سنگھاسن پر بیٹھ کر نہ صرف ملک کو بلکہ عورت کو بھی مضبوط کیا لیکن یہ تمام خوبیاں اس پیپلز پارٹی میں تھیں جسے چراغ رخ زیبا لیکر بھی ڈھونڈا جائے تو بھی نہ ملے۔

آج سندھ اگر جائیں تو یقین نہیں آتا کہ یہ اسی شخص کا گھر ہے جو ملک بدلنے نکلا تھا!

میرا تعلق سندھ کے شہر حیدرآباد سے ہے لیکن اپنی رائے کا اظہار کرنے سے پہلے میں اپنے دوستوں کی رائے کا اظہار کرنا بہتر سمجھوں گا جن کا تعلق حیدرآباد، دادو، شہدادکوٹ اور لاڑکانہ سے ہے۔ یہ تمام دوست پڑھے لکھے اور متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔

جس دوست کا تعلق دادؤ سے ہے اسکا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے بہت اچھے اور بہتر اقدامات کیے ہیں جن میں تعلیمی اداروں کا قیام، بینظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام وغیرہ دیے لیکن یہ تمام چیزیں سرمایہ داروں کے ہاتھوں یرغمال رہیں جس کی وجہ سے انکا جس حد تک فائدہ ہو سکتا تھا، وہ نہیں ہو سکا۔ دیگر دوستوں کے خیالات کافی مختلف  تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک تابناک ماضی رکھتی ہے لیکن حالیہ پیپلز پارٹی کے قول و فعل میں بہت تضاد ہے۔

بظاہر تو پیپلز پارٹی نے بہت اچھے اقدامات کیے ہیں۔ جن میں خواتین کو اقتدار کے ایوانوں میں لانا، انکے لیے قانون سازی کرنا، صوبوں کو خودمختار بنانا وغیرہ شامل ہیں لیکن، ان تمام اقداما ت کا کوئی براہ راست فائدہ عام آدمی نہیں اٹھا سکا۔ غریب کی حالت وہی ہے جو کسی اور دور حکومت میں تھی۔ نہ کھانے کو کچھ بہتر میسر ہے، نہ علاج کی سہولیات میسر ہیں۔

پیپلز پارٹی آج بھی اصولوں پر قائم ہے

لاڑکانہ میں ویکسن نہ ملنے کے باعث بچے کی موت نے پیپلز پارٹی کی ساکھ کو ناقابل تلافی دھچکا پہنچایا اور تابوت کی آخری کیل بن کر پیپلز پارٹی کو لگی ہے۔ قانون سازی میں بھلے ہی پیپلز پارٹی اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتی لیکن سماجی سطح پر اپنی نا اہلی میں بھی اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتی۔ انکا یہ اعتراض بھی تھا کہ پیپلز پارٹی بھٹو خاندان سے نکل چکی ہے، نام میں بھٹو لگانے سے یہ حقیقت چھپ نہیں سکتی۔

ان تمام کی آرا اپنی جگہ، میں اب اپنی رائے کی طرف آتا ہوں۔ میرا ذاتی خیال اس ضمن میں کچھ یوں ہے کہ، عام آدمی کو اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ کون سی جماعت کھل کر فوج کے خلاف بولتی ہے یا کونسی جماعت آمروں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ وزیر اعظم کسی ملک کے سربراہ کی گاڑی خود چلاتا ہے یا  پھٹے ہوئے کپڑے پہنتا ہے۔

غریب کو معیشت کی بھاری بھاری لغت کا بھی کچھ علم کسی دور میں بھی نہیں ہوتا۔ غریب صرف یہ جانتا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت اتنی ہی اچھی تھی تو میں پڑھنے کے لیے اپنے محبوب حیدر آباد کو چھوڑ کر  اسلام آباد کیوں آیا؟ میرے بھائی کا ایکسیڈنٹ ہوا تو کوئی سرکاری ہسپتال اسکا علاج کیوں نہ کر سکا؟ میرے جاننے والوں نے پیسوں کی عوض سرکاری نوکریاں کیسے خرید لیں؟ سندھ کی چند ایک”مضبوط“ خواتین کس طرح افسران کو گالیاں دے دے کر ان کی پوسٹنگز تک  کے فیصلے کرتی رہی ہیں۔

سندھ کے دیہی علاقوں میں کیوں آج بھی زمیندار خدا بن کر بیٹھے ہوئے ہیں۔دیہی سندھ جائیں تو لگتا ہے ٹائم مشین ہمیں قبل مسیح میں لے آئی ہے۔ کیوں دیہی علاقے کا سندھی زمیندار کی مرضی کے خلاف اپنا حکمران تک نہیں چن سکتا ؟ ووٹ کے وقت کیوں لسانیت اور قومیت کو ہوا دی جاتی ہے؟

