• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, اگست 15, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

قم کا ابو جہل: آیت الله عباس تبریزیان‎

حمزہ ابراہیم by حمزہ ابراہیم
مارچ 12, 2020
in تجزیہ, کورونا وائرس
10 0
0
قم کا ابو جہل: آیت الله عباس تبریزیان‎
12
SHARES
56
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

25 جنوری 2020 کو ایران کے مقدس مذہبی شہر قم کے حوزہ میں آیت الله عبّاس تبریزیان نامی ایک عالم دین کی جانب سے میڈیکل سائنس کی دنیا کے بڑے نام پروفیسر ہیرسن کی کتاب ’’انٹرنل میڈیسن‘‘ کی ایک جلد کو آگ لگاتے ہوئے بزعم خود کیمیائی علم طب کے زمانے کے خاتمے کا اعلان کیا۔ یہ آیت الله شاید یہ نہیں جانتے کہ علم کی زبان میں سب اشیا کے اجزا جو ایٹموں سے مل کر بنے ہوتے ہیں، کیمیکل کہلاتے ہیں اور ان کی اپنی معجونیں بھی کیمیائی مرکبات ہی ہیں۔ اگرچہ ناکارہ اور کسی بیمار کے کام کی نہیں۔

تعجب کی بات ہے کہ قم نامی مدارس کا یہ شہر تہران سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، اور تہران میں میڈیکل سائنس کے بڑے بڑے ماہرین بیٹھے ہیں لیکن آیت الله ان کے علم کے نور سے محروم رہ کر ٹامک ٹوئیاں مار رہے ہیں۔ آیت الله کی اس علم سوزی والی حرکت نے ایسے بہت سے لوگوں کو حیرت زدہ کر دیا جو بوکو حرام جیسی تنظیموں اور ملالہ کو گولی مارنے والے طالبان کی سوچ کے ایران میں پائے جانے کی امید نہیں کرتے تھے۔

RelatedPosts

No Content Available
Load More

یہ بھی پڑھیے: آیت اللہ سیستانی کا تمام نمازیں گھر میں ادا کرنے کا حکم، ایرانی علما کا معجونیں بیچنے پر زور


آیت الله تبریزیان ایک عرصے سے جدید علم طب کے مقابلے میں قرآن و حدیث سے ایک اسلامی طب نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے ایران میں اچھا خاصہ کاروبار بنا لیا ہے۔ ہر شہر میں طبِ اسلامی کی دوائیں بیچنے کی دکانیں موجود ہیں جو مردانہ کمزوری سے لے کر کینسر تک کا علاج کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کے ایک لاکھ سے زیادہ فالؤر ہیں جو کبھی کبھار ایران میں جدید علوم کے خلاف مظاہرے بھی کرتے رہتے ہیں۔

ایران کے رہبر آیت الله خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ان کے لئے نیوکلیئر ٹیکنالوجی سے بھی بڑا دغدغہ طبِ اسلامی کا احیا ہے۔ رہبر نے آیت الله تبریزیان کو قم میں ادارہ بنا کر دیا ہے جہاں وہ اپنی pseudo-science متعدد شاگردوں کو منتقل کر چکے ہیں۔

موصوف حوزہ میں درسِ خارج بھی دیتے رہے ہیں۔ ایران کے سرکاری ٹی وی چنیل پر آیت الله تبریزیان اور ان کے شاگردوں کو یہ کہانیاں پھیلانے کی پوری آزادی حاصل ہے، وہ مختلف پروگراموں میں بیٹھ کر معجونیں تجویز کرتے رہتے ہیں۔

ستم ظریفی یہ کہ آیت الله کی کتاب سوزی کو ایک ماہ بھی نہیں ہوا کہ قم میں کرونا وائرس پہنچ چکا ہے۔ اس مقدس مذہبی شہر کو نہ کسی عارفِ کامل کی دعائیں اس وبا سے بچا سکی ہیں تو نہ آیت الله تبریزیان کی طبِ اسلامی کا کہیں نام و نشان ہے۔ ظاہر سی بات ہے، جو نام نہاد طب آج سے کئی سو سال پہلے طاعون، خسرہ، چیچک، ملیریا، وغیرہ جیسی بیماریوں کا کوئی علاج پیش نہیں کر سکی تھی، وہ کرونا وائرس کے خلاف کیوں کر مؤثر ثابت ہو سکتی ہے؟

