• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

”محبت کسی ایک شخص سے کرنے کی چیز نہیں“

بیرسٹر اویس بابر by بیرسٹر اویس بابر
جنوری 28, 2020
in تجزیہ, خواتین
12 0
0
کیا “میرے پاس تم ہو” کا اختتام بہتر ہوسکتا تھا؟
14
SHARES
68
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پچھلے ایک مہینے سے کافی لوگ اس ڈرامے کے مکالموں کو لے کر مذاق  میں مصروف ہیں تو تھوڑا سا تفنن اس ناچیز کی طرف سے بھی۔

جب ہمارا وزیراعظم صبح اٹھ کہ یہ دیکھتا ہے کہ ملک میں بہت مسائل ہیں، روپے کی قدر میں کمی آ رہی ہے، ہم کھربوں ڈالر کے مقروض ہیں، ایسے میں اچانک سے جب وزیراعظم کی نظر آرمی چیف پہ پڑتی ہے تو وزیراعظم کے دل سے آواز نکلتی ہے کہ یہ سب مسائل اپنی جگہ لیکن ‘میرے پاس تم ہو’۔

RelatedPosts

کرونا وائرس کا خدشہ:ڈرامہ سیریل میرے پاس تم ہو کے دو مرکزی کردار قرنطینہ میں چلے گئے

خواتین کا اظہار خیال اور ہمارے معاشرے کے مردوں کا رویہ

Load More

اب میں اس ڈرامے کی طرف آتا ہوں جو کہ معروف مصنف خلیل الرحمٰان قمر نے تحریر کیا۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ ڈرامہ انتہائی بلندیوں پہ گیا اور پچھلے کئی سالوں میں آئے سینکڑوں ڈراموں کو پیچھے چھوڑ گیا۔ اس کی وجہ خلیل الرحمان کی بہترین کہانی اور اداکاروں کی بہترین کارکردگی ہے۔

اس ڈرامے کی کہانی اور کردار اتنے دلچسپ ہیں کہ دیکھنے والے اس کو کئی زاویوں سے دیکھ سکتے تھے مگر پورا ڈرامہ مکمل ہونے سے پہلے ہی ڈرامے کے مصنف سے رہا نا گیا اور وہ ٹی وی پر آنا شروع ہو گئے۔ ٹی وی پہ آ کر اور اپنی آراء کا اظہار کر کے خلیل الرحمن قمر نے اپنے اچھے خاصے کامیاب ڈرامے کا ستیاناس کر دیا۔ جس کو مرد، عورت، بچے، بوڑھے سب پسند کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ یہ گمان ہونے لگا ہے کہ دانش کے کردار میں اصل میں خلیل الرحمن چھپا ہوا ہے۔

دانش ایک شریف، محنتی اور نیک انسان ہے جس کی ایک انتہائی خوبصورت بیوی ہے اور ایک پیارا سا بچہ ہے۔ دانش کے کوئی خاص دوست نہیں ہیں لیکن اس کے سب پڑوسی، چوکیدار اور ساتھ کام کرنے والے سب اس کی قدر کرتے ہیں کیونکہ وہ ایک بے ضرر انسان ہے۔ ایسے میں جب اس کی بیوی اس کی آنکھوں کے سامنے ایک امیر آدمی کی طرف راغب ہونا شروع ہو جاتی ہے تب بھی دانش اکثریت مردوں کی طرح اس کو اسی وقت نہیں نکالتا اور نا ہی مارتا ہے بلکہ اس کو موقع دیتا ہے کہ وہ راہ راست پر آ جائے۔

دانش اس قدر بے لوث محبت کرنے والا آدمی ہے کہ جب شہوار وہ شخص جس کے لیے اس کی بیوی اس کو چھوڑ دیتی ہے جیل چلا جاتا ہے تب بھی وہ اپنے رقیب کی تباہی پر جشن نہیں مناتا۔ نا ہی اس بات کا جشن مناتا ہے کہ وہ دولت جس کو دیکھ کے اس کی بیوی کی آنکھیں بدل گئی تھیں اب کہیں کی نہیں رہی۔

