• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, جنوری 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ادیب ہونے کا دعویٰ اور ساتویں آسمان سے اونچا تکبّر

وسیم نور by وسیم نور
مارچ 7, 2020
in تجزیہ, عورت مارچ
5 0
0
’دو ٹکے کے لکھاری‘ خلیل الرحمان قمر کو مناظرے کا چیلنج
30
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اختلاف کو برداشت کرنا، تنقید جیسے کٹھن مرحلے کو سہنا، دوسرے کی رائے کا احترام کرتے ہوئے خاموشی اختیار کرنا، عمومی طور پر ہمارے ہاں آپ کی شکست سمجھا جاتا ہے اس لئے بول کر اور بے جا بول کر دوسرے فریق پر اپنی فتح کی دھاک بٹھانا حاضر جوابی اور عقلمندی کی دلیل سمجھی جاتی ہے۔ اور دوسرے فریق کی خاموشی ہمیں اس کی کمزوری اور شکست کا احساس دلاتی ہے۔ بنیادی اخلاقی بانجھ پن کا شکار ہمارا معاشرہ ’سوری‘ اور ’معذرت‘ جیسے حسین الفاظ کے سحر سے نابلد ہو چکا ہے جس کی جگہ ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی نے لے لی ہے۔ اسی ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کی ایک مثال جناب خلیل الرحمٰن قمر صاحب کی ذات ہے کہ جنہوں نے اپنے طرز تکلم سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ کوئی ادیب یا لکھاری نہیں بلکہ الفاظ کی نوک پلک کے کاریگر ہیں وہ ایک مداری کی طرح تھوڑا رش لگا لیتے ہیں یا ہجوم کو اکھٹا کرنے پر کمال دسترس رکھتے ہیں کیونکہ اگر ادب، اور ڈرامہ نگاری جیسے مہذب شعبے سے وابستہ لوگ بھی اپنی گفتگو اور کلام میں پاکیزگی نہیں لا سکتے تو ان کو رائٹر یا ادیب کہنا بذات خود ادب کی توہین ہے۔

خلیل صاحب کے کلام سے ڈسی ماروی سرمد کوئی پہلی خاتون نہیں۔ اس سے پہلے بھی وہ ایک ٹی وی شو میں صبا حمید اور دیگر فنکاروں کی تذلیل کر چکے ہیں۔ ان کو اس وقت اگر شٹ اپ کال دی جاتی تو شاید وہ اتنے دلیر اور بے باک نہ ہوتے اور یقیناً اپنی بات اور کلام پر شرمندہ ہوتے اور معذرت پر آمادہ ہوتے۔ مگر اب تو موصوف انتہائی حد تک بضد ہیں کہ ان کے مؤقف کی تائید میں لوگ ان کا ساتھ دیں اور ان کے لئے دعا گو ہوں۔

RelatedPosts

امریکی سپریم کورٹ نے خواتین کے ‘اسقاط حمل’ کا آئینی حق ختم کردیا

بیٹی کی خواہش بھی نہیں تھی، شکر ہے اللہ نے مجھے بیٹی نہیں دی، صاحبہ ریمبو

Load More

یہ ان کا حق ہے کہ وہ اختلاف کریں مگر توہین، گالی اور تذلیل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ صرف دھونس اور جبر سے اپنی بات منوانے کے عادی ہیں۔ اختلاف رکھنا اور اس پر ڈٹے رہنا کسی کی چوائس ہو سکتی ہے مگر اپنے مؤقف کی تائید میں لوگوں کی نجی زندگی کو بنیاد بنا کر بے عزت کرنا ’کسی کی شخصیت اور اس کے جسم کے خدوخال کو موضوعِ گفتگو بنانا اور خود پسندی جیسے موذی مرض میں مبتلا ہو کر دوسروں کی عزتیں اچھالنا جناب کا وطیرہ ہے اور اس پر انہیں بڑا ناز بھی ہے مگر میں اس سب کے باوجود خلیل الرحمٰن صاحب سےاور سوشل میڈیا پر ان کی تقلید میں نکلی ان ہستیوں سے یہ سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کسی کے مؤقف کسی کے نعرے یا گفتگو کا جواب گالی کیونکر ہو سکتا ہے؟

ہم یہ فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں کہ جن الفاظ کا مفہوم اور مطلب ہماری دانست میں گندہ اور غیر اخلاقی ہے، سامنے والا بھی اسی سوچ کا حامل ہو؟ ہمیں کس نے حق دیا ہے کہ ہم آزادی اظہار کا مطلب اور اس کی تشریح اپنے انداز میں کر کے دوسروں کی سوچ کی عکاسی کریں؟

اور اگر فرط جذبات یا غصے میں جس کا اگرچہ کوئی جواز نہیں لیکن کوئی غلطی سرذد ہو ہی جاتی ہے توفقط ایک معذرت اور شرمندگی کا احساس مخالف کے درد کو کم کرنے کا سبب بن جاتا ہے اور بڑے سے بڑے جھگڑے کو ختم کرنے کا سامان میسر آ جاتا ہے مگر ہمارے معاشرے میں معافی مانگنا، شکریہ ادا کرنا، تعریف کرنا اور کسی کے ہنر کا اقرار کرنا درحقیقت اپنی ہی ذات کی نفی تصور کیا جاتا ہے۔

یہاں خلیل صاحب معافی مانگ کر اپنا قد کاٹھ بڑھا سکتے تھے مگر شومئی قسمت کہ خود پسندی کے خول میں گھرے لوگ بڑی آسانی سے اپنے غلط رویوں پر بھی ڈٹ جاتے ہیں اور ان کو مزید حوصلہ بڑھانے کے لئے مجاہدینِ سوشل میڈیا گالی کا جواب اور گندی گالی سن کر محظوظ ہوتے ہیں۔

اگر الفاظ کی بھیڑ چال کو ہی بنیاد بنا کر اچھے اور برے کا فیصلہ کرنا ہے تو پھر خواتین سے منسوب الفاظ اور سلوگن ہی کیوں بیہودہ اور غیر اخلاقی تصور کیے جائیں؟ مردوں سے وابستہ ان جملوں کو بھی معیوب تصور کیا جانا چاہیے۔ اگر میرا جسم میری مرضی کہنا ایک گالی ہے تو مردانہ کمزوری سے متعلق دیواروں پر لکھی عبارتیں بھی اتنی ہی گندی اور غیر شائستہ ہیں۔ لہٰذا کسی کے مؤقف کی تائید نہ کرنا یا کسی کے نظریے کے متبادل نظریہ رکھنا اگر ہمارا حق ہے تو ضرور اختلاف کریں مگر الفاظ کے چناؤ میں احتیاط تو کر ہی سکتے ہیں۔

Tags: خلیلل الرحمٰن قمرعورت مارچمیرا جسم میری مرضی
Previous Post

عورت مارچ : نازیبا،فحش اور اخلاق باختہ نعروں کو نشر نہ کیا جائے، پیمرا کا ٹی وی چینلز کو حکم

Next Post

امان اللہ تو کب کا مر چکا تھا

وسیم نور

وسیم نور

Related Posts

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

5 ستمبر 2021 کے دن سرینہ ہوٹل کابل میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی آیس...

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

by طالعمند خان
جنوری 30, 2023
0

جب ریاست خود اپنے شہریوں کی قاتل بن جائے اور اس کے ادارے خصوصاً سکیورٹی فورسز کو شہری صرف شکار کی مانند...

Load More
Next Post
امان اللہ تو کب کا مر چکا تھا

امان اللہ تو کب کا مر چکا تھا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In