• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عمران خان کی معاشی پالیسی غلط نہیں۔ آپ کم عقل ہیں

جواد مقصود by جواد مقصود
اپریل 5, 2020
in تجزیہ, سیاست, معیشت
3 0
0
عمران خان کی معاشی پالیسی غلط نہیں۔ آپ کم عقل ہیں
17
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ جب سے وطن عزیز میں تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے عوام کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بیڈ گورننس کے سبب کسی بھی چیز، محکمے اور ادارے پر حکومت کا رتی برابر اختیار نظر نہیں آتا اور نہ ہی ایسی کوئی قانون سازی ہوئی ہے جس کو دیکھ کر حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ ہو سکے۔

اس کے علاوہ اشیائے ضروریہ، ادویات کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اس کے علاوہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ اور اس کی وجہ سے بجلی، گیس اور پٹرول وغیرہ کی بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی عوام کے لئے قیامت بن کر رہ گئی ہیں۔ بادی النظر میں حکومت کی معاشی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ راقم الحروف کی رائے میں اس سب کا الزام تحریک انصاف کی حکومت کو دینا بالکل غلط ہے۔

RelatedPosts

‘اظہر مشوانی جبری گمشدگی کا شکار ہیں، کوئی اگر مگر قابل قبول نہیں’

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

Load More

سوشل میڈیا پر یہ چیز ثابت ہو چکی ہے کہ یہ سب حرکتیں ایک کرپٹ مافیا کر رہا ہے، جس کا مفاد اور بقا صرف اس چیز میں ہے کہ عمران خان کی حکومت کو نکمی اور نااہل ثابت کیا جائے اور اس ضمن میں لفافہ صحافی اور بکاؤ میڈیا اپنا روایتی منفی کردار ادا کر رہے ہیں۔

عمران خان کی حکومت پر بہت سی باتوں پر تنقید کی جا سکتی ہے، جس میں بیڈ گورننس سرفہرست ہے مگر معاشی پالیسی پر تنقید کرنا حقائق کے بالکل منافی اور منافقت ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود حقائق کے مطابق حکومت اس وقت سٹرکچرل ریفارمز کر رہی ہے جس کی وجہ سے ابتدا میں بہت سی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ پچھلی حکومتوں، بالخصوص نواز حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معشیت ابتر ہے اور خاکم بدہن ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت کو اس لئے زیادہ ذمہ دار قرار نہیں دیا جا سکتا کہ ایک تو ان کے دور میں پوری دنیا کساد بازاری کی زد میں تھی اور تیل کی قیمتیں بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھیں اور دوسرا یہ کہ ان کی حکومت کے زیادہ تر وزرا اور عہدیدار موجودہ حکومت کا حصہ ہیں۔

ماہرین کے مطابق معشیت کی بہتری کے لئے سب سے اہم چیز جو چاہیے وہ کاروبار میں اضافہ اور آبادی میں کمی ہے۔ سٹرکچرل ریفارمز کی بدولت بہت جلد کاروبار میں بڑھوتری دیکھنے کو ملے گی۔ حکومت نے اشیائے ضروریہ کی بنیادی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ سے کاروباری حضرات کا منافع اور حکومتی ٹیکس جو کہ بنیادی قیمت کے فیصد کے حساب سے ہوتے ہیں، ان میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یعنی حکومتی آمدن میں بھی اضافہ اور کاروباری حضرات کے منافع میں بھی اضافہ۔ اس کی مثال یوں فرض کریں کہ اگر پہلے ایک چیز کی لاگت سو روپے تھی اور اس کے اوپر دس فیصدی منافع اور دوسرے اخراجات (اوور ہیڈز- جس میں بینک کے قرض وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں) وغیرہ ملا کر کے کل قیمت 120 روپے بنتی تھی (دس روپے منافع اور دس روپے اوور ہیڈ) تو پھر اس کے اوپر 7.5 فیصد انکم ٹیکس اور 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے قیمت 149 روپے کے لگ بھگ بنتی تھی۔ اس میں سے بزنس مین کو صرف دس روپے بچتے تھے جبکہ حکومت کے حصے میں محض 29 روپے آتے تھے۔