حضرت عمرؓ کے زمانے میں طاعون کی وبا نے ایک لاکھ مسلمانوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا تھا، جن میں کئی اہم صحابہ بھی شامل ہیں، اور کوئی بھی بزرگ اس وبا کا توڑ نہیں کر سکا تھا۔

تازہ اطلاعات کے مطابق آیت اللہ تبریزیان کے شاگرد مولانا شہریار شریفی کرونا وائرس کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں۔ وہ ایران کے قصبے صومعہ سرا میں مرکز طبِ معصومین کے منتظم تھے۔

آیت الله ایک ایسے رجز خوان کی طرح جو صرف میدان سے دور بیٹھ کر ڈینگیں مارتا ہے اور جنگ شروع ہونے پر فرار ہو جاتا ہے، اب تک اس وائرس کا کوئی قابلِ تجربہ و تصدیق علاج بتانے اور اس کو دنیا کے سامنے ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ تاہم آیت الله نے اپنے مریدوں کو کرونا وائرس سے بچنے کے لئے ایک مضحکہ خیر دستور العمل دیا ہے۔ آیت الله کے ٹیلی گرام چینل کے مطابق کرونا وائرس سے بچنے کے لئے یہ حرکتیں انجام دی جائیں:

  • کھانے پینے کی اشیا کو ڈھانپ کر رکھیں
  • بار باراپنے بالوں میں کنگھی کریں
  • پیاز زیادہ کھائیں
  • سیب کا استعمال بڑھا دیں
  • معجون امام کاظم خرید کر استعمال کریں
  • نسوار کو استعمال کریں
  • سونے سے پہلے روئی کو روغنِ بنفشہ (بنفشے کے تیل) میں بھگو کر اپنے مقعد میں ڈال لیں
  • بار بار ہرمل نامی بوٹی کو انگاروں میں رکھ کر گھر کو دھونی دیں
  • شلغم کھائیں
  • روٹی کا صدقہ دیں

کوئی بھی عقلمند شخص یہ سمجھ سکتا ہے کہ آیت الله کی یہ ہدایتیں کسی علمی معیار پر پوری نہیں اترتیں اور جاہل مریدوں کو بیوقوف بنا کر اپنی معجون امام کاظم نامی ڈبیہ بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دریں اثنا آیت الله خود عراق کے شہر نجف جا چکے ہیں اور ایران کے ڈاکٹرز عوام کو آیت الله کی پھیلائی ہوئی گمراہیوں سے بچانے میں مصروف ہیں۔

بقول شخصے، کامن سینس اتنی کامن نہیں ہے۔ بہت سے لوگ اس آیت الله کے ہاتھوں جہانِ فانی کوالوادع کہہ چکے ہیں۔ آیت الله تبریزیان کے جھانسے میں آ کر زندگی کی بازی ہارنے والوں میں نمایاں ترین نام ایران کے سابقہ چیف جسٹس آیت الله شاہرودی کا ہے۔ ان کے بیٹے کے بقول جب ڈاکٹر نے کینسر کی تشخیص کی اور آپریشن کروانے کا کہا تو طبِ اسلامی کے ٹھیکیدار آ گئے اور ان کے والد کو معجون دینے لگے۔ آپریشن نہ کروانے اور جدید ادویات سے پرہیز کا نتیجہ یہ نکلا کہ آیت الله شاہرودی کا مرض بڑھتا گیا اور دو سال بعد انہیں جان بچانے کے لئے جرمنی کے شہر ہینوور کے ایک اسپتال لے جایا گیا۔ لیکن وہاں مقیم ایرانیوں نے اسپتال کے باہر سابقہ چیف جسٹس کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاج شروع کر دیا اور عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کر کے ان کی گرفتاری کی کوششیں شروع کر دیں۔ چنانچہ آیت الله شاہرودی کو واپس ایران لانا پڑ گیا جہاں وہ داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔

