• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, اگست 13, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کرونا وائرس: ڈیموکریٹس کا ’تبدیلی ووٹر‘ ٹرمپ کے حق میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے

آفاق فاروقی by آفاق فاروقی
اپریل 28, 2020
in بین الاقوامی سیاست, تجزیہ, سیاست, کورونا وائرس
2 0
0
کرونا وائرس: ڈیموکریٹس کا ’تبدیلی ووٹر‘ ٹرمپ کے حق میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے
13
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سنا تھا، پڑھا تھا، اب دیکھ بھی رہے ہیں کہ وقت ایک سا نہیں رہتا۔ برانکس نیویارک میں رہنے والی وہ امریکن پاکستانی نوجوان لڑکی جو کل تک کرونا وائرس کے متاثرین اور لاک ڈاؤن کے شکار گھروں میں بند غریبوں کی مدد کے لئے اپنی جیب سے ٹرک بھر کے خوراک دان کر رہی تھی آج اسی آرگنائزیشن کے سوشل ورکرز کو روتے ہوئے فون کرنے پر مجبور تھی جس کے ذریعے وہ مستحقین کی امداد کرنے میں آگے آگے تھی کہ ’بھائی میری ماں کو کرونا نے آ گھیرا ہے، ابو اولڈ ایج ہوم میں بیمار پڑے ہیں اور آج گھر میں کھانے کو کوئی ایک دانہ بھی نہیں۔ پھر وہ تڑپ کر بلک سسک پڑی۔

کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں بیماری موت کے خوف سے کہیں زیادہ اپنی روایات عزیز ہیں اور وہ افطار پارٹیاں کرتے نظر آ رہے ہیں۔ چھوٹے معصوم بچے، خواتین مرد بوڑھے جوان ایک کمرے میں کھوے سے کھوا لگائے، جوڑے افطار کر کے باجماعت نمازیں ادا کررہے ہیں، اور انواع اقسام کے کھانے تناول فرما رہے ہیں، اور پولیس والے باتوں باتوں میں مستقبل کے اندیشے ظاہر کرتے ہوئے کہ رہے ہیں، ایک آدھ ماہ بعد خوراک کی قلت کا خدشہ ہے، جس کے ساتھ ہی جرائم کی شرع میں اضافہ ہوگا۔ ملک میں خوراک کی کمی نہیں مگر ورکرز کی کمی اور لاک ڈاؤن کے ساتھ کرونا کے چمٹنے کے خوف نے بڑے پیمانے پر اس سے ادھر مال کی ترسیل قریباً ناممکن سی بنا دی ہے۔

RelatedPosts

No Content Available
Load More

ایک پاکستانی امریکن بورن ڈاکٹر کہتے ہیں مخدوش مستقبل کے خوف نے انہیں بھی اسلحہ خریدنے پر مجبور کر دیا۔ مرسیڈیز چلانے والے راشن لینے والوں کی قطار میں جب کھڑے نظر آئیں تو آنے والے دنوں کا منظر از خود ہی نگاہ میں اپنا تصور پیش کرنے لگتا ہے۔ پولیس والے کہتے ہیں اگر مندر، مسجد اور چرچ کے ساتھ سینا گاگ نے راشن فراہم کرنے میں کوتاہی برتی تو خدا امریکہ سے ناراض ہو سکتا ہے جو ہمارے صدر کے ’عمرانی‘ رویے اور بیانات سے پہلے ہی ناراض نظر آتا ہے۔ کرونا جس کا رنگ ڈیموکریٹ اور ریپبلکن کے یہاں اپنا اپنا ہے اور وبا سے زیادہ سیاسی ہو چکا ہے اور جو امریکی معاشی نظام، امیری غریبی کے فرق کی بدبو سے امریکہ کو متعفن کر رہا ہے، ریاستوں اور وفاق کے درمیان اگر فاصلوں کی وجہ بن رہا ہے تو کہیں کسی بڑے آئینی بحران کے خدشات کے اشارے بھی دے رہا ہے۔