ان سب مختلف زاویوں سے ڈرامہ کو دیکھا جا سکتا تھا لیکن خلیل الرحمان قمر نے  ٹی وی پہ انٹرویو دینا شروع کر دیئے اور تمام دیکھنے والوں کی توجہ صرف ایک نکتے پہ لے آئے ‘عورت کی بے وفائی’۔  یہاں تک بھی بات ٹھیک تھی۔ بے وفائی چاہے مرد کرے یا عورت اس پر ڈرامے تو بنتے رہتے ہیں لیکن ایک انٹرویو میں انہوں نے پھر مزید کہا، “میں نے آج تک زندگی میں کسی پر ترس نہیں کھایا لیکن جو شخص عورت کے ہاتھوں تباہ ہو اس پر مجھے بڑا ترس آتا ہے”۔ ہر شخص کو اپنی رائے کا حق ہے لیکن اس حق کو استعمال کرتے ہوئے دھیان بھی کرنا چاہیے کہ کہیں کسی اور کے حقوق کے دائرے میں نا چلا جائے آدمی۔ یہی ہوا، کرتے کرتے بات عورتوں کے حقوق تک پہنچ گئی۔ پھر بات سے بات نکلی اور دیکھا دیکھی یہ ڈرامہ ایک مذاق بن گیا۔

لوگوں کی توجہ ڈرامہ سے ہٹ کر خلیل الرحمان قمر تک چلی گئی۔ اب لوگ ڈرامے کو خلیل الرحمان کی کہی ہوئی باتوں کی نظر میں دیکھنے لگے۔ ہمایوں سعید، آئزہ خان اور عدنان صدیقی نے اپنی اداکارانہ صلاحیئتوں سے اس ڈرامے کو چار چاند لگا دیئے مگر مصنف کی آمد چاند گرہن ثابت ہوئی۔

انٹرنیٹ اس ڈرامے کو لے کر ایک کے بعد دوسرا لطیفہ بنا رہا ہے۔ خلیل الرحمان صاحب نے پھر طھی رکنے کا نام نا لیا۔ عورت کی بے وفائی کو انتہائی بے ڈھنگے انداز میں وہ ہماری روایات اور مذہب کے ساتھ جوڑتے رہے۔ ان کے ایسا کرنے سے نا صرف کئی عورتوں کی دل آزاری ہوئی بلکہ مردوں کو بھی ان کی باتیں انتہائی بے ڈھنگی لگیں۔ مشہور کنئیرڈ کالج لاہور جو کہ خواتین کا کالج ہے اس نے خلیل الرحمن کو کسی تقریب میں مدعو کر رکھا تھا مگر ٹی وی پہ ان کی متنازع گفتگو سننے کے بعد انتظامیہ نے وہ تقریب ہی ختم کر ڈالی۔ میرے پاس تم ہو کی اپنی کاسٹ شدہ اداکارہ نے بھی سماجی رابطوں کی ایپ انسٹاگرام پر کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ مصنف کی اصل شخصیت ڈرامے کا کام ختم کرنے کے بہت بعد ان کے سامنے آئے۔ بے وفائی کا تعلق مرد یا عورت سے نہیں بلکہ انسانی دماغ کے ساتھ ہے۔

 خلیل الرحمن اگر میرے پاس تم ہو کو ڈرامہ ہی رہنے دیتے تو ٹھیک تھا۔ یہ ڈرامہ ان کا شاہکار ہوتا۔ یہ جو انہوں نے عظیم بننے کی کوشش کی ہے اس میں وہ عظمت کھو بیٹھے اور اب ان کے پاس صرف اس ڈرامے کی کاغذی کمائی رہ گئی ہے یعنی روپیہ۔

آخری قسط کے بعد خلیل الرحمان قمر اینکرپرسن عائشہ بخش کے پروگرام میں بطور مہمان آئے اور میزبان نے ان سے پوچھا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ ان کو ڈرامے کے مرکزی کردار دانش کو مارنا پڑا جو کہ بھرپور طریقے سے ایک نئی زندگی شروع کر سکتا تھا؟ خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ دانش کو اب مرنا ہی تھا۔ اس کے پاس جتنی محبت تھی وہ اپنی پہلی بیوی کو ایک ہی مرتبہ دے چکا تھا اور اب اس کے پاس کسی اور کو دینے کے لیے محبت بچی ہی نہیں تھی۔ یہ ان کی رائے ہے اور میں اس کا احترام کرتا ہوں۔ مگر میں آپ سے ایک سوال کرتا ہوں۔ کیا کسی شخص کو دیکھنا پھر اس کے بارے میں سوچنا اور پھر اس کی خواہش کرنا، کیا یہ محبت ہے؟ اگر وہ مل جائے تو میں خوش نا ملے تو میں غمزدہ، کیا یہ محبت ہے؟

