• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, فروری 7, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ایک نوجوان کی آپ بیتی جو دہشت گرد بننے سے بچ گیا: ‘کہا گیا کہ آؤ بم دھماکہ کر کے جنت پکی کریں’

اسد اللہ خان وزیر by اسد اللہ خان وزیر
مئی 6, 2020
in تجزیہ, تعلیم, حکومت, سیاست, مذہب, نوجوان
3 0
2
ایک نوجوان کی آپ بیتی جو دہشت گرد  بننے سے بچ گیا: ‘کہا گیا کہ آؤ بم دھماکہ کر کے جنت پکی کریں’
17
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

وہ ابھی بچہ تھا جب اس کے دماغ کے ساتھ کھیلنا شروع کیا گیا۔ اس کی ایک وجہ شاید یہ تھی کہ اس نے اس دور میں آنکھ کھولی تھی جب ہر طرف جنگی رومان زبان زد عام تھا۔ اور سب سے بڑھ کر جنت کا حسین خواب دکھایا جاتا تھا۔ ‎اگر یوں کہا جائے کہ چار سُو جنت اور جہنم کا خواب بک رہا تھا، تو غلط نہ ہو گا۔ اس خواب کے اتنے بیوپاری تھے کہ ان کی تعداد کاصحیح اندازہ لگانا مشکل تھا۔ ہر کوئی  اس خواب کو بیچنے کے لئے مختلف دکانیں سجائے بیٹھا تھا اور وزیرستان  میں انھی خوابوں کوبیچنے والوں کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا تھا کہ خواب کے ان منڈیوں (ان کے مراکز) میں اسلحے سمیت اس خواب کے سوداگر کے ساتھ سینہ بہ سینہ  ہزاروں پیروکار موجود ہوتے،  اور اگر کوئی ان سے اختلاف رائے رکھتا یا ان سے اختلاف کرتا  تو اس کو دبوچا جاتا اور اگر کوئی اور کسی اور خواب کی ریڑھی لگاتا۔ اس کی تو پھر خیر ہی نہیں تھی۔ 

‎خاص طور پر خواتین کی تعلیم کے خواب کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا کہ کوئی اس خواب کا کاروبار کرے، اُن خواب فروشوں کےخواب کے بھاؤ بھی مختلف تھے۔  کسی کے ہاں اس کی قیمت صرف خودکشی، کسی نے اسلام کے نام پر علاقہ کے لوگوں کولوٹنا،ڈرانا ، قتل و غارت کروانا، کسی کا چندہ دے کر یا پھر کسی نوجوان کا ان کا لشکر توانا کرنے کے عوض یہ خواب خریدہ جاسکتاتھا۔

RelatedPosts

کیا عمران خان دہشت گردوں کے حمایتی ہیں؟

اسٹیبلشمنٹ پیچھے ہٹ جائے ورنہ ملک ڈوب جائے گا

Load More

‎گویا گلی گلی اس خواب کی خرید و فروخت ہوئی ۔ اور خاص طور پر ان لوگوں کو لوٹا گیا جو آسانی سے  دین کے نام پر ان کے شکنجےمیں آگئے۔ اس  کی عمر بھی تقریبا آٹھ سے دس سال کے درمیان تھی  جب اس کو اُس خواب کی رومانوی داستان سنائی گئی۔  جوعموماً ہر نوجوان کی کہانی تھی۔ لہذا اس دن بھی اس کے سامنے  ایک امیر نے یہی خواب پیش کیا،”جناب کیا خیال ہے، ہمارے ساتھ جہاد میں شرکت نہیں کروگے؟ اور کیوں نہ خودکش حملہ کرکے جنت الفردوس میں اپنا مقام یقینی بنائیں؟” یہ پہلا موقع نہیں تھا بلکہ کئی بار یہی کہانی دہرائی گئی حتٰی کہ اس کم عمر نوجوان کے دماغ کے نہاں خانوں میں کئی سال تک اس خواب کی اتنی آبیاری کی گئی  کہ وہ اس بات پر قائل ہوگیا کہ بڑا ہوکر وہ یہ سب کام کرے گا۔

‎وقت گزرتا گیا اور کچھ عرصے بعد گھر والوں نے اس کا داخلہ صوبہ پنجاب کے ایک تعلیمی ادارے میں کروادیا۔ جہاں اس نےایک ایسی روشنی تلاش کی جس نے اس کی زندگی بدل ڈالی۔ اس کی سوچ کو از سر نو تبدیل کردیا، اس نے سجدہ شکر ادا کیا کہ یا اللہ تیرا شکر کہ تو نے بچا لیا، ورنہ میرے دونوں جہان تباہی کے دہانے پر تھے۔ اور وہ روشنی کوئی اور روشنی نہیں بلکہ تعلیم کی روشنی تھی جس نے اس کی زندگی بدل ڈالی۔ اس کے ساتھ ساتھ جو بڑا فرق اس نے محسوس کیا وہ سوچ کا فرق تھا جس کی ایک مثال یہ ہے کہ  پنجاب میں جہاد کو کشش اور وزیرستان میں قتل لیا جاتا ہے۔اسی طرح  تعلیمی اداروں سے لے کر ریہن سہن تک بلکہ فوقیات تک کا فرق  دیکھا جا سکتا ہے۔