دانش ور کہتے ہیں، سوشلزم کمینزم اور بادشاہت کے خاتمے کے بعد کیپٹلزم عین نشانے پر ہے۔ اگر ٹریگر دب گیا تو کون جانے سال بھر یا اس سے بھی پہلے کی نئی دنیا کیسی ہو۔ مگر یہ طے ہے ریاست کو یکساں مساوی طور پر صحت و روزگار کے مواقع فراہم کیے ہی بنے گی۔ مگر ابھی تو یہ حال ہے کہ ڈھائی کروڑ لوگ بے روزگار ہیں اور جن کی ایک بڑی تعداد شام گئے باؤلا کر سڑکوں پر ٹہلنے لگی ہے۔ صرف میرے اطراف میں 22 ہزار لوگ زندگی ہارے ہیں تو پورے ملک میں 56 ہزار اس کرونا پر وارے گئے ہیں، جن میں میرے بہت سے عزیز دوست بھی شمار ہیں۔ ڈاکٹر کہتے ہیں ویکسین بن بھی جائے تو دنیا کا روایتی ماحول اب کبھی لوٹ کر نہیں آئے گا، ہاتھ ملانا گلے لگنا قصہ کہانی ہوا کہ پولیو اور ٹی بی کی ویکسین قریب سو فیصد اثر کرتی ہے تو ملیریا اور فلُو کی ویکسین ستر سے اسی فیص ہی ان امراض کا توڑ ہیں اور یہ کرونا انہی امراض کے قبیلے سے تعلق رکھتا ہے۔ اگر اس کی ویکسین بھی ستر، اسی فیصد تک ہی۔۔ تو سمجھو، جانو سو پچاس سے ہزار دو ہزار یا سپر بال اولمپک کے ہجوم خواب ٹھہرے۔ شادیاں پارٹیاں کیا رنگ روپ دھاریں گی کوئی نہیں جانتا۔ وہ جو زندگی کو بڑھانے پر نازاں تھے گردن جھکائے بیٹھے ہیں اور سوچ رہے ہیں ’یہ کیوں کر ممکن ہے کہ صدیوں کی ساری لگن محنت یوں لمحوں میں ضائع ہو جائے‘۔

بظاہر سائنس اور مذہب ایک دوسرے کا منہ تکتے نظر آتے ہیں مگر یہ بھی تسلیم کیا جا رہا ہے کہ قدرت اپنے نظام میں تطہیر کر رہی ہے جو ہمیشہ کی طرح انسانیت کو فائدہ پہنچانے کے لئے ہی ہوگی کہ آج نیویارک، کراچی، لاہور اور دلی، لندن کے آسمانوں کی شفافیت کی ہر کوئی گواہی دے رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے گھر ہی دفتر، سکول اور فیکٹریوں میں تبدیل ہونے جا رہے ہیں۔ مگر ابھی تو فوری مسئلہ یہ ہے کہ تین ماہ کی مارگیج کریڈٹ کارڈ بجلی پانی کے بل کی ادائیگی مستقبل قریب میں لوٹ کر آنے والے نارمل حالات پر اٹھا رکھے گئے ہیں، مگر سوچ کے مطابق سب کچھ نہ ہوا تو؟

زندگی کہیں ان وہم و گمان کے درمیاں پھنس کر رہ گئی ہے۔ ایسے میں یہ لطیفے ہی مسکرانے، خود کو پرسکون رکھنے کا جواز فراہم کرتے ہیں ’کسی گاؤں میں ایک شخص شدید بیمار پڑ گیا تو اس بیمار کے اپنے گاؤں کے لوگ ہی اس کی تیمار داری کے ساتھ صحت یابی کی دعا مانگنے میں مصروف نہیں ہو گئے بلکہ آس پاس اور دور دراز کے گاؤں اور شہروں سے بھی لوگ عالم گھبراہٹ میں اس کی تیمارداری کو پہنچنے لگے اوراس بیمار کی صحتیابی کی اجتماعی دعائیں شروع کر دیں۔ جسے دیکھو وہ اس کی بیماری سے پریشان ہی نہیں، گھبراہٹ کا بھی شکار ہے کہ اسے کچھ ہو نہ جائے، اس صورت حال کو دیکھ کر ایک بھولے نے ایک سیانے سے پوچھا: چاچا اس بندے کی شدید بیماری سے یہ پورا ایک عالم کیوں پریشان ہے، ایسی کیا خاص بات ہے اس میں،طجس نے زمین آسمان ہی ہلا کر رکھ دیے ہیں؟ سیانے نے جواب دیا: پتر اس بندے نے پورے علاقے کا قرض دینا ہے جو سرمایہ کاری کے نام پر سب نے دے رکھا ہے۔ اگر یہ مر گیا تو سب ہی مر جائیں گے‘۔

معاشرے سیاسی سماجی یکجہتی سے فروغ پاتے ہیں جو امریکہ میں ریپبلیکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان بہت سے تضادات کے باوجود قائم تھی اور یہی اس ملک کی ترقی خوشحالی کا اصل راز رہا ہے مگر کرونا نے جہاں انسانی جانیں لیں، معشیت کی جڑیں ہلائیں، وہیں پہلی بار سیاسی سماجی ہم آہنگی پر بھی وار کیا ہے۔ ڈیموکریٹ کو خطرہ ہے ٹرمپ کرونا کی آڑ لے کر کہیں انتخابات ملتوی کرنے کی کوشش نہ کرے جو قومی ہم آہنگی پر ایک خوفناک وار تصور کیا جائے گا۔ ٹرمپ جن کا جاب اپروول ریٹ صرف 44 فیصد ہے تو ناپسندیدگی 54 فیصد سے بھی بڑھتی نظر آ رہی ہے، امریکہ کی مشہور روایتی 16-17 انتخابی سوئنگ سٹیٹس میں بھی ٹرمپ ہارتے ہوئے دکھائی دینے لگے ہیں۔