کیا سندھ میں سندھی زبان بولنے والے سندھیوں کے علاوہ اردو، میمن، بلوچ وغیرہ نہیں رہتے۔ لسانیت کے مسئلے کو حل کیوں نہیں کیا جاتا؟ پاکستان کے کسی بھی صوبے میں شہری اور دیہی تقسیم نہیں لیکن سندھ میں ایسا اب تک کیوں ہے؟ میرے اپنے بہترین دوست سندھی بولنے والے سندھی ہیں، لیکن سیاسی محاظ پر کیوں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ تم سندھی نہیں مہاجر ہو۔ کیوں سندھ کے سکولوں میں مجھے ان اساتذہ سے پڑھوایا جاتا ہے جو یا تو کبھی سکول آتے ہی نہیں یا اگر آتے بھی ہیں تو وہ اپنے subject کا نام تک صحیح spell نہیں کر سکتے۔

میں کسی اور صوبے میں جائوں تو مجھے کیوں نقل کر کے پاس ہونے کا طعنہ ملتا ہے؟ اور اس  بات میں کوئی جھوٹ نہیں کہ سندھ میں نقل کا ایک طوفان بپا ہے۔ میں اپنی سند کسی اور صوبے میں دکھائوں تو مجھے کیوں کہا جاتا ہے کہ ہمیں معلوم ہے سندھ میں ڈگری کیسے ملتی ہے؟

کیوں پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کے بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں نہیں پڑھتے؟ کیوں انکے علاج سرکاری ہسپتالوں میں نہیں ہوتے؟ کیوں یہ لوگ وہ پانی نہیں پیتے جو دیہی سندھ کے لوگ پیتے ہیں؟ کیوں دیہی سندھ میں ہاریوں اور کامداروں کو انسان تک نہیں سمجھا جاتا؟ آج بھی کارو کاری کیوں ختم نہ ہو سکی؟ان تمام باتوں کا جواب یہ ہر گز نہیں کہ ایسافلاں جگہ بھی ہوتا ہے یا ایسا فلاں لوگ بھی کرتے ہیں۔

پیپلز پارٹی فوج کے ساتھ ہے یا خلاف؟ آئین کی بالادستی چاہتی ہے یا اسے کاغذ کا ٹکڑا سمجھتی ہے، غریب سندھی کو اس سےکوئی سروکار نہیں، خدارا غریب کو وہ روٹی، کپڑا اور مکان دے دیں جس کا وعدہ ذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا۔ تب جا کر پیپلز پارٹی صرف سندھ کی بجائے ایک بار پھر پورے پاکستان کی جماعت بنے گی۔

 

Tags: بھٹو خاندانپیپلز پارٹی
Previous Post

طلبہ یکجہتی مارچ میں نمایاں لال رنگ کا مطلب کیا ہے؟

Next Post

پیپلز پارٹی کا یومِ تاسیس: بلاول کو پرانی سیاست سے پیچھا چھڑانا ہوگا

کنور نعیم

کنور نعیم

کنور نعیم ایک صحافی ہیں۔ ان سے ٹوئٹر پر Kanwar_naeem او فیس بک پر KanwarnaeemPodcasts پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

Related Posts

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

یہ 2021 دسمبر کی ایک بھیگی اور ٹھندی شام تھی۔ میں کچن میں سردی کی شدت کم کرنے کے لئے آگ کے...

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار  ‘امجد علی سکندر’

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار ‘امجد علی سکندر’

by طاہر اصغر
اگست 13, 2022
0

اس کی آنکھوں میں کچھ خواب تھے، جن کی تعبیر پانے کے لیے اس نے لفظوں سے تصویریں بنائی اور ان میں...

Load More
Next Post
پیپلز پارٹی کا یومِ تاسیس: بلاول کو پرانی سیاست سے پیچھا چھڑانا ہوگا

پیپلز پارٹی کا یومِ تاسیس: بلاول کو پرانی سیاست سے پیچھا چھڑانا ہوگا

Comments 1

  1. Mehar Afshan says:
    3 سال ago

    سندھ میں جو ظلم بپا ہے یہ اس کا ہزارواں حصہ بھی نہیں لیکن پھر بھی نہ لکھنے سے کچھ لکھنا بہتر ہے ۔

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,739
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
افغانستان ڈرون: میرے جنرل باجوہ سے متعلق بیان پر غلط پروپیگنڈا کرنےکی کوشش کی گئی، نجم سیٹھی ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
ٹی ٹی پی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوام میں جعلی ویڈیو پھیلا کر خوف وہراس نہ پھیلایا جائے، حقیقت یہ ہے کہ ہم سوات سے کبھی گئے ہی نہیں، بلکہ ہمارے لوگ موجود رہے۔urdu.nayadaur.tv/news/94036/tehrik-i-taliban-pakistan-ttp-pakistan-army-ispr-terrorism/ ... See MoreSee Less

سوات میں آپریشن کیا گیا تو ہم جوابی کارروائی کیلئے مکمل تیار ہیں، ٹی ٹی پی کی دھمکی

urdu.nayadaur.tv

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In