اب حکومت کے انقلابی اقدامات کی بدولت بنیادی لاگت چونکہ بڑھ چکی ہے تو حساب کچھ یوں ہو گا کہ فرض کیجیے اب لاگت 100 کی بجائے 130 ہو گئی ہے تو اوپر بیان کی گئی شرحوں کے مطابق دس فیصد منافع تیرہ روپے، اوور ہیڈ تیرہ روپے (اس میں بینک کی شرح سود میں اضافہ شامل نہیں) جبکہ حکومت کے حصے میں 38 روپے آئیں گے۔

آپ دیکھیے کہ کس خوبصورتی اور سادہ طریقے سے کپتان نے نہ صرف بزنس مین کی آمدن میں اضافہ کیا بلکہ حکومتی آمدن میں بھی اضافہ ہو گیا۔ جس کی وجہ سے قومی خزانے کی آمدن بڑھے گی اور ملک پر سے قرضوں کا بوجھ قوم ہونا شروع ہو جائے گا۔ ایک اور انقلابی قدم جو کپتان نے اٹھایا ہے وہ درآمدات پر ڈیوٹیز بڑھا کر درآمدات میں کمی کر دی ہے، اب اس کے نتیجے میں دوسرے ممالک ہماری مصنوعات پر ڈیوٹیز لگا دیں گے، جس کی وجہ سے ہماری برآمدات کم ہوں گی تو ہمیں میڈ ان پاکستان مال استعمال کرنے کی عادت پڑے گی اور اس کی وجہ سے بھی ملکی معیشت ویسے ہی ترقی کرے گی جیسے چین نے ترقی کی۔

ان انقلابی اور بےمثل اقدامات کی بدولت قوم کو شاید وقتی طور پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑے جس میں بھوک، غربت اور بیروزگاری جیسے مسائل شامل ہیں مگر بکاؤ میڈیا اور لفافہ صحافی عوام کو کبھی بھی یہ نہیں بتائیں گے کہ کپتان دراصل اکنامکس کی شہرۂ آفاق Malthusian Theory پر عملدرآمد کر رہا ہے، جس کی وجہ سے بہت جلد آبادی میں کمی واقع ہو گی اور دستیاب وسائل اور آبادی میں ایک خوبصورت تناسب قائم ہو جائے گا اور یوں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔

جب آبادی میں کمی ہو گی تو روزگار کے زیادہ مواقع کے مقابلے میں کم افراد ہوں گے، جس سے ملک میں روزگار کی شرح میں بھی بہت اضافہ ہو گا، اور ملکی کرنسی جو کہ کریڈٹ کرنسی ہے، اس کی قیمت میں اضافہ ہو گا۔ آبادی میں کمی کے سبب اضافی کرنسی ملکی خزانے میں واپس آئے گی اور جو کام بھارت جیسی مضبوط معشیت کرنسی کے تبادلے جیسا منصوبہ شروع کر کے نہ کر سکی، وہ کام عمران خان کے بےمثل وژن اور قیادت کے بدلے اتنی آسانی سے ہو جائے گا کہ بہت جلد ہماری کرنسی دنیا کی مضبوط ترین کرنسیوں میں شمار ہو گی۔

آبادی میں کمی، کاروبار میں اضافے اور روزگار کے وسیع مواقع کی بدولت باہر کے ملکوں سے لوگ نوکری ڈھونڈنے پاکستان آئیں گے۔ اور اس طرح کپتان کا ایک اور وعدہ پورا ہو جائے گا جو کپتان نے اپنی قوم سے کیا تھا۔

Tags: عمران خانعمران خان کی معاشی پالیسیاں
Previous Post

میرا وزیر اعظم چور نہیں تو بھولا بادشاہ ضرور ہے

Next Post

پاکستان کو ایسے ’مولانا‘ کی تلاش ہے جس میں مندرجہ ذیل ’خوبیاں‘ نہ ہوں

جواد مقصود

جواد مقصود

Related Posts

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

by ایمان زینب مزاری
مارچ 25, 2023
0

یہ اُس کے لیے بھی جواب ہے جو ہر پارٹی سے ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا اور آج شاہ...

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

by عبید پاشا
مارچ 24, 2023
0

کئی برس پہلے عمران خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ یہ دعویٰ کرتے سنائی دے رہے تھے کہ...

Load More
Next Post
پاکستان کو ایسے ’مولانا‘ کی تلاش ہے جس میں مندرجہ ذیل ’خوبیاں‘ نہ ہوں

پاکستان کو ایسے ’مولانا‘ کی تلاش ہے جس میں مندرجہ ذیل ’خوبیاں‘ نہ ہوں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In