مگر ڈیموکریٹس میں ’تبدیلی‘ فیکٹر برنی سینڈرز جو ہلیری کو ہرانے کا سبب بنے بظاہر بائڈن کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں، مگر ان کا ’تبدیلی‘ ووٹر اپنی روایتی سیاست سے بالکل ویسے ہی نفرت کرتا ہے جیسے پاکستانی تبدیلیے زرداری اور نواز شریف کے مقابلے میں عمران خان کو ہی نہیں کسی پروفیشنل ڈاکو لٹیرے کو ووٹ دے سکتے ہیں مگر برنی سینڈرز نہیں تو پھر کچھ نہیں۔ جو بائیڈن جو قومی انتخابات میں ٹرمپ کے حق میں 43 فیصد ووٹرز کے مقابلے میں 48 فیصد ووٹ لیتے نظر آتے ہیں، یہ فتح ڈیموکریٹس ووٹرز کے گھر سے نکلنے سے مشروط ہے۔

برنی سینڈرز کی سوچ کی رکھوالی نوجوان انقلابی کانگریس وومن الیگزنڈریا اکاسو کی جانب سے بائیڈن کی حمایت کا فیصلہ بہت اہم ہے، مگر ابھی بہت کچھ واضح ہونا باقی ہے۔ ابھی تو یہ بھی پتہ نہیں انتخابات روایتی طریقے سے ہوں گے یا پھر نئی تعمیر ہونے والی دنیا کے طور طریقوں کے مطابق بس آن لائن ہی اب یہ تجربہ کیا جائے گا، اور اگر اس تجربے کو امریکہ کے روایتی دشمنوں نے ہیک کرلیا تو؟

اب سب کچھ آسمانوں میں کہیں دور بیٹھے یا زمین کی پاتالوں میں کوئی دربار سجائے ہوئے اس مسکراتے خدا پر اٹھا رکھا جانا چاہیے کہ اس نے جانے ہمارے حق میں کیا کیسا مستقبل طے کر رکھا ہے؟

کبھی جمال احسانی مرحوم نے کہا تھا

عین ممکن ہے چراغوں کو وہ خاطر میں نہ لائے
گھر کا گھر اٹھا ہم نے رہ گزر پر رکھا

Tags: ٹرمپ بمقابلہ بائیڈنڈانلڈ ٹرمپڈیموکریٹس کا تبدیلی ووٹر
Previous Post

اوریا مقبول جان اسلام کے نام پر دھبہ اور منافق ہیں: سابق ساتھی اینکر جمیل فاروقی کی مبینہ آڈیو ٹیپ وائرل

Next Post

گوادر میں منشیات کے عادی افراد پر تحقیق کے مطابق سب سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے

آفاق فاروقی

آفاق فاروقی

Related Posts

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

یہ 2021 دسمبر کی ایک بھیگی اور ٹھندی شام تھی۔ میں کچن میں سردی کی شدت کم کرنے کے لئے آگ کے...

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار  ‘امجد علی سکندر’

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار ‘امجد علی سکندر’

by طاہر اصغر
اگست 13, 2022
0

اس کی آنکھوں میں کچھ خواب تھے، جن کی تعبیر پانے کے لیے اس نے لفظوں سے تصویریں بنائی اور ان میں...

Load More
Next Post
گوادر میں منشیات کے عادی افراد پر تحقیق کے مطابق سب سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے

گوادر میں منشیات کے عادی افراد پر تحقیق کے مطابق سب سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
0

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,740
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu is live now.

50 minutes ago

Naya Daur Urdu
MQM struggling in stronghold LiaquatabadHow many seats will PTI bag from Karachi in by-elections?Does PSP has a political future?Waseem Aftab on #karachiteahouse with Faraz Darvesh, Shariq Mahmood and Sabahat Ashraf#NayaDaur ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

53 minutes ago

Naya Daur Urdu
یہ کہانی سوات کے ایک تاجر کی ہے جو گذشتہ دو دہائیوں سے ہوٹلز اور ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ سوات تاجر ایسوسیشن کےایک عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر نیا دور میڈیا کو تصدیق کی کہ گذشتہ کچھ سالوں میں درجنوں تاجروں نے طالبان کو۔۔۔bit.ly/3JTg42a ... See MoreSee Less

Photo

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In