‎اس دور کے واقعات آج بھی میرے دماغ پر  ایسے نقش ہیں جیسے یہ سب کچھ کل یا پھر پرسو ہوا۔مجھے وہ  دن بھی یاد ہے کہ میں جب وزیرستان جاتا تھا  تو میں چپکے سے کسی کونے میں موسیقی سنتا تھا۔ وہاں موسیقی سننا گویا اقرار کفر تھا۔ وہ دور بھی مجھے یاد ہے جب گھروں میں ٹیلی ویژن رکھنے والے لوگوں کو دھمکایا جاتا تھا۔  اور ان سے وہ ضبط کرکے توڑ دیئے  جاتے تھے۔ کسی دن ان پر تفصیلی بات کروں گا۔ چند دن پہلے عبید ( فرضی نام، اصلی نام کسی وجوہات پر نہیں لکھ رہا ہوں) کی تصویر نظروں سے گزری۔ اوران کے ایک دوست سے بات بھی ہوئی۔ عبید کی عمر تقریبا 15 سے 17 سال ہوگی جب اس نے ایک دہشتگرد تنظیم میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد یوں غائب ہوا جیسے اپنے گھر کا اتا پتا ہی بھول گیا ہو۔ دو سال ہوگئے ہیں کہ اس کی ماں غم سے نڈھال ہے اور اپنے بیٹے کے لئے آہ و بکا کرتی ہے پورا خاندان گویا اجڑ گیا ہے۔

‎عبید اچھا خاصا نوجوان تھا سکول بھی جاتا تھا لیکن عبید کی کہانی بھی وہی ہے جو وہاں درجنوں جوانوں کی ہے۔ ان کے دماغ کو اتنا زہرالودہ کیا گیا کہ اس نے آخر کار بندوق اٹھالی اور خود کو پہاڑوں کو مکین بنالیا۔ اس کے گھر والے اس کو لینے بھی گئے لیکن اب طالبان کی وہ تنظیم واپس نہیں بھیج رہی ہے جس سے وہ وابستہ ہے۔ یہ صرف ایک عبید کی کہانی نہیں ہے بلکہ ہزاروں عبیدوں کی کہانیاں ہیں  جن کو اس ایندھن میں ڈالا گیا ۔ اس راستے کے انتخاب میں صرف عبید قصور وار نہیں بلکہ ریاست نے بھی اپنا کردار ادا نہیں کیا۔

کیوں کہ کہ وہ عبید جیسے لوگوں کو وہ روشنی نہیں دے سکی جو ایک ریاست کی زمہ داری ہوتی ہے۔ اور اب بھی حکومت وہاں کی تعلیم کولے کر سنجیدہ نہیں ۔آج بھی وہاں تعلیم زبوں حالی کا شکار ہے ۔اس علاقہ کے لوگ آج بھی مختلف رومانوی چورن بیچنے والوں کے شکنجے میں ہیں اور استعمال ہو رہے ہیں۔ آج بھی وہ لوگ بنیادی سہولتوں سے محروم اور تاریک نگری میں ہیں۔ اگر ان لوگوں کوتعلیم کی روشنی اور روزگار نہیں دیا گیا تو عبید  کی طرح یہ لوگ بھی کسی اور کے ہاتھوں سے استعمال ہوسکتے ہیں جو قوم کے لئےباعث نقصان ہوگا۔ لہٰذا حکومت، ریاستی ادارے اور وہاں کے مشران کو چاہئے کہ وہاں پر تعلیم اور دیگر  ترقیاتی کاموں کو سنجیدہ لیں۔

Tags: جاہلیتدہشت گردیریاستنوجوانوزیرستان
Previous Post

عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد فردوس عاشق اعوان کا انٹرویو،پھٹ پڑیں

Next Post

پاکستانی طلبہ کے لیے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے، معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ

اسد اللہ خان وزیر

اسد اللہ خان وزیر

Related Posts

کیا عمران خان دہشت گردوں کے حمایتی ہیں؟

کیا عمران خان دہشت گردوں کے حمایتی ہیں؟

by حسنین جمیل
فروری 7, 2023
0

سابق وزیر اعظم عمران خان کو ایک طبقہ دشت گردوں کا حمایتی ثابت کرنے کے لئے کمربستہ ہے۔ یہ خود ساختہ لبرل...

بلوچستان میں ملازمتوں پر بھرتیوں کا طریقہ کار جعل سازی پر مبنی ہے

بلوچستان میں ملازمتوں پر بھرتیوں کا طریقہ کار جعل سازی پر مبنی ہے

by بایزید خان خروٹی
فروری 7, 2023
0

کرکٹ کے ایک آزمائشی میچ کے لئے 11 کروڑ روپے دینے والا بلوچستان ایک ایسا صوبہ ہے جہاں 3 لاکھ ملازمین موجود...

Load More
Next Post
پاکستانی طلبہ کے لیے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے، معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ

پاکستانی طلبہ کے لیے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے، معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ

Comments 2

  1. M Abdullah Imdad says:
    3 سال ago

    Bht Aa’la Asad bhai bht Aa’la..

    جواب دیں
  2. Rizwan Ullah says:
    3 سال ago

    Dair sha Asad Ullah

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
1

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In