میں یہ نہیں کہہ رہا کہ اپنی بیوی کے چلے جانے پر دانش کو جشن منانا چاہیے تھا مگر میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ کیا محبت کسی ایک شخص کے لیے فنا ہو جانے کا نام ہے؟ صحیح معنوں میں محبت کچھ نہ مانگنے کا نام ہے، کچھ بھی نہیں۔

کیا آپ نے کبھی لوگوں کو اپنے نسلی مہنگے پالتو کتے یا بلی سے پیار کرتے دیکھا ہے؟ یہ لوگ آپ سے کہیں گے کہ ان کو جانوروں سے بہت پیار ہے۔ یہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں۔ نا صرف لوگوں سے بلکہ اپنے آپ سے بھی۔ یہ صرف اس ایک کتے یا بلی سے پیار کرتے ہیں جس کو انہوں نے پالا ہوتا ہے،  اس کے ساتھ وقت گزارا ہوتا ہے، اس کی نسل کی ریسرچ کی ہوتی ہے۔

بے وفائی کا محبت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بے وفائی اس درد کا نام ہے جو انسان کو تب محسوس ہوتا ہے جب اس کا محبوب اس کے بجائے کسی اور کی طرف راغب ہونے لگے۔ خلیل الرحمان کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے اس ڈرامے کے ذریعے معاشرے میں مردوں کو تنبیہ کرنے کی کوشش کی ہے کہ اگر ان کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش آئے تو وہ اپنی بیوی کو جانے دیں، غیرت کے نام پہ قتل نہ کریں۔ لیکن انہوں نے دانش کو تو قتل کر دیا۔

اس پس منظر میں دیکھا جائے تو دانش کی بظاہر مضبوط شخصیت کے پیچھے ایک انتہائی کمزور انسان چھپا ہوا تھا جس نے اپنی زندگی کا مرکز صرف ایک شخص کو بنا رکھا تھا۔ جب اس کو نظر آنے لگا کہ وہ شخص کسی اور میں دلچسپی لے رہا ہے تو اس کی زندگی تباہ وبرباد ہو گئی۔ وہ اس ایک شخص کی نگاہ سے ساری دنیا کو دیکھنے لگا۔ دولت مند ہونے کے بعد بھی ، اپنے بچے کے ارمان پورے کرنے کے بعد اور ایک دوسری اچھی عورت کی اس میں دلچسپی کے باوجود وہ سنبھل نہ پایا اور آخیر زندگی اس کے اندر سے خود چلی گئی۔

محبت کسی ایک شخص سے کرنے کی چیز نہیں۔ محبت ایک حالت ہے،  ایک سرور جو کسی کے طابع نہیں۔ دانش کو اگر محبت ہوتی تو وہ صدمے سے نہ مرتا۔ اور وہ محبت صرف مہوش کے لیے نہ ہوتی اور نہ ہی وہ اس کو بار بار یہ کہتا کہ ‘میرے پاس تم ہو’!

Tags: میرے پاس تم ہو
Previous Post

پنجاب کا حکمران! سردار عثمان بزدار

Next Post

بچے سے زیادتی کے ملزم کو پناہ دینے پر مفتی کفایت اللہ کیخلاف مقدمہ درج

بیرسٹر اویس بابر

بیرسٹر اویس بابر

Related Posts

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

by ایمان زینب مزاری
مارچ 25, 2023
0

یہ اُس کے لیے بھی جواب ہے جو ہر پارٹی سے ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا اور آج شاہ...

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

by عبید پاشا
مارچ 24, 2023
0

کئی برس پہلے عمران خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ یہ دعویٰ کرتے سنائی دے رہے تھے کہ...

Load More
Next Post
بچے سے زیادتی کے ملزم کو پناہ دینے پر مفتی کفایت اللہ کیخلاف مقدمہ درج

بچے سے زیادتی کے ملزم کو پناہ دینے پر مفتی کفایت اللہ کیخلاف مقدمہ درج

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In