اس مثال سے علما نے کچھ عبرت حاصل کی، اور جب آیت الله خامنہ ای کو پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تو انہوں نے آپریشن کرانے میں دیر نہ کی۔
آیت الله تبریزیان کی یہ جہالت اصل میں مدارس کو درپیش ایک بہت بڑے بحران کی ایک جھلک ہے۔ اصل مسئلہ کسی ایک آیت الله کا نہیں، مدارس پر مسلط اس سوچ کا ہے کہ سائنس اسلام کے خلاف مغرب کی سازش ہے، کیوں کہ سائنس اور عقلی علوم نے علما سے حکمت اور عدلیہ کی نوکریاں چھین لی ہیں۔ چنانچہ وہ قانون، علم اور سیاست کے ساتھ ’’اسلامی‘‘ کا اضافہ کر کے ایک ایسی شیخ چلی والی خیالی دنیا کی تشکیل کرنا چاہتے ہیں جس میں وہ جج، وہی طبیب اور وہی وزیر اعظم ہوں، وہ فیصل آباد کے گھنٹہ گھر کی طرح زندگی کے ہر راستے کو اپنے طبقے کے قابو میں لانے کی ہوس میں مبتلا ہیں۔

جب سے عقلی علوم نے جدید مغرب میں معراج پائی ہے، ہمارے علمائے کرام کو ان کی ایک نام نہاد ’’اسلامی اور حلال‘‘ نقل تیار کرنے کی بیماری لاحق ہو گئی ہے۔ ایک مقدس جہاد لانچ کر دیا گیا ہے اور اس جہالت کے خلاف بات کرنے والے کو دین کا دشمن سمجھا جاتا ہے۔ حالانکہ علم انسان کا مشترکہ ورثہ ہے اور اس کے حصول کے لئے انسان کو وحی کی ضرورت نہیں۔ ہر انسان ایک جیسا علم حاصل کر سکتا ہے اور علم ہر انسان کی سمجھ میں آ سکتا ہے۔

دین کا معاملہ الگ ہے۔ دین صرف چنے ہوئے انبیا پر نازل ہوا ہے اور اس کا وسیلہ وحی ہے۔ اسی لئے انبیا اور دینی رہنماؤں نے کبھی کسی بیماری کا علاج دریافت نہیں کیا، نہ ہی اپنی امتوں کو کائنات کے ریاضیاتی اصول سکھا کر ٹیکنالوجی کی راہ پر ڈالا۔ دین انسان کی روح کی تربیت کے لئے ہے، اور یہ انسان کی ارتقائی ضرورت ہے۔ اس کو علم، یا سماجی قانون یا سیاست سے نتھی کرنا ایک غیر عقلی تجربہ ہے۔

ماضی میں ایسا نہیں تھا۔ عباسی دور کے آخر میں، جب آلِ بویہ اور خلافتِ فاطمیہ کی سیاسی برتری کی وجہ سے شیعہ علما کو کتابیں لکھنے کا موقع ملا اور ان میں سے کچھ نے یونانی اور ہندوستانی علوم میں مہارت حاصل کر کے سائنسی کام کیا، تو ان علما نے کبھی علم کو دین سے نہیں جوڑا۔ ابنِ سینا نے اپنی کتب میں کبھی اپنے علم کو قرآن و حدیث سے منسوب نہ کیا بلکہ صاف صاف یونانی مصادر کا ذکر کیا۔ اسی طرح معروف سنی عالم ابن خلدون کی سماجی علوم کی کتاب ’’المقدمہ‘‘ خالص عقلی بنیادوں پر قائم ہے۔

دینی فنون کے ماہرین بھی دین کو علم کا ماخذ نہیں مانتے تھے، نہ ہی دین اور سیاست یا دین اور سماجی قانون کو گڈ مڈ کرتے۔ معروف شیعہ عالم شیخ صدوق نے اپنی کتاب ’’الاعتقادات‘‘ میں ’طب کے متعلق وارد شدہ احادیث کے بارے میں عقیدہ‘ کے عنوان سے ایک باب قائم کیا ہے جس میں وہ فرماتے ہیں:

’’اس سلسلے میں جو احادیث وارد ہوئی ہیں ان کی چند قسمیں ہیں۔ ان میں سے بعض تو ایسی ہیں جو صرف مکہ اور مدینہ کی آب و ہوا کے مطابق ہیں، لہٰذا ان کو دوسرے ممالک کے ماحول میں اپنانا درست نہیں ہے۔ بعض ایسی ہیں جنہیں کسی خاص شخص کے لئے بیان کیا گیا ہے، اور وہ اسی شخص کے لئے تھیں۔ بعض احادیث ایسی ہیں جنہیں مخالفین نے دھوکے سے کتابوں میں داخل کر دیا ہے تاکہ عام لوگوں کی نظر میں مذہب بدنام ہو جائے۔ کچھ حدیثیں ایسی ہیں جن کو یاد رکھنے میں راوی سے غلطی ہو گئی اور کچھ ایسی ہیں جن کا صرف کچھ حصہ ہی راویوں کو یاد رہا‘‘۔

یہ کتاب آج سے ایک ہزار سال قبل لکھی گئی ہے اور اس زمانے کے شیعہ علما کی سوچ کو ظاہر کرتی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طبِ اسلامی کے نام پر جو مواد اسلامی کتب میں پایا جاتا تھا وہ اس زمانے کی دانش کے مطابق بھی علمی معیارات پر پورا نہیں اترتا تھا، اور اس زمانے کے مغربی علوم، یعنی طبِ یونانی، کو ہی ترجیح دی جاتی تھی۔

علم، سیاست اور سماجی قانون ’سیکولر انسانی ورثہ‘ ہیں۔ ان کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ شیعہ عوام جتنا جلد جدید آیت الله صاحبان کے اس فتنے کو سمجھ جائیں اتنا بہتر ہو گا۔

Tags: آیت الله عباس تبریزیان‎آیت الله عباس تبریزیان‎ کی طبدارو امام کاظمطبِ اہلبیتقم کا ابوجہل
Previous Post

لاہور: معروف بلاگر افشاں مصعب ٹریفک حادثے میں شدید زخمی

Next Post

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ میں کرونا وائرس کی تصدیق

حمزہ ابراہیم

حمزہ ابراہیم

ڈاکٹر حمزہ ابراہیم مذہب، سماج، تاریخ اور سیاست پر قلم کشائی کرتے ہیں۔

Related Posts

جلد انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے، عمران خان کیلئے سیاسی کھیل کھیلنا مشکل ہو جائے گا

جلد انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے، عمران خان کیلئے سیاسی کھیل کھیلنا مشکل ہو جائے گا

by نیا دور
اگست 15, 2022
0

صحافی کامران یوسف نے اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جتنے بھی جلسے جلوس کر لیں، جلد...

کیا پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ ہار گیا؟

کیا پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ ہار گیا؟

by بخت منیر
اگست 15, 2022
0

یہ حساس معاملات ہیں، ان پر بات کرنے یا سوال کرنے کی جرات تو بہت بڑے بڑے لوگ نہیں کرسکتے تو میرے...

Load More
Next Post
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ میں کرونا وائرس کی تصدیق

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ میں کرونا وائرس کی تصدیق

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
1

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,743
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

35 minutes ago

Naya Daur Urdu
فریحہ ادریس نے ان کو پیشکش کی کہ وہ ایک بار کیمرے کے سامنے بتا ہی دیں کہ جنرل فیض کتنی بار ملنے آئے ہیں۔ لیکن عمران خان نے اس سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ مارنے کی ضرورت نہیں ہے، ویسے ہی پوچھ لیں۔bit.ly/3plZ0IG ... See MoreSee Less

Photo

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

40 minutes ago

Naya Daur Urdu
حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 72 پیسے کا اضافہ کر دیا ہے۔ جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 233 روپے 91 پیسے مقرر کر دی گئی ہے۔urdu.nayadaur.tv/news/94182/petrol-price-diesel-inflation-shahbaz-sharif-economy/ ... See MoreSee Less

عالمی مارکیٹ میں کمی کا ریلیف عوام کو نہ مل سکا، شہباز حکومت نے پیٹرول کی قیمتیں ایک بار پھر بڑھا دیں

urdu.nayadaur.tv

شہباز شریف حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر سے اضافہ کرتے ہوئے عوام پر مہنگائی بم گرا دیا ہے...
View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In